عثمان آباد میں سی اے اے ، این آر سی اور این پی کے خلاف ” کفن اوڑھو” احتجاج…. 

اودگیر میں شاہین باغ کا 35 تو لاتور میں 10 واں دن..
لاتور(محمدمسلم کبیر) ملک بھر میں سی اے اے اور این سی آر و این پی آر مخالف احتجاجات کا سلسلہ تھمنے نہیں پارہا ہے بلکہ اس میں مزید اضافہ ہورہا ہے. بلکہ حکومت کی اس فرقہ پرست پالیسیوں کے خلاف احتجاج کا دائرہ روز بروز وسیع ہوتا نظر آرہا ہے.یہ سلسلہ اب بڑے بڑے شہروں سے ہوتا ہوا دیہی علاقوں میں بھی پہنچ چکا ہے.ان سیاہ قوانین کے خلاف عوامی بیداری تاریخ بنا رہی ہے ” ہم شہریان عثمان آباد”کی جانب سے عثمان آباد شہر میں  گذشتہ 23 دن سے مرکزی حکومت کی جانب سے منظور شدہ شہریت ترمیمی قانون 2019 (سی اے اے) اور شہریت اندراج رجسٹر (این آر سی) کے خلاف  مختلف انداز میں احتجاجات کررہے ہیں لیکن کل سے” کفن اوڑھو”  احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین نے کفن پہن کر  انوکھا احتجاج درج کیا.
اسی طرح عثمان آباد ضلع کے تعلقہ جات میں بھی مسلسل احتجاجات مختلف انداز میں جاری ہیں.عثمان آباد شہر میں ان جارحانہ قوانین کی مخالفت میں دلی کے شاہین باغ کی طرز پر جس میں شہر و اکناف کے مسلم، پسماندہ، اور تمام مذاہب کی سیکولر ذہین مردوں کے ساتھ خواتین نے شرکت کرکے ایک تاریخ درج کی.پورے ملک میں، C.A.A. این آر سی  کی مخالفت کے باوجود مرکزی حکومت غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے، یہاں تک اس معاملے میں کئی شہریوں کی جانیں چلی گئیں، مختلف یونیورسیٹیوں اور کالجس کے طلباء شہید ہورہے ہیں بیشتر زخمی حالت میں ہیں جن میں ملک کے تمام مذاہب،ذات، فرقوں سے تعلق رکھتے ہیں.لیکن حکومت اپنی جارحانہ پالیسی پر مصر ہو کر سی اے اے اور این سی کے نفاذ کو یقینی بنانے میں پیش قدمی کررہی ہے.حکومت کے اس فرقہ پرست رویے کے خلاف عثمان آباد شہرمیں ہم خیال سماجی قائدین و کارکنان جن میں تمام مذاہب مسالک و مختلف مکتبہ فکر کے احباب کی جانب سے متفقہ طورپر طئے شدہ پروگرام کے مطابق احتجاجات کررہے ہیں.
لاتور ضلع کے اودگیر شہر میں گذشتہ 35 دنوں سے خواتین کی جانب سے شاہین باغ کا قائم ہے جہاں ملک کے بڑے بڑے قائدین اور سماجی جہدکار شرکت کرکے سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں.اسی طرح اس قانون کے خلاف اودگیر کے وکلاء نے بھی جلوس نکال کر  ان سیاہ قوانین کی مخالفت کی.  اودگیر کا شاہین باغ لاتور ضلع کا واحد احتجاجی باغ ہے جو مسلسل 35 دنوں سے جاری ہے.
لاتور شہر میں بھی گذشتہ دس دنوں سے شاہین باغ کا نظم کیا گیا ہے جہاں دن بھر خواتین حاضر رہ کر مرکزی حکومت کی جانب سے نافذ شدنی سیاہ قانون کے خلاف اپنی آواز بلند کررہے ہیں.