مسلم پرسنل لا بورڈ میں خواتین کی نمائندگی بڑھانے کا فیصلہ

144

لکھنو: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ(اے آئی ایم پی ایل بی) نے بورڈ کی فیصلہ ساز کمیٹیوں میں مزید خواتین کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس نے مارچ 2022 میں شعبہ خواتین کو تحلیل کردیا تھا۔ اب اسے نہ صرف بحال کیا گیا ہے بلکہ خواتین کو تمام اہم کمیٹیوں میں جگہ دینے کا فیصلہ ہوا ہے تاکہ ان کی رائے لی جائے۔

ویمنس وِنگ‘ مسلم فرقہ کی خواتین کو ان کے حقوق اور فرائض سے آگاہ کرے گا۔ خاتون ارکان‘ مہنگی شادیوں اور جہیز کے خلاف مہم چلائیں گی۔ وہ مسلم خاندانوں کو یہ بھی بتائیں گی کہ لڑکیوں کو جہیز کے بجائے جائیداد میں حصہ دیا جائے۔ بورڈ کے رکن ڈاکٹر ایس کیو آر الیاس(سید قاسم رسول الیاس)نے بتایا کہ شعبہ خواتین اتوار کے دن بورڈ کی میٹنگ میں بحال ہوگیا۔

سارے ملک میں بورڈ کے 251 ارکان ہیں جن میں 30 خواتین ہیں۔ عاملہ کمیٹی میں 51 ارکان ہیں جن میں 4 خواتین کو شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب مسلم پرسنل لا بورڈ کے شعبہ خواتین میں ایک کنوینر اور 5 جوائنٹ کنوینر ہوں گی۔ ڈاکٹر الیاس نے یہ بھی بتایا کہ بورڈ نے نکاح نامہ آسان کردیا ہے۔ اب یہ بعض تبدیلیوں کے ساتھ 4 صفحات سے 2 صفحوں کا ہوگیا ہے۔