مسلم یونیورسٹی کے 14 طلبہ پر غداری کا الزام

0 14

۔علیگڑھ یوپی 13 فبروری۔ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی نے طلبہ اور ٹی وی چینل کے ایک رکن عملہ پر تکرار کی اطلاعات کے بعد جو کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی کے دورہ کے بارے میں تھا، حفاظتی انتظامات سخت کردیئے گئے۔ 14 طلبہ بشمول یونیورسٹی طلبہ یونین کے صدر کے خلاف غداری کے الزامات عائد کئے گئے۔ اے بی وی پی کے ایک رکن کی شکایت پر مقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ کلاس بائیکاٹ کی اپیل کی گئی تھی۔ یونیورسٹی کے احاطہ کو جانے والی بڑی سڑک کی آئی جی خان چوراہے سے پولیس نے ناکہ بندی کردی تھی۔ یہ احتیاطی اقدام تھا۔ سرکاری ذرائع کے بموجب انٹرنیٹ خدمات پورے شہر میں احتیاطی اقدام کے طور پر بند کردی گئیں۔ یونیورسٹی کے احاطہ میں آر اے ایف تعینات کردی گئی کیونکہ کئی احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔

اے بی وی پی کے ارکان ایک موٹر سائیکل نذرآتش کردینے کی پولیس سے شکایت کی۔ فوری طور پر واضح نہیں ہوسکا کہ یہ واقعہ اویسی کے دورہ سے متعلق تھا یا نہیں۔ ایک بی وی پی کارکنوں نے یونیورسٹی کی فیض گیٹ کے روبرو احتجاجی مظاہرہ کیا۔ وہ یونیورسٹی کے احاطہ میں داخلہ پر امتناع عائد کرنے کے خلاف مظاہرہ کررہے تھے۔ تاہم اویسی دورہ پر نہیں آئے۔ مسلم یونیورسٹی کے ترجمان نے کہا کہ ٹی وی چینل کی ایک ٹیم جو اس کا احاطہ کرنے کیلئے آئی ہوئی تھی، اسے طلبہ نے فلمبندی سے پہلے ہی یونیورسٹی کے احاطہ سے واپس بھجوادیا۔ مبینہ طور پر ان کے کیمرے توڑ دیئے گئے۔

سیول لائنس پولیس اسٹیشن میں دو فریقین نے شکایت درج کروائی ہے۔ اے بی وی پی ارکان نے الزام عائد کیا کہ انہیں فیض گیٹ کے قریب زدوکوب کیا گیا اور ایک موٹر سائیکل جو ان میں سے ایک کی ملکیت تھی، نذرآتش کردی گئی۔ ایس ایس پی آکاش کوٹھاری نے کہا کہ ہر فریق نے سیول لائنس پولیس اسٹیشن میں اپنی شکایت میں مختلف انداز اختیار کیا ہے۔