نئی دہلی،19 اکتوبر(پی ایس آئی)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI)نے نام نہاد “لو جہاد “معاملے میں این آئی اے کی تفتیش مکمل کرنے کے بعد دیئے گئے بیان کے تناظر میں مطالبہ کیا ہے کہ سنگھ پریوار اور بی جے پی پارٹی ملک بھر میں لو جہاد کے نام پر ایک مخصوص طبقے کو بدنام کرنے، عوا م کے درمیان مذہبی منافرت پھیلا کر سیاسی فائدہ اٹھانے کیلئے عوام سے معافی مانگے۔ اس ضمن میں ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری عبدالمجید اپنے جاری کردہ اخباری اعلامیہ میں 18اکتوبر 2018کو ہندوستان ٹائمس میں شائع شدہ ایک خبرکا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ لو جہاد کے نام پر سنگھ پریوار کی جانب سے کئے جانے والے جھوٹے پروپگینڈوں پر ( National Investigation Agency)، قومی تفتیش ایجنسی نے لو جہاد کے معاملات میںتفتیش کے بعد اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک میں اس طرح کی کوئی کوشش نہیں ہوئی ہے۔ اخباری رپورٹ کے مطابق NIAنے اس بات کی بھی وضاحت کی ہے اس معاملے میں کچھ افراد کا تبدیلی مذہب کرانے کیلئے تعاون کرنے کے امکانات ہوسکتے ہیں لیکن اس معاملے میں انہیں کسی قسم کی منظم مجرمانہ سازش کا ثبوت نہیں ملا ہے۔ این آئی اے نے اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے کہ کسی بھی معاملے میں کسی مرد یا عورت کوتبدیلی مذہب کیلئے مجبور کیا گیا ہو ۔ این آئی اے افسر نے یہ بھی کہا ہے کہ اب یہ معاملے بند ہوچکے ہیں اور این آئی کو اس معاملے میں سپریم کورٹ کو کوئی رپورٹ پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری عبدالمجید نے اپنے جاری کردہ اخباری اعلامیہ میں اس معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ این آئی اے نے سپریم کورٹ کے ہدایت پرکیرلا میں 89بین المذہبی شادیوں کے معاملات کی فہرست میںسے 11 نام نہاد “لو جہاد “معاملات کو منتخب کرکے اپنی تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔اس فہرست کو کیرلا پولیس نے تفتیش کیلئے ایجنسی کے حوالے کیا تھا۔اب NIAنے اپنی تفتیش مکمل کرنے کے بعد خود اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اس معاملے میں کسی بھی فرد یا تنظیم کی جانب سے منظم تبدیلی مذہب کروانے کا انہیں کوئی ثبوت نہیں ملا ہے ۔اس سے یہ بات سامنے آتی ہے یہ تمام الزامات فرضی تھے ۔ سنگھ پریوار اپنے ایجنڈے کے تحت ملک اور معاشرے کے درمیان نفرت پھیلا کر سیاسی فائدے اٹھانے کیلئے یہ سب کچھ کرتی آرہی ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری عبدالمجید نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ سنگھ پریوار اور چند میڈیا کی جانب سے پچھلے کئی سالوں سے “لو جہاد “کے نام پر فرضی کہانیاں اور جھوٹے پروپگینڈے پھیلا کر ایک مخصوص طبقے کے خلاف نفرت کا ماحول بناتے آرہے ہیں۔ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری عبدالمجیدنے اپنے اخباری اعلامیہ میںاس بات پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی مفاد کیلئے اس طرح کی فرضی کہانیاں بنا کر ایک مخصوص طبقے کے خلاف جھوٹے پروپگینڈے کرنے والی سنگھ پریوار اور بی جے پی اور ان کے ساتھ چند الکٹرانک اور پرنٹ میڈیا نے بھی ملکر ملک میں فر قہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کی ہے۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا ( SDPI) مطالبہ کرتی ہے کہ ان سب کو ملک کے عوام سے معافی مانگنا چاہئے۔