صدرجمہوریہ ہند مہاراشٹر میں: وشوشانتی اہنسا سملین کاافتتاح کیا

0 74

ناسک:22اکتوبر ۔(پی آئی بی) صدرجمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے 22 اکتوبر 2018 کو مہاراشٹر کے ناسک میں مانگی تونگی میں وشو شانتی اہنسا سمیلین کا افتتاح کیا۔اس پروگرام کااہتمام بھگوان شری رشب دیو کی108 فٹ وشالکائی دگمبر جین مورتی نرمان کمیٹی کی طرف سے کیا جارہا ہے۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے صدرجمہوریہ نے کہا کہ جین روایت میں ‘اہنسا پرامودھرم’ کا اصول نہ صرف جسمانی عدم تشدد کے لئے ہے بلکہ انسانی بھلائی اور ہمدردی وشفقت کے لئے بھی منفرد حثیت رکھتا ہے۔ صدرجمہوریہ نے کہا کہ بھگوان مہاویر نےاپری گرہ کو خاص اہمیت دی۔ اپری گرہ کا مطلب ہے کہ زندگی کے لئے ضرورت سے زیادہ اشیاء مت لاؤ ۔انسان قدرتی وسائل کا اندھا دھند استحصال کررہا ہے اور ان وسائل کی بے دردی سے کھپت اور انہیں اکٹھا کرنے کا سلسلہ بڑھ رہا ہے اس کی وجہ سے آب وہوا میں تبدیلی چیلنج بن کر سامنے آرہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جین روایت کو اپنایاجائے جو ہمیں ایک راستہ دکھاتا ہے۔

صدرجمہوریہ ہند کی تقریر کامتن حسب ذیل ہے:

  1. امن کے ذریعہ سے اہنسا اور اہنسا کے ذریعہ سے امن کا ماحول بنا کر دنیا کو تنازعات و دشمنی سے دور رکھنے کی تعلیم بھگوان ریشب دیو نے دی تھی۔ مختلف مذاہب، فرقوں اور روایات کے بیچ میل میلاپ ہم آہنگی اور تال میل بنائے رکھنے کے لئے ان کی تعلیمات آج بھی اہمیت رکھتی ہیں۔ جین روایت کے دیگر مقدس مقامات کے ساتھ ساتھ بہار کے گورنر کی شکل میں مجھے بھگوان مہاویر کی پیدائش مقام کنڈل گرام اور نروان حاصل کرنے کا مقام باوا پوری جانے کا موقع حاصل ہوا اور آج مہاراشٹر میں بھگوان پاشورناتھ اور ریشب دیو کی مقدس مورتیوں کے احترام میں منعقد عالمی امن اہنسا سمیلن کے افتتاح کے موقع پر آٖپ کے بیچ یہاں آکر مجھے بہت خوشی ہورہی ہے۔
    1. مہاراشٹر کی سرزمین سماجی ہم آہنگی، روحانیت اور خیر سگالی کی سرزمین رہی ہے۔ اسی زمین سے سنت توکارام، سنت رام دیو، گورو رام داس، ویر شیواجی، مہاتما جیوتی باپھولے اور بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈ کر جیسی انیک شخصیتوں نے ملک کو سماجی بھائی چارگی اور ملک کے تئیں محبت کا پیغام دیا۔
    2. مہاراشٹر میں بھی ناسک ضلع کی خاص اہمیت ہے۔ ناسک ہر 12 سال میں کنبھ اسنان کے لئے شری تریم بکیشور مہادیو کے جیوترلنک کے لئے اور شری شرڈیدھام کے لئے ملک اور دنیا میں جانا جاتا ہے یہ علاقہ مذہبی سیاحت کے اعتبار سے بہت اہم ہے۔ ناسک کی اس سرزمین پر شری مانگی تونگی کا یہ مقدس مقام ہے۔ میں ناسک اور مہاراشٹر کی اس سرزمین کو نمن کرتا ہوں۔
    3. یہ بھی ا یک خوشگوار اتفاق ہے کہ کچھ ہی دن میں مہاراشٹر سرکار اپنے مدت کار کے 4 برس پورے کرنے جارہی ہے۔عوامی خدمات اور انسانی فلاح کے لئے کئے جارہے کاموں کے لئے میں مہاراشٹر سرکار کے وزیراعلی اور ریاست کے گورنر کو اس موقع پر تہہ دل سے مبارک باد دیتا ہوں۔
    4. مجھے بتایا گیا ہے کہ تحمل اور خدمت کا راستہ اپنا کر عالمی فلاح کے لئے اپنی پوری زندگی وقف کرنے والی شریں زباں گیان متی ماتا جی کی پاکیزہ زندگی کے تقریباً66 سال پورے ہورہے ہیں۔مجھے یہ جان کر بھی خوشی ہوئی ہے کہ وہ 84 سال کی مدت پوری کرنے والی ہے اور دو دن بعد 24 اکتوبر کو ان کا 85 واں یوم پیدائش منایا جارہا ہے میں ان کو مبارک باد دیتا ہوں اور ان کی صحت اور لمبی عمر کے لئے دعا کرتا ہوں۔ میں یہ بھی بات بتا دیناچاہتا ہوں کہ میں آج آپ سب تک پہنچ سکا اس کے پیچھے گیان متی ماتا جی کی تحریک دینے والے کردار اور مسلسل اپیل رہی ہے۔
    5. انسانی فلاح کے لئے تبدیلی جین روایت کے اقدار میں اہنسا پرمو دھرم کا اصول مقبول عام ہے۔اہنسا کا مطلب صرف اتنا ہی نہیں ہے کہ کسی کو مارا نہیں جائے۔ اہنسا کے مطلب ہے کہ من ، وچن یا جسم سے کسی بھی شکل میں کسی بھی جاندار کو تکلیف نہ پہنچانا یعنی کے ہمارے خیال اقوام اور سلوک میں کسی طرح کی ہنسا(تشدد) کے لئے مقام نہ ہو۔بلکہ جاندار کے تئیں محبت ، رحم ، ہمدردی اور احترام کاجذبہ ہو۔اہنسا اور ہمدردی کے ساتھ ساتھ چلتے ہے۔ہمدردی کے جذبات کے بغیر کوئی اہنسا مذہب کا پابند ی نہ������ں کرسکتا۔جین روایت کے تین رتن ہیں۔ یکساں درشن، یکساں علم اور یکساں طرز عمل ۔ قابل احترام عقیدت مندوں نے مذہب کو عبادت سے باہر نکال کر رویہ اور سلوک میں لانے کا راستہ دکھایا اور یہ سمجھایا کہ انسان کے تئیں ہمدردی اور حساس ہونا بھی دھرم ہے۔ دنیا بھر میں مذہب کے نام پر ہورہے تشدد کو دور کرنے میں یہ تعلیمات آج پہلے سے بھی زیادہ ضروری اور موافق ہیں۔
    6. بھارت زمانۂ قدیم سے امن اور عدم تشدد کا پیروکار اور علمبردار رہا ہے۔ یہاں سبھی مذاہب میں عدم تشدد کو اعلیٰ ترین مقام دیا گیاہے اور قیام امن کے لئے دوستی ، توازن اور قوت برداشت کی راہ بتائی گئی ہے۔ ہمیں یہ سکھایا گیا ہے کہ چرند و پرند اور پیڑ پودوں کے ساتھ بھی تشدد نہیں برتنا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ندیوں ،تالابوں اور دیگر آبی ذرائع کو آلودہ نہیں کرناہے۔ ہندوستان میں تشدد کی جگہ عدم تشدد کو انسانی سلوک و برتاؤ کے مرکز میں رکھا گیا ہے۔
    7. بھگوان مہاویر نے دیگر اہم اصولوں کے ساتھ ساتھ ’اپریگرہ‘ کو خصوصی اہمیت دی تھی۔ ’اپریگرہ‘ کا مطلب ہے زندگی گزارنے کے لئے انتہائی ضروری اشیاء کے علاوہ اور کچھ حاصل نہ کرنا ۔ نسل انسانی اپنی مسلسل بڑھتی ضرورتوں کیلئے دنیا فطرت کا اندھا دھند استعمال کر رہی ہے۔ ذخیرہ کا رجحان اور وسائل کا بے رحمی کے ساتھ استعمال بڑھتا جا رہا ہے۔ جس کی وجہ سے قدرتی وسائل کا ضرورت سے کہیں زیادہ استعمال ہو رہا ہے، آلودگی بڑھ رہی ہے اور آب و ہوا میں تبدیلی جیسی غیر مفید صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔ ان سے بچنے کے لئے محض انسانوں اور جانوروں کے ساتھ ہی نہیں بلکہ قدرت کے ساتھ بھی مناسب سلوک کرنا ہوگا۔ یہ سبق بھی ہمیں جین روایات سے ملتی ہے۔ آج دنیا کے امن کو محض سیاسی ہی نہیں بلکہ قدرتی اسباب سے بھی خطرہ پیدا ہو رہا ہے۔ عدم تشدد اور رحم دلی کا رول ، ان خطروں کو دور کرنے میں بلا شبہ اہم ہے۔

    خواتین و حضرات!

    1. مجھے خوشی ہے کہ بھارت سرکار نے اس سمت میں کچھ اہم قدم اٹھائے ہیں۔ بے گھروں کو گھر ، غریبوں کو بیت الخلاء اور بینکنگ کی سہولت ، غریب خواتین کو مفت باورچی خانہ گیس کنکشن اور دس کروڑ غریب کنبوں کو 5 لاکھ روپے تک کے علاج کی سہولت جیسے سبھی کام انسانی ہمدردی سے ترغیب یافتہ ہیں۔ ندیوں کو آلودگی سے پاک کرنے کے لئے ‘نمامی گنگے ’،فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لئے 175 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کی پیداوار کا ہدف ، ریل لائنوں کی برق کاری اور میٹرو نیٹ ورک کی توسیع کے پس پشت بھی قدرت اور ماحولیات کے تحفظ کا مقصد ہی اہم ہے۔
    2. مہاتما گاندھی بھی عدم تشدد اور امن کے مضبوط متبع اور حامی تھے وہ مانتے تھے کہ اس زمین پر لوگوں کی ضرورتوں کی تکمیل کے لئے تو وسائل دستیاب ہیں ، ان کے حرص کی تکمیل کے لئے نہیں۔ اس طرح سے وہ بھی ’ اپریگرہ‘ میں یقین رکھتے تھے۔ جین روایات سمیت بھارت کی سناتن پرمپرا میں بھی ’عدم تشدد ‘مرکزی موضوع کی شکل میں موجود ہے۔ گاندھی جی نے اپنےسیاسی اور سماجی تحریکات کے وسیلے کی شکل میں اسے اپنایا اور نئے حالات میں ’عدم تشدد‘ کو نئی جہتوں سے روشناس کرایا۔ یہ بھی خوش آئند اتفاق ہے کہ عدم تشدد کے ایسے پجاری ، گاندھی جی کی 150 ویں جینتی منانے کا ہم سب کو موقع ملا ہے۔

    خواتین و حضرات!

    1. امن عالم اور عدم تشدد کانفرنس کی منتظمہ کمیٹی اور اس سے وابستہ سبھی لوگوں کو میں مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے ایک ایسے موضوع کو اس کانفرنس کے لئے مرکز میں رکھا جو آج کی دنیا کے لئے انتہائی ضروری ہے۔ آپ سب کی کوششیں کامیاب ہوں ، دنیا میں تشدد کی جگہ پر عدم تشدد کا اور بد امنی کی جگہ امن کا ماحول بنے ، ایسی میری نیک خواہشات ہیں۔

    شکریہ

    جے ہند!