اسرائیل کی جانب سے سات اکتوبر کو غزہ پر حملوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کے تناظر میں نوجوان امریکی خواتین ناصرف اسلام قبول کر رہی ہیں بلکہ مختصر ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر پیغامات کی صورت میں تبدیلی مذہب اعلان بھی کر رہی ہیں۔
برطانوی اخبار ڈیلی آن لائن کی خبر کے مطابق حال ہی میں مذہب تبدیل کرنے والی ان نوجوان مغربی خواتین کا کہنا ہے کہ حماس کے حملے پر اسرائیل کا ردعمل ان کے قبول اسلام کے فیصلے کا محرک بنا۔
حماس نے ’طوفان الاقصی آپریشن‘ میں اسرائیل کو نشانہ بنایا تھا جس کے جواب میں اسرائیل نے طاقت کا بے دریغ استعمال شروع کیا جو اب بھی جاری ہے۔
اخبار نے نوجوان خواتین کے حوالے سے کہا کہ انہیں اسرائیل کی غزہ پر جنگ کے بعد سے اسلام قبول کرنے کی ترغیب ملی ہے اور وہ ٹک ٹاک پر اپنی مذہبی بیداری کا اظہار کر رہی ہیں۔
@localstreetcat92 finally a Quran update for y’all #thequran #quran #islam #muslim #muslimrevert #newrevert #worldreligions #freepalestine🇵🇸❤️ ♬ original sound – Alex
اپنے تبدیلی مذہب کے سفر کو شیئر کرنے والوں میں الیکس نامی ایک خاتون بھی شامل ہیں، جنہوں نے حال ہی میں قرآن کا ایک نسخہ خریدا ہے۔
الیکس، نے اپنے بالوں کو ڈھانپنا شروع کر دیا ہے اور کہتی ہیں کہ سات اکتوبر کی کارروائی اور غزہ پر اسرائیل کے جوابی حملوں کے بعد وہ فلسطین کے حق میں ہونے والے مظاہروں میں بھی شریک ہوئی تھیں۔
@localstreetcat92 sharing some fellow tiktokers with great info on Palestine and related issues #freepalestine🇵🇸❤️ #palestine #fromtherivertothesea #🍉🍉🍉 #leftist #activism @LadySpeech @meriam awada @Nurse Conner @Translating Gaza in English @🔻puppospraxis backup account ♬ original sound – Alex
اپنے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر الیکس نے اسرائیلی حملے کی مذمت میں ایک ویڈیو بھی پوسٹ کر رکھی جس کے ساتھ لکھا کہ ’انہوں نے تمام مواصلات کو بند کر دیا ہے اور ان پر ہوا، زمین اور آسمان سے حملہ کر رہے ہیں۔‘
اب وہ ویڈیوز میں حجاب کرتی ہیں اور اپنی ویڈیوز پر آنے والے مثبت و منفی تبصروں کا جواب دیتی ہیں۔