مائناریٹی ڈاکٹر اسوسیشن کی جانب سے عید ملن تقریب کا انعقاد
ناندیڑ (زیڈ اے خان) مائناریٹی ڈاکٹر اسوسیشن کی جانب سے حسب سابق اس مرتبہ بھی عید ملن پروگرام کا انعقاد کیا گیا ۔اس تقریب میں ناندیڑ شہر کے مسلم اور غیر مسلم ڈاکٹروں نے کثیر تعداد میں شریک ہوکر قومی یکجہتی کی مثال پیش کی ۔تقریب میں طبی شعبہ میں بہترین خدمات انجام دینے والی دو بزرگ شخصیات کو ابن سینا لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ س سے نوازہ گیا ان میں پہلا ایوارڈ سابق سول سرجن ناندیڑ ڈاکٹر جیلانی اور دوسرا ایوارڈ بزرگ ڈاکٹر واڑیکر میڈیم کو دیا گیا ۔پروگرام میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے ڈاکٹر شیواجی شندے ،ڈاکٹر قندھارے ،ڈاکٹر کنڈے اور دیگر شخصیات موجود تھے
۔تقریب کے آغاز میں ڈاکٹر شادمانی عباسی نے افتتاحی کلمات کے تحت پروگرام کے انعقاد کی غرض وغایت بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس کائنات کا خالق و مالک ایک خدا ہے ۔قرآن کے علاوہ دیگر مذہبی کتابوں میں ایک خداکی وحدانیت کی بات کی گئی ہے ۔سارے انسان اسی ایک خدا کی مخلوق ہے اس لئے ہم کو ایک دوسرے کے دکھ درد میں اور خوشیوں میں شریک ہونا چاہئے ۔ہندوستان گنگا جمنی تہذیب والا ملک ہے یہاں مختلف مذاہب کے لوگ ایک ساتھ مل جل کر رہتے آئے ہیں ۔اسی روایت کو آگے بڑھانے کےلئے مائناریٹی ڈاکٹر اسوسیشن کی جانب سے ہر سال یہ عید ملن پروگرام لیا جاتاہے ۔اسکے بعد مائناریٹی ڈاکٹر اسوسیشن کے صدر ڈاکٹر صدیق احمد نے اپنے خیالات کاا ظہار کرتے ہوئے مائناریٹی ڈاکٹر اسوسیشن کے قیام کی غرض و غایت اور اسکے ذریعے انجام دی جانے والی سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلی معلومات دی ۔
جس میں انہوں نے کہا کہ مائناریٹی ڈاکٹر اسوسیشن کے ذریعے شہر میں ہر سال مختلف پروگرام لئے جاتے ہیں ۔اس کے تحت پچھلے پانچ سالوں سے سول اسپتال میں مریضوں کے ساتھ آنے والے رشتہ داروں کے سہولت کےلئے روازنہ ایک وقت کا کھانہ مفت تقسیم کیا جاتاہے ۔شہر کے وزیر آباد جیسے بھیڑ بھاڑ والے عوامی مقام پر ڈنڈے پینے کے پانی کا نظم کیا جاتاہے ۔میڈیکل کیمپ لیکر غریبوں کا مفت علاج کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔اسی طرح اسوسیشن سے وابستہ ڈاکٹروں کی صحت اور تندرستی کو لیکر بھی بیداری کے پروگرام لئے جاتے ہیں ۔اور شہر میں قومی یکجہتی اور ہندو مسلم بھائی چارہ کو بڑھاوا دینے کےلئے عید ملن پروگرام لیا جاتاہے ۔مذہب نہیں سکھاتا آپس میں بیر رکھنا اس عنوان کے تحت یہ پروگرام لیا جاتاہے ۔
آج کا یہ پروگرام بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔اس پروگرام کے ذریعے ہم مسلم ڈاکٹروں کے علاوہ غیر مسلم ڈاکٹروں کو بھی عید کی خوشیوں میں شامل کرنا چاہتے ہیں ۔انہیں اپنی تقریب میں مدعو کرکے ایک دوسرے کے خیالات کو جاننے سمجھنے کی کوشش کرنا چاہتے ہیں ۔اس کے بعد ڈاکٹر شیواجی شندے سر نے ناندیڑ مائناریٹی ڈاکٹر اسوسیشن کی جانب سے عید ملن پروگرام کے انعقاد پر اسوسیشن کے ذمہ داران کو مبارکباد پیش کی اور موجودہ حالات میں اس طرح کے پروگرام کے انعقاد کو وقت کی اہم ضرورت بتایا ۔ڈاکٹر شیواجی قندھارے نے اپنی تقریر میں ہندوستان میں اسلام کی آمد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صوفی سنتوں کے ذریعے ہندوستان میں اسلام داخل ہوا ۔جس وقت سماج میں بھیدبھاو¿ ہوا کرتا تھا اعلی ذات کے لوگ دلتوں اور پسماندہ طبقات کو کمتر سمجھتے تھے انہیں کسی بھی طرح کی عزت نہیں دی جاتی تھی ۔
ا ن کے ساتھ بھیدبھاو کیا جاتا تھا ایسے میں صوفی سنتوں نے اپنی مجلسوں میں پسماندہ طبقات کو مدعو کیا ان کے ساتھ ایک دسترخواب پر کھانہ کھلایا جس سے متاثر ہوکر پسماندہ طبقات کے لوگ اسلام میں داخل ہونے لگے ۔اور اس طرح اسلام یہاں ایک اہم مذہب بن گیا ۔لیکن موجودہ حالات میں فرقہ پرست لوگ اسلامو فوبیاں پھیلارہے ہیں ۔مسلمانوں کے خلاف بے بنیاد ورجھوٹا پروپگنڈہ چلایاجارہاہے ۔مسلمان اور اسلام کو بد نام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔بد قسمتی سے پڑھے لکھے لوگ بھی سوشیل میں اسلام کے خلاف چلائے جارہے جھوٹے پروپگنڈہ کا شکارہوکر مسلمانوں کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں ۔
یہ غلط ہے اسلام کو اور مسلمانوں کو قریب جاننے سمجھنے کی کوشش کرنا ہوگی اسلام کے بارے میں مطالعہ کرنا ہوگا ۔تقریب میں شریک سبھی شرکاءکے لئے طعام کا نظم کیا گیا ۔ساتھ ہی شیر خورمہ کے ذریعے ان کی ضیافت کی گئی ۔پروگرام کی نظامت ڈاکٹر نسرین زبیری نے جبکہ ڈاکٹر سہیل نے کیا۔پروگرام کو کامیاب بنانے میں مائناریٹی ڈاکٹر اسوسیشن کے جن ذمہ دران نے اہم رول ادا کیا ان میں ڈاکٹر عباسی ،ڈاکٹر رحمن خان ،ڈاکٹر بدیع الدین ،ڈاکٹر عتیق الرحمن ڈاکٹر نسرین زبیری ،ڈاکٹر مجاہد پٹیل اور دیگر افراد نے اہم رول ادا کیا ۔