شیوسینا کی ”چلوایودھیاتحریک“ پوری طرح ناکام

0 21

فیض آباد:25نومبر۔(ورقِ تازہ نیوز)الحمداللہ شیوسینا کی تحریک توقع کے مطابق ناکامی سے دوچا ر ہوئی۔ بمشکل تمام پورے ملک سے شیوسینا صرف 5000 افراد کو ہی جمع کرپائی۔ بی جے پی کی یوگی سرکار نے کوئی تعاون نہیں دیا اس لئے کہ اس تحریک کا مقصد مودی سرکار کو نشانہ بنانا اور اس پر دباﺅ بنانا تھا کہ وہ رام مندر کے لئے پارلیمنٹ میں قانوں لائے اور تعمیر کی تاریخ کا اعلان کرے۔ شیوسینا لیڈر اودے ٹھاکرے کا پورا زور اس بات پر تھا کہ مودی سرکار مندر کی تعمیر کے معاملہ میں سنجیدہ نہیں ہے۔ مودی سرکار کمبھ کرن کی طرح سوتی سرکار ہے۔ کمبھ کرن توچھ ماہ سوتا اور چھ ماہ جاگتا تھا لیکن یہ سرکار تو گزشتہ ساڑھے چار سال سے سورہی ہے۔ ادے ٹھاکرے نے الٹیمیٹم دیا کہ اگر اگلے لوک سبھا سیشن میں قانون نہیں لایا گیا تو شیوسینا سرکار کی حمایت سے دستبردار ہوجائے گی۔ محترم خلیق احمد صاحب فیض آباد کی مہیا کردہ اطلاعات کے مطابق اس دوران فیض آباد پوری طرح محفوظ رہا۔ کسی بھی بیرونی آدمی کو شہر میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔ پولس کی سیکیوریٹی بہت سخت تھی۔ ایودھیا کے مسلمان بھی پوری طرح محفوظ رہے۔اسی طرح بابری مسجد کے علاقہ کو بھی چاروں طرف سے گھیر دیا گیا تھا۔ کسی بھی آدمی کو متنازعہ مقام پر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ CRPF اور پی اے سی نے علاقہ کو پوری طرح گھیر رکھا تھا۔ وشو ھندو پریشد کو بھی کارسیوک پورم تک محدود کردیا گیا۔ اس طرح اس تعلق سے جو اندیشے سوشل میڈیا میں ظاہر کئے جارہے تھے وہ بے بنیاد ثابت ہوئے۔ مسلمانوں نے بھی پورے صبر و ضبط اور تحمل کا مظاہرہ کیا۔ گودی میڈیا کی اشتعال انگیزی کا شکار نہیں ہوئے۔ بنارس کی گیان واپی مسجد کے جوائنٹ سیکریٹری سید یاسین صاحب سے بھی میری بات ہوئی وہان بھی سب خیریت ہے۔ مسلم قیادت نے بھی مسلمانوں سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی تھی۔ اللہ کا فضل اور احسان ہے کہ اس نے مسلمانوں کی جان ومال کو محفوظ رکھا۔اسطرح کابیان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس (کو کنوینر، بابری مسجد کمیٹی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ) نے آج شام جاری کیا ہے۔