سرکار کی جانب سے اورنگ آباد کی تبدیلی نام کے خلاف مسلم نمائندہ کونسل نے قانونی و عوامی احتجاج کا فیصلہ کیا
سبھی سیاسی ‘ سماجی و مذہبی تنظیموں کی جانب سے مسلم نمائندہ کونسل کو بھرپورتائید
اورنگ آباد :28/ فروری (راست) اورنگ آباد نام کی تبدیلی کے خلاف کل جماعتی وفاق مسلم نمائندہ کونسل کی اہم نشست بروز ۲۷؍ فروری ۲۰۲۳ء کو منعقد کی گئی تھی۔اس نشست میںمحبان اورنگ آباد کی بلا لحاظ و تفریق زعمائے ملت و سیاسی قائدین ‘ علمائے کرام ‘ ائما ئے مساجد نے اپنے قیمتی مشورے اور آراء پیش کیے کہ کس طر ح ہم حکومتِ وقت کے ا س متعصبانہ فیصلے کا دفاع کیا جاسکتاہے۔تمام ہی معزز شرکائے نشست نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں قانونی چارہ جوئی کے لئے ایک منظم لائحہ عمل تیار کرکے پیش قدمی کرنی چاہئے۔
دوسری اور بہت اہم رائے متفقہ طور پر شرکائے اجلاس نے پیش کی کہ ہم جس ملک میں رہتے ہیں وہ جمہوری ملک ہے۔ اور جمہوریت میں عوامی رائے بہت اہمیت و افادیت رکھتی ہے ۔ اس لئے ہمیں اس ملک کے آئینی و جمہوری حق کا استعمال کرتے ہوئے پرزو ر عوامی احتجاج درج کرانا چاہیے۔تاکہ حکومت اپنے اس متعصبانہ فیصلے پر نظر ثانی کرسکے ۔ دوسری با ت ا س مجلس میں یہ طئے پائی کہ حکومت کے ا س فیصلے کے خلاف زیادہ سے زیادہ تعداد میں اعتراضات داخل کروائے جائیں گے۔اس کے علاوہ قانونی و سیاسی سطح پر اس فیصلے کے خلاف مستقل جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔اپنی دوکانوں اور گھروں پرجلی لفظوں میں’’میں اورنگ آبادی ہوں ،اورنگ آباد سے محبت کرتا ہوں اور حکومت کے اورنگ آبادکے تبدیلی نام کے فیصلے کی سخت مذمت کرتا ہوں‘‘ اس طرح کے بورڈ لگائیں جائیں گے۔ ریاستی سطح پر نام کی تبدیلی کے خلاف جو چار کیس عدالت میں چل رہے ہیں‘ انہیں یکجا کیا جائے گا۔
ہم اورنگ آباد کی عوام کو حقیقی تاریخ سے بھی واقف کروائیں گے تاکہ اورنگ آباد میں بسنے والے دیگر مذاہب کے افراد بھی ہماری تحریک میں شامل ہوں‘ کیونکہ ہمارے اس شہر کی اکثریت مثبت سوچ رکھنے والی اور امن پسند شہریوں پر مشتمل ہے۔ تمام ہی معززین نے کونسل پر یہ ذمہ داری ڈالی کہ وہ جو کچھ بھی طئے کریں گے ہم تمام ہی آپ کے طئے شدہ لائحہ عمل پر عملاً شریک رہ کر اتحادِ ملت کا ثبوت دیں گے انشا ء اللہ۔اس نشست میں امیر وحدت اسلامی ہند، ضیاء الدین صدیقی نے اپنی افتتاحی گفتگو میں اس بات پر زور دیا کہ اورنگ آباد شہر کی تبدیلی نام سے متعلق جتنی بھی قانونی کاروائیاں عدالت میں جاری ہیں‘ ان کو مسلم نمائندہ کونسل کے تحت سینٹریلائز کیا جائے۔ سابق میئر رشید ماموں نے کہا کہ ڈویژنل کمشنر کے پاس اعتراضات داخل کروائے جائیں۔ این سی پی کے ریاستی نائب صدر قدیر مولانا نے کہا کہ عوامی احتجاج کے لیے ایک ریلی نکالی جائے۔ ریاستی نائب صدر این سی پی سید الیاس کرمانی نے سپریم کورٹ جانے کی تجویز پیش کی۔ خان سلیم خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہمیں سپریم کورٹ جانا چاہئے ۔ ایم آئی ایم کے ناصر صدیقی نے کہا کہ جو لوگ ہائی کورٹ میں کام کررہے ہیں ہمیں ان کاساتھ دینا چاہئے جبکہ یوسف بھائی (کانگریس شہر صدر) نے کہا کہ اس متنازعہ فیصلے کے خلاف جدوجہد میں ہم مسلم نمائندہ کونسل کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ خالد سیف الدین نے زیادہ سے زیادہ پٹیشن داخل کرنے پر زور دیا۔ جبکہ ضمیر قادری نے مراٹھواڑہ سطح پراس مہم کو چلانے کی با ت کہی۔ شارق نقشبندی (شہر صدر ۔ MIM)نے کہا کہ اس تحریک میں غیر مسلم افراد کو بھی شامل کرنا چاہئے۔مقصود انصاری نے کہا کہ ہماری پوری NGOتنظیمیں نمائندہ کونسل کے ساتھ کھڑی ہیں۔ ایڈوکیٹ قیصر الدین (سابق صدر بلدیہ‘ خلد آباد) نے تبدیلی نام کی اس تحریک کو تعلقہ جات سے جوڑنے کی بات کہی۔
پرویز جعفری نے کہا کہ ہماری پوری شیعہ برادری مسلم نمائندہ کونسل کے ساتھ ہے ۔ جاوید قریشی نے کہا کہ تمام مسلم کارپوریٹرس کارپوریشن جاکر سی ای او سے ملاقات کریں اور میونسپل کارپوریشن کے تبدیلی نام کے اس فیصلے کے خلاف احتجاج درج کروائیں۔شیخ احمد (سابقہ کارپوریٹر) نے پورے پٹیشن کو یکجا کرنے کی بات کہی۔ حافظ اقبال انصاری نے قانونی لڑائی لڑنے اور دستخظی مہم کی بات کہی۔اس نشست میں خلیل خان(صدر جمیعت علمائے ہند)‘ مولانا الیاس خان فلاحی‘،شیخ محمد منتجب الدین (سیکریٹری جنرل مسلم نمائندہ کونسل) ایڈوکیٹ فیض سید (نائب صدر کونسل)مرزا سلیم بیگ(سیکریٹری کونسل)شیخ ضیاء سر ‘ ساجد رضا ‘ ڈاکٹر شعیب ہاشمی ‘ انورقادری ‘ کلیم صاحب (SDPI) ‘ مولاناانوار الحق اشاعتی‘ مولانا عبدالقوی فلاحی‘ محمد کامران علی خان‘ یاسر صدیقی‘ عبدالمعیز حشر خان ‘ جبار سیٹھ پمپری،عادل مدنی،واجد قادری (امیر جماعت اسلامی ،اورنگ آباد)محمد حسین(رضا اکیڈمی)ایڈوکیٹ سعید ایس شیخ وغیرہ موجود تھے۔
اس نشست کی صدارت ،صدر مسلم نمائندہ کونسل سلیم صدیقی صاحب نے کی۔اپنے خطاب میں انھوں نے کہا کہ معززین شہر و شرکائے مجلس کی طرف سے جو تجاویز موصول ہوئیں ہیں‘ مشورہ کے بعد چنندہ تجاویز پر عمل کیا جائے گا۔ اس بات پر انہوں نے خوشی ظاہر کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں آپسی اختلافات کو پرے رکھ کر اس عظیم مقصد کے لئے مسلم نمائندہ کونسل کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ شہری سطح پر قانونی چارہ جوئی کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے۔ مسلم نمائندہ کونسل سبھی کے تعاون سے عوامی احتجاج کریں گے۔نظامت کے فرائض معراج صدیقی نے انجام دیئے۔ اس نشست میں شہر کے سیاسی ‘ سماجی ‘ مذہبی واہم شخصیات کثیر تعداد میں موجود تھے۔ حافظ اقبال انصاری کی دعا پر نشست کا اختتام عمل میںآیا۔