فیض آباد کے نام کی تبدیلی پر شاہنواز حسین نے کیا کہا پڑھئے

0 12

نئی دہلی:10۔نومبر۔(ایجنسیز) سابق مرکزی وزیر اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی ترجمان شاہنواز حسین نے بی جے پی کی طرف سے ایک مذہب خاص کے لوگوں کو مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں امیدوار نہیں بنانے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کارکنوں کی پارٹی ہے جو مذہب دیکھ کر نہیں بلکہ کام دیکھ کر ٹكٹ دیتی ہے۔ شاہ نوازنے یہاں گزشتہ رات نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس کو مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں 4-5 نہیں، بلکہ کم از کم 40 ٹکٹ مذہب خاص کے لوگوں کو دینا چاہیے تھا۔ انہوں نے کانگریس پر الزام لگایا کہ اب تک مذہب خاص کے ووٹوں کی تقسیم کی سیاست کرکے کانگریس اپنے فائدے کیش کراتی رہی ہے۔حال ہی میں اترپردیش کے فیض آباد کا نام بدل کر ’ایودھیا‘ کئے جانے کے سوال پر حسین نے کہا کہ دنیا کے ہندوؤں کا رام میں آستھا ہے۔ ایودھیا ایک پرانا نام تھا جسے تبدیل کرکے فیض آباد کیا گیا تھا۔ اب اس کو جوں کا توں کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میں کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔گزشتہ 10 ماہ میں اترپردیش میں پولیس تصادم میں مارے گئے لوگوں کے معاملہ میں اپوزیشن کی طرف سے اقلیتوں کو نشانہ بنائے جانے کے سوال پر حسین نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پولیس تصادم میں مرنے والے لوگ مجرم ہیں، انہیں کسی مذہب سے جوڑ کر نہیں دیکھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مجرم کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ حسین جمعہ کی رات اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی جنرل سکریٹری کیلاش وجےورگيہ کے بیٹے اور اندور -3 سے بی جے پی امیدوار آکاش وجے ورگيہ کی حمایت میں عوامی رابطہ مہم میں پہنچے تھے۔ انہوں نے یہاں عوامی مہم چلا کر بی جے پی کے حق میں ووٹ کرنے کی اپیل کی۔