مسلمانوں کو تمام شعبہ حیات میں تحفظات کو یقینی بنایا جائے

0 18

ملک میں جاری مظالم کے تدارک کے لئے ایٹراسٹی جیسے قوانین کا نفاذ عمل میں لاجائے
مسلم آرکشن سمیتی مہاراشٹر کا سولاپور سے ممبئی پیدل مارچ

لاتور:6نومبر(محمدمسلم کبیر)ریاست مہاراشٹر میں مسلمانوں کو تعلیمی شعبہ جات میں 5 فیصد تحفظات فراہم کیا.لیکن عدالت نے یہ 5 فیصد تحفظات سوائے تعلیمی شعبے کے کہیں اور قبول نہیں کیا.چونکہ حکومت کی جانب سے اپنے اس ادعا پر عدالت میں ناقص پیروی اور اثبات کی عدم پیشی سے اقلیتوں کے لئے فراہم کئے گئے تحفظات معلق رہ گئے.لیکن تعلیمی شعبے کے لئے ان تحفظات کو برقرار رکھنے میں موجودہ زعفرانی حکومت نے اپنا متعصابانہ اورفرقہ پرست نظریہ کے مدنظر اقلیتوں کی جانب سے نکالے گئے جلوس و اجلاس کی طرف قطعا توجہ نہیں دی بلکہ ان کی طرف قطعی نظر انداز کیا.افسوس تو اس بات کا ہوتا ہے کہ کانگریس کے دور حکومت میں بی جے پی کے کسان قائد اور سابق ایم ایل سی سید پاشاہ پٹیل نے ریاست بھر جلسوں کا انعقاد کرکے سچر کمیشن کی سفارشات کے نفاذ کے لئے تمام مسلمانوں کو ورغلایا اور اپنی سیاسی ساخت کو قائم رکھنے کی کوشش کی لیکن جب ان کی پارٹی کی حکومت برسر اقتدار آئی تو سید پاشاہ پٹیل اپنے بھائیوں کو ان کا اپنا حق دلانے سے مکر کرمسلم آرکشن مورچوں سے کافور ہوگئے.اب تو وہ مسلمانوں کے حقوق کی بات بھی نہیں کرتےاور نہ ہی اس مسئلے پر اپنا موجودہ موقف ظاہر کرتے ہیں.اسی طرح مسلمانوں کے نام نہاد ھمدرد سیاسی پارٹیوں کے غیر مسلم قائدین سے تو امید نہیں لیکن مسلم قائدین بھی اس معاملے میں بے رخی کا مظاہرہ کرتے نظر آرہے ہیں.

IMG-20181106-WA0037
ریاست کے مسلم اقلیت کےمطالبات ہیں کہ جسٹس رنگناتھ مشرا کمیشن‘جسٹس راجندر سنگھ سچر کمیٹی اور محمود الرحمن کمیٹی کی سفارشات کے مطابق ریاستی حکومت مسلمانوں کو 5 فیصد تحفظات تمام شعبہ حیات میں فراہم کرے اور مسلم پرسنل لائ , شرعی معاملات میں کسی قسم کی کوئی مداخلت نہ کی جائے’وقف جائیدادوں کی بازیابی عمل میں لائی جائے اور جن بے قصور مسلم نوجوانوں کو دہشت گردی کے نام پر سزائیں اور اذیتیں پہنچائیں گئی انہیں معاوضہ ادا کیاجائے.بے قصورمسلم نوجوانوں کی گرفتاری نہ کی جائے.مسلمانوں کی معاشی حالت کے مدنظر اعلی تعلیم حاصل کرنے میں ہورہی دشواریوں کو دور کرنے کےےلئے حکومت مفت تعلیم کا نظم کرے.جو مسلم نوجوان تعلیم حاصل یرکے ملازمت, صنعت و حرفت کی طرف مائل ہیں انھیں ترجیحی طور پر تحفظات فراہم کئے جائیں.ملک بھر میں مسلمانوں پر ہو رہے مظالم , ماب لانچنگ, شہریت پر شکوک, لو جہاد, بنگلہ دیشی یا پاکستانی کے نام پر استحصال کو روکا جائے.اور امن و سکون کو یقینی بنایا جائے.

IMG-20181106-WA0039

ایٹراسیٹی جیسے قانون کا نفاذ عمل میں لاکر مسلمانوں کو اپنے محفوظ ہونے کی ضمانت دی جائے. ان مطالبات کو لے کر مسلم آرکشن سنگھرش سمیتی کی جانب سے مالشیرس ضلع سولاپور سے ممبئی تک ریاستی حکومت کے سرمائی اجلاس میں مسلم تحفظات کے مطالبہ کرتے ہوئے پیدل لانگ مارچ جاری ہے. اس لانگ مارچ کو آرکشن سمیتی کے صدر عزیز پٹھان اور جنرل سیکریٹری محسن خاں نے ہری جھنڈی دکھائی اور پیدل لانگ مارچ کا آغاز کیا.اس مارچ میں امیر شیخ,ناصر حمایت, لعل خان پٹھان،شاہد شیخ،رشید شیخ،عارف خان, منیر عطار, بشیر قاضی, محسن شیخ، سورج پٹھان، شوکت شیخ، سہیل پٹھان،اور کئی نوجوان شامل ہیں.یہ لانگ مارچ 19/ نومبر کو ممبئی منترالیہ پہنچے گا اور اس کے بعد آزاد میدان میں اس لانگ مارچ کا اختتام ھوگا.