مسلمان حکومت سے بھیک نہ مانگیں، 6ماہ بعد ریزرویشن ہم دیں گے: اشوک چوہان

0 30

ممبئی میں مرکزی عید میلادالنبی کمیٹی کے جلسے سے کانگریسی قائدین و علماءکاخطاب

ممبئی:21نومبر۔(ورقِ تازہ نیوز) سرکارِ دوعالم، رحمة اللعالمین، نبی¿ آخرالزماں حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی ولادت مبارک کے موقع پر آج مرکزی عیدمیلادالنبی کمیٹی گھاٹکوپر کے زیراہتمام نکلنے والے جلوس عیدمیلادالنبی میں مہمانِ خصوصی کے طور پر شریک مہاراشٹرپردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ممبر پارلیمنٹ اشوک چوہان جلوس سے قبل منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسلم ریزرویشن کے معاملے میں حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان اس حکومت سے ریزرویشن کی بھیک نہ مانگیں، یہ حکومت مسلمانوں کو کچھ نہیں دے گی، ۶ ماہ بعدریاست میں ہماری حکومت آرہی ہے، ہم مسلمانوں کو ریزرویشن دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ پورے ملک میں ایک طرح سے خوف وہراس کا ماحول پیدا کیا گیا ہے، جسے ختم کرنے کے لئے اس حکومت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے کی ضرورت ہے اور وقت آگیا ہے کہ اب اس حکومت کو اکھاڑ پھینکا جائے۔ اشوک چوہان نے کہا کہ اس دنیا کو امن وسلامتی کی ضرورت ہے اور پیغمبرِ اسلام نے ہی دنیا کو امن وسلامتی کا سندیش دیا۔ اسی امن وامن سلامتی کے راستے پر چل کر ہمارا دیش ترقی کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی ملک میں نفرت وفرقہ پرستی کا ماحول پیدا کررہی ہے۔ رام مندر کا معاملہ اسی کا نتیجہ ہے ۔ رام مندر کے نام پر یہ لوگوں کو گمراہ کررہی ہے۔ اشوک چوہان نے کہا کہ ہم نے مسلمانوں کو ۵ فیصد ریزرویشن دیا تھا، لیکن یہ حکومت فرقہ پرستی کی بنیاد پر مسلمانوں کو ریزرویشن سے محروم رکھنا چاہتی ہے۔ اس حکومت سے کوئی امید نہیں ہے کہ وہ مسلمانوں کو ریزرویشن دے گی۔ ہم نے پہلے بھی مسلمانوں کو ریزرویشن دیا تھا اور ۶ ماہ بعد ہماری حکومت آرہی ہے، اس بار بھی ہم ہی دیں گے۔جلوس کی قیادت کے لئے کچھوچھہ سے تشریف لائے آلِ رسول،سرکارِ کلاں کے پوتے حضرت علامہ مولانا سید محمود اشرف اشرفی جیلانی نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کو اپنا محاسبہ کرنے،پیغمبرِ اسلام کی تعلیمات کو اپنی زندگیوں میں نافذ کرنے کے ساتھ رواداری و ڈسپلن اپنانے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا کہ عیدمیلادالنبی کے موقع جشن منانا آقا علیہ الصلاة والسلام سے اظہارِ محبت کی علامت ضرور ہے، مگر اسی کے ساتھ اظہارِ محبت کا یہ بھی تقاضا ہے کہ ہم اپنی زندگیوں میںآقا علیہ الصلاة والسلام کی تعلیمات کو بھی اتاریں۔علامہ محمود اشرف نے کہا کہ آج ملک میں صفائی کی ہم چلائی جارہی ہے، لیکن دلوں کی صفائی کے بغیر سماج کی صفائی نہیں ہوسکتی ۔ پیغمبرِ اسلام نے دلوں کی صفائی کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا میں سب سے اہم مسئلہ منفی سوچ کا ہے۔ پوری دنیا میں لوگ اس کے شکار ہیں۔ ہمارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے کی تعلیمات منفی سوچ کے خلاف ہیں۔ آج دنیا سب کچھ بنارہی ہے، لیکن اچھا انسان نہیں بناپارہی ہے۔ پیغمبرِ اسلام نے مدینہ میں اچھے انسانوں کی فیکٹری بنائی تھی، جس سے ابوبکر ، عمر، عثمان وعلی جسے انسان وجود میں آئے۔ جلسے کی صدارت کررہے سابق اقلیتی امور کے کابینی وزیراور ممبراسمبلی محمد عارف نسیم خان نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج سوچھتا ابھیان چلایا جاتا ہے لیکن ہمارے آقا نے آج سے ۴۱سوسال قبل ہی دنیا کو بہترین سوچھتا ابھیان کی تعلیم دئے اور کہا کہ صفائی وپاکیزگی ایمان کا نصف حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں رواداری ویکجہتی کو بی جے پی کی حکومتوں سے شدید خطرہ لاحق ہے۔ یہ حکومت سماج میں فرقہ پرستی کو بڑھاوا دے کر بھائی چارے کو ختم کررہی ہے۔ نسیم خان نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تین طلاق کے نام پر مودی حکومت مسلم عورتوں کے ساتھ ہمدردی کا ڈرامہ کررہی ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ حکومت اس کے ذریعے ہمارے آقا علیہ الصلاة والسلام کی شریعت میں مداخلت کرنا چاہتی ہے، لیکن اسے معلوم ہونا چاہئے کہ مسلمان شریعت میں کسی طور کوئی مداخلت برداشت نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی سرپرستی میں پورے ملک میں فرقہ واریت کو بڑھاوا دیا جارہا ہے ، یہ ملک کی یکجہتی کو کمزور کررہے ہیں اور ہمیں انہیں کمزور کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں اس ملک کو امن وامان کا گہوارہ بنانا ہے تو یہ کام بغیرسیرتِ رسول پر عمل کئےممکن نہیں ہے۔اس جلوس میں شریک ہوئے فلم اداکار رضا مراد نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور کہا کہ اس ملک کو آج پیغمبرِ اسلام کے تعلیمات کی سخت ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیغمبرِ اسلام کی سیرت پر مجھے بات کرنی ہے، لیکن میں اس قابل نہیں کہ اس عظیم ہستی کی سیرت پر کوئی بات کرسکوں، میں بہت حقیر ہوں۔ پیغمبرِ اسلام کی تعریف کے بارے میں بس اتنا کہونگا کہ اگر پوری دنیا کے جنگلات کو قلم بنادیا جائے اور سمندورں کو روشنائی بنادیا جائے تو یہ قلم وروشنائی ختم ہوسکتی ہے، لیکن پیغمبرِ اسلام کی تعریف پوری نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے اس موقع پر جلوس میں شرکت کے لئے اپنی جانب سے اور علی خان کی جانب سے محمد عارف نسیم خان کا شکریہ اداکیا۔ اس جلسے میں چراغ نگر جامع مسجد کے نائب امام مولانا انس رضا نے نعت پاک پیش کی جبکہ الطاف خان نے اس کی نظامت کی ۔اس جلسے میں بشیر حجوانے، شریف خان، خورشید صدیقی وغیرہ شریک رہے۔ واضح رہے کہ یہ مضافات کا عظیم الشان جلوس ہے جس کا آج کا ۶۶واں جلوس تھا۔ اس جلوس کی ابتداء۳۵۹۱سے ہوئی تھی اور اس وقت سے ابھی تک یہ نہایت تزک واحتشا م وجوش وخروش کے ساتھ منعقد ہوتا ہے۔ اس جلوس میں جگہ جگہ لوگ بڑے بڑے اسٹیج بناکر جلوس کا استقبال کررہے تھے۔ پچاسوں ہزار سے زائد لوگ اس جلوس کے ساتھ پیدل چل رہے تھے جبکہ ۶ سو سے زائد بڑی گاڑیاں اس جلوس میں شریک تھیں اور چھوٹی گاڑیوں موٹرسائیکلوں کا کوئی اندازہ نہیں لگایا جاسکا۔ یہ جلوس اپنے تمام راستوں سے نہایت پرامن طریقے سے نعرہ¿ رسالت بلند کرتا ہوا گزرا۔