سینٹائزر پینے کی وجہ سے 13 افراد ہلاک

2020_03_24_90443_1585020584._largeونگول، 31 جولائی (یو این آئی) آندھراپردیش کے ضلع پرکاشم کے کوری چھید و اور پامورو گاؤں میں ہینڈ سینیٹائزر پینے سے جمعہ کے روز کم از کم 13 افراد کی موت ہوگئی۔پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے شراب کی دکانیں بند ہونے کے سبب لوگوں نے کولڈ ڈرنکس میں سینیٹائزر ملاکر پی لیا اور یہ کام کئی دن سے کر رہے تھے۔

ان میں سے 10 افراد کی کوری چھیدو اور تین پامورو گاؤں میں جاں بحق ہوئے۔ مرنے والوں میں زیادہ تر بھکاری اور مزدور طبقی کے ہیں۔دیہاتیوں نے بتایا کہ یہ لوگ کئی دنوں سے شراب کی بجائے سینیٹائزر پی رہے تھے اور ان میں سے کچھ بیہوش ہوگئے اور کچھ کو پیٹ میں درد کی شکایت ہوئی۔ ان کی لاشیں گاؤں کے مختلف مقامات پر پائی گئیں۔

جب کچھ لوگوں کو تشویشناک ناک حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا تو انہوں نے بتایا کہ شراب کی عدم فراہمی کی وجہ سے انہوں نے سینیٹائزر پی لیا تھا۔ پولیس نے موقع سے سے سینیٹائزر کی خالی بوتلیں برآمد کرلی ہیں اور انہیں جانچ کے لئے لیبارٹری بھجوا دی ہے۔پولیس سپرنٹنڈنٹ سدھارتھ کوشل نے بتایا کہ ان کے اہل خانہ نے پولیس کو اطلاع دی کہ شراب کی دکانیں لاک ڈاؤن کی وجہ سے بند ہیں اور پچھلے 10 دن سے سینیٹائزر پی رہے ہیں۔ پولیس نے گاؤں میں فروخت ہونے والے سینٹائزر ضبط کرلیا ہے انہیں جانچ کے لئے بھیج دیا ہے اور اس معاملے کی تفصیلی تفتیش کی جارہی ہے۔