کولمبو:22اپریل(ایجنسیز)سری لنکا میں ایسٹر کے دن ہوئے بم دھماکوں میں ایک مسلم تنظیم نیشنل توحید جماعت کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ دراصل، اس تنظیم پر شک اس لئے کیا جا رہا ہے کیونکہ ہندوستان سمیت کچھ خفیہ بیرونی ایجنسیوں نے سری لنکا کو اس تنظیم کے بارے میں خبردار کیا تھا۔سری لنکا میں ایسٹر کے دن آٹھ مقامات پر بم دھماکے ہوئےجس میں تین چرچ اور تین پانچ ستارہ ہوٹل شامل ہیں۔ ان دھماکوں میں مرنے والوں کی تعداد 250 سے تجاوز کر گئی ہے اور یہ تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔ 400 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ اب تک کسی بھی تنظیم نے اس کی ذمہ داری نہیں لی ہے۔ لیکن خفیہ ایجنسیوں کے ذریعہ اس تنظیم کا نام پہلے ہی لئے جانے سے شک کی سوئی اس کی جانب گھوم رہی ہے۔
مانا جاتا ہے کہ یہ سری لنکا کے شدت پسند مسلمانوں کی تنظیم ہے جس کے تار تمل ناڈو سے بھی جڑے ہوئے ہیں۔ یہ تنظیم سری لنکا میں پچھلے سال اس وقت بھی چرچا میں آئی تھی جب اس پر بھگوان بودھ کی مورتیاں توڑنے کا الزام لگا تھا۔ اسے توحید جماعت بھی کہا جاتا ہے۔ یہ تنظیم 2014 میں اس وقت دنیا کے سامنے آئی جب اس تنظیم کے سکریٹری عبدالرزاق نے بودھ مذہب کے خلاف قابل اعتراض بیان دئیے۔ انہیں 2016 میں تشدد بھڑکانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
مانا جاتا ہے کہ یہ سری لنکا کے شدت پسند مسلمانوں کی تنظیم ہے جس کے تار تمل ناڈو سے بھی جڑے ہوئے ہیں.توحید جماعت کو سری لنکا میں رہنے والوں بودھ برادری کے لوگوں کے خلاف مانا جاتا ہے۔ کئی بار بھگوان بودھ کی مورتیاں توڑنے اور انہیں بم لگا کر اڑانے کا الزام بھی اس تنظیم پر لگتا آیا ہے۔ ہندوستان کے تمل ناڈو میں بھی اس تنظیم کو بہت زیادہ سرگرم مانا جاتا ہے۔ نیشنل توحید جماعت پر وہابی مسلک کی تشہیر کرنے کا الزام بھی لگا ہے۔حالانکہ سری لنکا کی کچھ مسلم تنظیمیں اس تنظیم کی مخالفت بھی کرتی رہی ہیں۔
پابندی کی بات بھی ہوئی تھی:سال 2014 میں پیس لونگ مسلم ان سری لنکا یعنی پی ایل ایم ایم ایس ایل نے اس تنظیم پر پابندی بھی عائد کروانا چاہی۔ اس کے لئے انہوں نے اقوام متحدہ، اقوام متحدہ حقوق انسانی، سری لنکا کے صدر اور دیگر کئی سفیروں کو خطوط تک لکھے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ نیشنل توحید جماعت ملک میں عدم رواداری پھیلانے کے ساتھ ساتھ اسلامی تحریکوں سے عدم استحکام پھیلانا چاہتی ہے۔
تمل ناڈو توحید جماعت سے کیا تعلق ہے:سری لنکا کے نیشنل توحید جماعت کے رشتے ایک طویل عرصہ سے تمل ناڈو توحید جماعت سے جوڑے جاتے رہے ہیں جو خود کو ایک غیر سیاسی اسلامی تنظیم کہتی ہے۔ اس تنظیم کے بارے میں وکی پیڈیا میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں اس کا قیام 2004 میں عمل میں آیا۔ اس تنظیم کا دعویٰ ہے کہ وہ مسلمانوں اور غیر مسلموں کو سچے اسلام کے بارے میں بتانا چاہتی ہے اور سماجی کاموں میں بھی سرگرم ہے۔ اس کا رابطہ کئی ملکوں کی مسلم تنظیموں سے ہے۔