سعودی عرب: تارکین وطن کیلئے ایک اور سہولت کی فراہمی

ریاض: سعودی عرب میں کورونا وائرس کے حوالے سے عائد پابندیاں کافی حد تک ختم کی جاچکی ہیں، سفری پابندیوں کے حوالے سے ویکسین اور قرنطینہ کی پابندی بھی ختم ہوچکی ہے۔کورونا پابندیوں کے دوران ایسے اقامہ ہولڈر غیرملکی جو مملکت سے باہر تھے انہیں سعودی عرب آنے کے لیے تقریباً دو ہفتے قرنطینہ میں گزارنا ہوتے ہیں۔سفری پابندی کے حوالے سے ایک شخص نے جوازات کے ٹوئٹر پر دریافت کیا کہ بیرون ملک سے آنے والے اب بھی قدوم پورٹل میں رجسٹرکریں گے؟اس بارے میں جوازات کا کہنا ہے کہ بیرون ملک سے مملکت آنے کے لیے تمام سفری پابندیاں ختم کی جاچکی ہیں، سفری پابندیوں کے خاتمے کے بعد براہ راست مملکت آسکتے ہیں۔واضح رہے سعودی وزارت داخلہ نے وزارت صحت کی سفارشات کی روشنی میں کورونا پابندیوں کے خاتمے کا اعلان کیا تھا۔ان میں سب سے اہم سفری پابندیاں تھیں جن میں مملکت آنے والے اقامہ ہولڈرغیر ملکیوں کے لیے لازمی تھا کہ وہ سعودی عرب آنے سے کم از کم72 گھنٹے قبل ڈیجیٹل پورٹل ’’قدوم’’میں اپنی ویکسینیشن کے بارے میں اندراج کرائیں۔وزارت صحت کی سفارشات کے بعد سفری پابندیوں میں بھی کافی تبدیلیاں کی جاچکی ہیں جن کے تحت مملکت آنے والوں کو قدوم پورٹل میں رجسٹریشن نہیں کرانا ہوتی نہ ہی سعودی عرب آنے کے بعد انہیں قرنطینہ میں 5 دن گزارنا ہوتے ہیں۔خروج وعودہ ویزے کے حوالے سے ایک شخص نے جوازات کے ٹوئٹرپرسوال کیا کہ پاسپورٹ میں ایک ماہ باقی ہے کیا خروج وعودہ ویزہ حاصل کیا جا سکتا ہے؟سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ مملکت میں مقیم غیر ملکی کارکنوں کے لیے لازمی ہے کہ خروج وعودہ ویزہ جمع کراتے وقت ان کے پاسپورٹ کی مدت میں کم از کم90 دن باقی ہوں۔ اس سے کم مدت ہونے کی صورت میں انہیں پاسپورٹ کی مدت میں توسیع کرانا ہوگی۔واضح رہے کہ خروج وعودہ ویزہیعنی ایگزٹ ری انٹری ویزے کے اجرا کے لیے پاسپورٹ کی مدت کا خیال رکھنا از حد ضروری ہے اگر کسی کو ہنگامی بنیاد پرجانا ہو تو اس کے لیے پاسپورٹ کی مدت میں اپنے سفارتخانے سے ایمرجنسی کی بنیاد پرتوسیع کرائی جاسکتی ہے۔پاسپورٹ میں روایتی طریقے سے کی گئی توسیعی مدت کا اندراج جوازات میں کرانا ضروری ہے جسے عربی میں نقل معلومات کہا جاتا ہے۔جوازات کے سسٹم میں پاسپورٹ کی مدت کا اندراج کرانے کے بعد خروج وعودہ ویزہ جاری کرایا جا سکتا ہے۔

Leave a comment