مسلمان، پرسنل لا کے تحت گود نہیں لے سکتے: اڑیسہ ہائی کورٹ

378

بھوبنیشور: اڑیسہ ہائی کورٹ نے حال ہی میں ایک اہم فیصلہ سنایا، جس میں مسلمانوں کے پرسنل لا کے تحت گود لینے کے حقوق کو واضح کیا گیا۔نابالغ لڑکی کی تحویل کے معاملہ میں عدالت نے اس بات پر زور دیا کہ مسلمانوں کو بچہ کو گود لینے کی کوشش کے دوران جوئینائل جسٹس (کیئر اینڈ پروٹیکشن آف چلڈرن) ایکٹ (جے جے ایکٹ) میں بیان کردہ دفعات پر عمل کرنا چاہیے۔

ڈویژن بنچ نے جس میں جسٹس سبھاشیش تلاپترا ور جسٹس ساوتری راتھوڑ شامل تھے، مزید کہا کہ مسلمانوں کی طرف سے گود لینے کے دعوے قانوناً ناپائیدار ہیں۔ اگر وہ جے جے ایکٹ کے تحت طے شدہ طریقہ کار پر عمل نہیں کرتے۔

اس کیس میں ایک درخواست گزار بھی شامل تھا، جس نے اپنی نابالغ بیٹی کی تحویل بحال کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ درخواست گزار کے مطابق لڑکی کو جس کی عمر تقریباً 12 سال ہے، 2015ء سے مخالف فریقین نے غیرقانونی طور پر حراست میں رکھا ہوا تھا۔