ستارا:شر پسندوں کےحملہ میں شہیدہونے والے مسلم نوجوان کے اہل خانہ کو جمعیۃ علماء قانونی امداد فراہم کرے گی

مولانا حلیم اللہ قاسمی کا فساد متاثرہ علاقے کا دورہ ، مساجد کی مرمت اور متاثرین کو امداد کی یقین دہانی

467

ممبئی 15؍ستمبر(راست) گزشتہ دنوں مہاراشٹر کے ستارا ضلع کے تعلقہ کراڑ کے مضافات پوسے ساوڑی گائوں میں سوشل میڈیا پر مبینہ متنازعہ پوسٹ وائرل ہونے کی وجہ سے دو فرقوں کے درمیان تناؤ پیدا ہوگیا تھا جس کے بعد شرپسند بلوائیوں نے مسجدوںں کی بے حرمتی کی اور مسجدکے سازوسامان باہر نکال کر آگ لگا دی، مسلمانوں کی دوکان،مکان اور گاڑیوں اور دیگر املاک کو نقصان پہنچایا اسی کے ساتھ ساتھ مسجد میں موجود نمازیوں کو لاٹھی ڈنڈے وغیرہ سے زد و کوب کیا ،جس میں آٹھ افرادا شدیدزخمی ہوگئے ان کو کرشنا ہاسپٹل کراڑمیں ایڈمیٹ کیا گیا،شرپسندوں کے تشدد کی وجہ سے ایک مسلم جوان(نور الحسن ) جاں بحق بھی ہوگیا۔

واقع کی اطلاع ملتے ہی جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کےجنرل سکریٹری مولانا حلیم اللہ قاسمی علاقہ کے ذمہ دار الحاج ڈاکٹر عبد المنان شیخ (نائب صدر جمعیۃعلماء مہاراشٹر)،حافظ محمد علی ملا (صدر جمعیۃعلماء شہر سانگلی) اور قاری محمد ادریس انصاری (صدر جمعیۃعلماء شہر پونے) سے رابطہ میں تھے اور حالات پر نظر بنائے ہوئے تھے۔ مولانا حلیم اللہ قاسمی نے بروز جمعرات مولانا حافظ مسعود احمد حسامی صدر جمعیۃعلماء مہاراشٹر کی ایماء پر متاثرہ علاقے کا چار رکنی ریاستی وفد کے ساتھ دورہ کیا ،متاثرین سے مل کر ان کی داد رسی کی ،حوصلہ اور تسلی دیا ۔

ریاستی وفد نے شہید ہونے والے نور الحسن لیاقت (26؍سال) کے گھر پر پہونچ کر مرحوم کے والد حافظ لیاقت علی سے ملاقات کی ،اورتعزیت مسنونہ پیش کرتے ہوئے صبر کی تلقین کی ۔نیز نذر آتش کی گئی مسجدوں کا معائنہ کرنا چاہا لیکن مسجدوں کے ارد گرد پولس کا سخت پہرہ تھا ،وہاں پر تعینات پولس اور ڈی وائی ایس پی ایشوینی نے معائنہ کی اجازت نہیں دی ۔پھر اعلیٰ حکام سے رابطہ کرنے پر انہوں نے ایک پی آئی کو بھیجا ،جس نے وفد سے شہید کے گھر پر ملاقات کی اور مسجد وغیرہ کا معائنہ کروایا ، وفد نے مسجد کے اندر داخل ہوکر مسجد کو دیکھا ،جو انتہائی نا گفتہ بہہ حالت میں تھی ۔دیواروں اور فرش پر جا بجا خون کے چھینٹے ،وضوخانہ ٹوٹا ہوا،طہارت خانہ کے دروازے اور اس کے اندر توڑ پھوڑ ، مسجد کی قالین اور چٹائی کو باہر نکال کر مسجد کے پاس موجود موٹر بائیک کے ساتھ آگ لگادی گئی ۔

اور پولس نے پنچ نامہ سے پہلے اس خاکستر قالین چٹائی اور موٹر بائیک کو دور جگہ منتقل کر کے اس جگہ کو دھوکر صاف کردیا تھا ۔رپورٹ میں یہ بھی ہے کہ منظم سازش کے تحت راتوں رات یہ حملہ کیا گیا جس میں دو ہزار کے قریب باہر کے بلوائیوں کو مختلف کروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا اور ہر گروپ میں مقامی افراد ان کی رہنمائی اور نشاندہی کے لئے شامل تھے۔ رپورٹ لکھے جانے تک گائوں کے فسادی مفرور بتائے جارہے ہیں ،جب تک ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آتی ہے اس وقت تک حالات میں بہتری کی امید نہیں ۔فی الحال بستی و اطراف کے لوگوں میں خوف و دہشت کا ماحول پایا جا رہا ہے۔ریاستی وفد کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ بستی اور اطراف کی بستیوں کا ماحول بہت خراب ہے ،شرپسندوں کی جانب سے پورے علاقہ کو آگ میں جھونکنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

فساد کے دوران بلوائیوں نے بڑے پیمانے پر مسلمانوں کی جائیدادوں کا نقصان پہونچایا جن میں 22؍ موٹر بائیک ،6؍ کار،18؍دوکان و مکان ،8؍ہاتھ گاڑی اور 2؍مساجد میں توڑ پھوڑ اور آتشزدگی شامل ہے۔نقصانات کے تخمینہ کی تفصیل جمع کی جارہی ہے ان شاء اللہ بہت جلد ان کو امداد دی جائے گی ۔وفد کے سربراہ مولانا حلیم اللہ قاسمی نے کہاکہ جمعیۃ علماء مقتول اور ان کے اہل خانہ کو ہر طرح کی قانونی امداد دینے کے لئیے تیار ہے ۔ خاطی مجرمین کی جلد از جلد سنگین دفعات کے تحت گرفتاری کے لیئے جمعیۃ علماء مقتول کی جانب سے عدالت عظمی جانے سے گریز نہیں کریگی نیز اس مقدمہ کی فاسٹ ٹریک عدالت میں سماعت کے لیئے سینئر وکلاء سے صلاح و مشورہ کیا جائے گا۔

ضرورت پڑھنے پر مقتول کے اہل خانہ کی جانب سے اس مقدمہ میں انصاف حاصل کرنے کے لئیے مداخلت کی جائے گی ۔نیز دونوں مسجدوں کی مرمت جمعیۃعلماء اپنے پیسے سے کرائے گی ۔اور جلد ان متاثرین کے درمیاں جمعیۃعلماء مہاراشٹر کی جانب سے امداد تقسیم کی جائے گی ۔پندرہ ہزار افراد پر مشتمل پوسے ساوڑی نامی بستی میں مسلمانوں کے کم و بیش ایک سو مکانات ہیں ،جس میں صرف دو مسجدیں ہیں،بلوائیوں نے دونوں مسجدوں پر حملہ کرکے موجود نمازیوں (جماعت کے ساتھیوں اور مقامی لوگوں)سے زد و کوب کیا اور مسجدوں میں توڑ پھوڑ کرکے نقصان پہونچایا ۔پولس نے دونوں مسجدوں کو بند کرکے مسجدوں کے باہر پولس کا سخت بند و بست لگادیا ہے ۔وفد نے سمیر شیخ( ایس پی)سےبات کرکے مسجدوں میں نماز ادا کرنے کی اجازت کا مطالبہ کیا ،ساتھ ہی یہ بھی کہا جب تک مسجدوں میں نماز کی اجازت نہیں دی جاتی ہے لوگوں کے اندر سے تشویش اور دہشت نہیں نکلے گی۔

اطلاع کے مطابق آج صرف نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے مسجدوں کو کھولا گیا تھا ، بقیہ پنج وقتہ نماز کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔اس موقع پرمولانا حلیم اللہ قاسمی( جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء مہاراشٹر)مفتی حفیظ اللہ قاسمی (ناظم تنظیم جمعیۃعلماء مہاراشٹر) مولانا محمد اسلم القاسمی (صدر جمعیۃعلماء شمال مغربی زون،ممبئی ) قاری محمد ادریس انصاری (صدر جمعیۃعلماء شہر پونے) اورحافظ محمد علی ملا (صدر جمعیۃعلماء شہر سانگلی)کے علاوہ شہر و اطراف کی معزز سماجی و سیاسی شخصیات اور مقامی حضرات خاصی تعداد میں موجود تھے ۔واضح رہے کہ پوسے ساوڑی گائوںمیں پیدا ہوئےفساد کی خبرموصول ہوتے ہی مولانا حلیم اللہ قاسمی نےڈاکٹر عبدالمنان شیخ نائب صدر جمعیۃعلماء مہاراشٹر، قاری محمد ادریس انصاری صدر جمعیۃعلماء شہر پونے اورحافظ محمد علی ملا صدر جمعیۃعلماء شہر سانگلی سےبذریعہ فون رابطہ کرکے متاثرہ مقام پر پہونچ کر متعلقہ محکمہ سے بات چیت کرنے اور حالات پر نظر بنائےرکھنے کو کہا تھا۔