سحر و افطار پر بناۓ ہوۓ لطیفے شئیر کرنا گناہ کا باعث
یہ بات روزِ اوّل سے ہی صادق و مسلم ہے کہ جتنی تکالیف غیروں نے اسلام کو پہنچائی، اور نئے نئے لباس میں آکر باطل نے حق کو کچلنا چاہا، اتنا ہی اسلام کا سر اپنوں کے کرتوتوں کی وجہ سے بھی جھکا ہے، چاہے وہ پرامن دورِ نبوی کے منافقین کے ذریعہ ہو یا اس پرفتن چودھویں صدی کے نام نہاد مسلمانوں کی اوٹ پٹانگ حرکتوں کی وجہ سے۔
ابھی رمضان المبارک کا چاند نظر بھی نہیں آیا تھا، تو ایک طرف وہ لوگ تھے جو سنت نبوی کو زندہ کرتے ہوئیں رمضان المبارک سے پہلے ہی عبادتوں میں لگ گئے تھے، لیکن دوسری طرف وہ اغیار تھے جنہوں نے اسلام کو اندر سے چوٹ پہنچانے کی سازشیں رچنی شروع کردی، اور اسلام کی عظمت و تقدس کو پامال کرنا چایا، یعنی کسی فلم ایکٹر یا ایکٹریس کی تصویر پر رمضان المبارک کے نام پر مزاحیہ جوکس لگا کر آگے شیئر کردیے،
طرح طرح کی تصاویر اور ویڈیوز بھی بنائی، کبھی رمضان کے نام پر، تو کبھی سحر، روزہ اور افطار کے نام پر، اور حد تو یہ ہے کہ نمازوں کا بھی سوشل میڈیا پر کافی مذاق بنایا گیا، آیا وہ تراویح ہو یا پھر اور کوئی نماز، یہ اصل میں احکامِ الٰہی اور اسلامی تعلیمات سے استہزاء ہے، اور دینی تعلیمات سے استہزاء کرنا مشرکین مکہ کا شیوہ تھا۔ لیکن تکلیف دہ بات یہ ہے کہ ہمارے مسلمان بھائیوں نے بھی اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، پھر چاہے وہ واہٹسپ یا فیسبوک ہو یا انسٹاگرام وغیرہ ہو، خوب سرعت کے ساتھ اس کو آگے بڑھایا، اور مسلمانوں کو شرمندہ کیا۔ لیکن حقیقت میں وہ یہودیوں کی چھپی اک سازش تھی جس سے وہ اسلام کو بے حیاء بنانا چاہتے ہیں، اور عالمی سطح پر اسلام مذہب کو لچر ثابت کرنا اور اسکے پیروکاروں کو کمزور بنانا چاہتے ہیں۔ اور ہمارے نا سمجھ مسلمان اس جال میں آسانی سے پھنستے گئے۔
ایک روپورٹ کے مطابق RSS(راشٹریہ سویم سیوک) کی ایک مسلم تنظیم بھی ہے جو ہندوستان میں سرگرم ہے، جو حلیے سے تو باعمل اور اخلاق سے لیس نظر آتے ہے، لیکن اس سفید لباس کے سایۂ تلے ایک انتہائی قسم کی سیاہ اسلام دشمنی پوشیدہ اور کارفرما ہے۔ اس لیے نادانستہ آل یہود کی صف میں کھڑے نہ ہو، کوئی بھی وہ چیز جو آپکو نئی نظر آۓ، بھلے ہی وہ آپکو اچھی لگے لیکن ہوسکتا ہے وہ آپکے دفترِ نامۂ اعمال میں گناہوں کے اضافہ کا باعث ہو، اور آخرت میں آپکو اسکے بابت باز پرس بھی ہو، اسلیے اس نئے اور جدید دورِ پرفتن میں سوشل میڈیا کا استعمال احتیاط سے کریں۔
اور رمضان المبارک کو سوشل میڈیا پر مذاق بنانے کی بجائے اپنی مساجد کے وہ مصلے جو صدیوں سے مجاہدانہ سجدوں کو ترس رہے ہیں، جسکے منبر و محراب کسی داعی اور متقی کے منتظر ہیں، ان کو آباد کریں، اور مسلمانوں کو سربلندی وکامرانی عطاء کریں۔۔۔۔
✍️از: محمد فیضان الحق
sf356605@gmail.com
١/رمضان المبارک_________ ١٤٤٤ھ
24/March__________2023