سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل اودھو ٹھاکرے کو شندے نے بڑا جھٹکا دیا
ممبئی: مہاراشٹر کے اقتدار کی کشمکش پر سپریم کورٹ میں سماعت مکمل ہو گئی ہے۔ نتیجہ کسی بھی وقت آسکتا ہے۔ لیکن گزشتہ نو مہینوں سے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ٹھاکرے گروپ کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کو جھٹکے دینے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔۔ ایکناتھ شندے نے سب سے پہلے ٹھاکرے گروپ کے تھانے کے قلعے پر قبضہ کیا۔ تھانے میونسپل کارپوریشن کے چند کارپوریٹروں کے علاوہ سبھی ایکناتھ شندے کے ساتھ گئے۔ شندے کے ساتھ 40 ایم ایل ایز اور کئی ایم پی بھی تھے۔
ایکناتھ شندے نے اب براہ راست ٹھاکرے گروپ کو قومی سطح پر آگے بڑھانا شروع کر دیا ہے۔ اس کی شروعات ایکناتھ شندے نے براہ راست تریپورہ سے کی ہے۔ تریپورہ میں ٹھاکرے گروپ کے سربراہ ایکناتھ شندے کی شیوسینا میں شامل ہو گئے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے کے لیے اسے بڑا جھٹکا سمجھا جا رہا ہے۔ کیونکہ اسے قومی سطح پر ٹھاکرے گروپ کے لیے بڑا دھچکا سمجھا جا رہا ہے۔
ملک میں پارٹی کو وسعت دینے میں نیشنل ایگزیکٹو کا اہم کردار ہے۔ لیکن صرف ایک ریاستی صدر نے استعفیٰ دے کر شنڈے کی پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ اس اہم پیش رفت کے بعد یہ بات سامنے آئے گی کہ ریاست کے اقتدار کی کشمکش کے نتیجے میں وزیر اعلی ایکناتھ شندے کو راحت ملی ہے یا ٹھاکرے گروپ کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کو راحت ملی ہے۔ لیکن اس نتیجہ سے پہلے ہی ٹھاکرے گروپ کو بڑا جھٹکا لگا۔
تریپورہ ریاست کے سربراہ دیویندر پرساد نے ادھو ٹھاکرے گروپ سے استعفیٰ دے دیا ہے اور چیف منسٹر ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ شیوسینا کے سکریٹری کیپٹن ابھیجیت اڈسول نے تریپورہ ریاستی چیف دیویندر پرساد کا شیو سینا پارٹی میں تقرری کا خط دے کر خیرمقدم کیا ہے۔