سی اے اے: احتجاج کا مطالبہ ملکی مفاد میں نہیں:ہائی کورٹ
پریاگ راج:07فروری(یواین آئی)شہریت (ترمیمی)قانون کی مخالفت میں پرامن احتجاج کی اجازت طلب کرنے کے لئے الہ آباد ہائی کورٹ میں داخل عرضی کو کورٹ نے یہ کہتے ہوئے خارج کردیا کہ سی اے اے کی مخالفت میں احتجاج کا مطالبہ ملکی مفاد میں نہیں ہے۔
جمعہ کو جسٹس بھارتی سپرو اور جسٹس پیوش اگروال کی بنچ نے سی اے اے کی مخالفت میں احتجاج کرنے کی اجازت طلب کرنے والے عرضی پر سماعت کے دوران اپنے تبصرے میں کہا کہ اگر عرضی گذار ہندوستان کا شہری ہے تو اسے ہر قیمت پر امن قائم رکھنی چاہئے۔ عدالت نے عرضی پر کسی بھی قسم کی مداخلت کرنے سے انکار کرتے ہوئے اسے خارج کردیا۔
عرضی گذار محمد فرقان نے اپنی عرضی میں کہا تھا کہ کالج کے طلبہ سی اے اے کی مخالفت میں اجازت طلب کی تھی مگر انہیں اس کی اجازت نہیں دی گئی۔ جو کہ ان کے آئینی حق تلفی ہے۔اس وجہ سے عدالت احتجاجی مظاہرے کی اجازت دینے کے لئے ہدایت جاری کرے۔
قابل ذکر ہے کہ محمد فرقان نے فیروزآباد کے ایک کالج میں طلبہ کو سی اے اے کی مخالفت میں احتجاج کی اجازت نہ دینے پر ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔