مشہور ڈاکٹر کی 4 خواتین سے خفیہ شادی کا بھانڈہ 24 سال بعد کیسے پھوٹا؟
ایک عجیب وغریب واقعے نے مصر میں سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر بحث چھیڑ رکھی ہے جہاں مقامی عدالت نے 4 خواتین سے اپنی شادی چھپانے والے مشہور ڈاکٹر کو قید کی سزا سنائی ہے۔ ان میں سے بعض خواتین چوبیس سال سے اس کے عقد میں تھیں اور ان کے بطن سے اس کے بارہ بچے بھی ہیں۔شمالی مصر میں غربیہ گورنری کے شہر طنطا میں غدودوں کی سرجری کے ماہر مشہور سرجن نے خفیہ طورپر چار خواتین سے شادیاں رچا رکھی تھیں۔ ڈاکٹر کی دو بیویوں کو دوسری بیویوں کا علم نہیں تھا۔ مگر بدقسمتی سے ڈاکٹر کی تعدد ازواج کا بھانڈہ ان کے فیس بک پیغامات سے پھوٹا۔
مذکورہ ڈاکٹر کی پہلی بیوی کا نام “ھنا ” بتایا جاتا ہے اور وہ ایک ٹیچر کے طور پر کام کرتی ہیں۔ ان کی رہائش الغربیہ گورنری کے السنطا مرکز کے شنیرہ البحریہ قصبے میں رہتی ہیں۔ خاتون کے شوہر ایک میڈیکل ڈاکٹر اور علاقے کے مشہور سرجن ہیں اور لوگ انہیں ڈاکٹر ’محمود‘ کے نام سے جانتے ہیں۔ انہوں نے کل چار خواتین سے شادیاں کر رکھی تھیں، مگر ان کی پہلے سے موجود دو بیگمات کو دوسری سوتنوں کا علم نہیں تھا۔ڈاکٹر نے دوسری خواتین کے ساتھ شادیوں کے دوران اپنا غلط پتا لکھوایا اور نکاح خواں کو بھی غلط معلومات فراہم کیں جس پر اس کے خلاف عدالت میں کیس چلتا رہا ہے۔
ڈاکٹر کی بیوی ’ھنا‘ کے وکیل اسامہ عمر نے ’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘کو بتایا کہ ان کی مؤکلہ نے 1999 میں مشہور ڈاکٹر سے شادی کی جن سے ان کے پانچ بچے ہیں۔ اس کے بعد ڈاکٹر محمود نے 2001ء میں دوسری شادی کی اور اس سے ان کے چھ بچے پیدا ہوئے۔دوسری شادی پہلی بیوی کے علم میں ہوئی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیوی کو چند ہفتے قبل پتہ چلا کہ اس کے شوہر نے خفیہ طور پر تیسری شادی کر لی ہے اور یہ پتا انہیں فیس بک پر پیغامات کے ذریعے چلا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیوی نے اپنے شوہر کا نکاح نامے کی نقل حاصل کر لی مگر جب پولیس نے اس واقعے کی تحقیقات شروع کیں تو پتا چلا کہ موصوف نے تو ایک اور خفیہ شادی کر رکھی ہے۔ پولیس نے جب اس کی پہلی بیوی کو بتایا کہ ڈاکٹر کی کل چار بیویاں ہیں تو وہ حیران رہ گئی۔ اس نے ایک شادی 2017ء اور ایک خاتون سے 2020ء میں شادی کی تھی۔
غلط بیانی کے ذریعے شادیاں رچانے والے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ چلایا گیا۔ عدالت نے ڈاکٹر کو ایک بیوی کو چھ ہزار پاؤنڈ کی رقم بہ طور معاوضہ ادا کرنے اور ایک ہزار پاؤنڈ کفالت کے طور پر ادا کرنے کا حکم دینے کے ساتھ چھ سال قید کی سزا سنائی ہے۔