قبر پر لگے تالے کی وائرل ہونے والی تصویر پاکستان کی نہیں، بلکہ حیدرآباد کی ہے
حیدرآباد: ایک مقامی نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ دو دنوں سے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی قبر کی تصاویر ہندوستان کے شہر حیدرآباد کی ہے نہ کہ پاکستان کی ہے۔ ہفتے کے روز میڈیا کے ایک حصے نے یہ خبر چلائی کہ پاکستان میں والدین اپنی بیٹیوں کی قبروں کی حفاظت کے لیے ان کی قبروں پر تالے لگا رہے ہیں۔حالانکہ سچائی اتوار کو اس وقت سامنے آئی جب گزشتہ سال حیدرآباد کے پرانے شہر کے مدنا پیٹ علاقے میں قبرستان میں تالے کے ساتھ قبر کو دیکھنے والے شخص نے سوشل میڈیا پر تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے اسی جگہ کا دورہ کیا۔ ویڈیو میں موجود شخص نے انکشاف کیا کہ یہ اس کے دوست کی والدہ کی قبر ہے جو گزشتہ سال انتقال کر گئیں تھی اور اسے وہاں دفنانے کے بعد اس کے اہل خانہ نے اسے تالا لگا دیا تھا تاکہ کسی اور میت کو اسی جگہ پر دفن نہ کیا جا سکے۔
News agencies and News portals have reported that Pakistani parents are locking graves of their daughters to avoid rape. Thse articles are based on a tweet by an Ex Muslim atheist Harris Sultan, An author of a book ‘The curse of God, Why I left Islam’. pic.twitter.com/hx7w9J19rK
— Mohammed Zubair (@zoo_bear) April 30, 2023
مسجد سالار الملک کے مؤذن، جہاں قبرستان واقع ہے، نے بتایا کہ اس نے کچھ لوگوں کو پرانی قبروں میں اپنے مُردوں کو دفن کرتے دیکھا۔ ایسی بات سے بچنے کے لیے متوفی کے اہل خانہ نے لوہے کا دروازہ لگوا کر اس میں تالا لگا دیا۔ انہوں نے کہا کہ قبر کے اوپر ایک گرل بھی لگائی گئی تھی کیونکہ یہ داخلی دروازے کے بالکل قریب تھی اور مقتول کے اہل خانہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے تھے کہ کوئی اس پر قدم نہ رکھے۔
This graveyard is from Hyderabad, India.
An Islamophobic atheist claimed that it was from Pakistan, and people locked it to save their daughters from rapists.India’s propaganda Media spread that fake news without verifying the fact.Watch this video 👇 pic.twitter.com/Jdk3PhriI8— Md Asif Khan (@imMAK02) April 30, 2023