سارس کے دوست عارف پر مقدمہ درج، محکمہ جنگلات نے نوٹس بھیج کر جواب طلب کیا

1,061

امیٹھی: ریاستی پرندے سارس سے دوستی کر کے سرخیوں میں آئے عارف کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے اور محکمہ جنگلات نے وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ کا حوالہ دیتے نوٹس جاری کر کے طلب کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق تسلی بخش جواب نہ ملنے پر محکمہ جنگلات عارف کے خلاف مزید کارروائی کر سکتا ہے۔

دوسری طرف سارس کا نیا ٹھکانہ کانپور زولوجیکل پارک بن گیا ہے۔ سارس کو ہفتہ کی دیرشام نواب واجد علی شاہ زولوجیکل پارک، لکھنؤ کے ڈاکٹروں اور عملے کی نگرانی میں سمس پور برڈ سینکچری سے کانپور لایا گیا اور 15 دن کے لیے کوارنٹائن کر دیا گیا۔

امیٹھی ضلع کے منڈکھا کے رہنے والے عارف سارس سے دوستی کرکے سوشل میڈیا پر کافی سرخیاں حاصل کر چکے ہیں۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو گزشتہ 5 مارچ کو سارس اور عارف کی دوستی کے بارے میں قریب سے جاننے کے لیے عارف کے گھر پہنچے اور انہوں نے یہ معلومات ٹوئٹر پر تصویروں کے ذریعے شیئر کی۔ یہیں سے عارف کے لیے مشکلات شروع ہو گئیں۔

سب ڈویژنل فارسٹ آفیسر نے 9 مارچ کو عارف کو نوٹس جاری کر دیا۔ ابھی یہ نوٹس عارف تک نہیں پہنچا تھا کہ 21 مارچ کو چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ کے حکم پر ریاستی پرندے سارس کو عارف سے الگ کر کے رائے بریلی کے سمس پور برڈ سینکچری پہنچا دیا گیا۔

عارف ابھی اس درد سے سنبھل بھی نہیں پائے تھے کہ اب محکمہ جنگلات کے گوری گنج رینج کے اسسٹنٹ فارسٹ گارڈ رنویر مشرا کا جاری کردہ نوٹس سوشل میڈیا پر وائرل ہونے لگا۔ پورے معاملے کی جانچ اسسٹنٹ کنزرویٹر آف فاریسٹ رنویر مشرا کو سونپی گئی ہے۔

رنویر مشرا نے عارف کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پوچھ گچھ کے لیے 2 اپریل کو صبح 11 بجے اپنے دفتر میں طلب کیا ہے۔ اس پورے معاملے کے بارے میں اسسٹنٹ فارسٹ گارڈ رنویر مشرا نے بتایا کہ محمد عارف کو محکمہ جنگلات کی طرف سے نوٹس جاری کیا گیا ہے اور انہیں 2 اپریل کو ڈویژنل فارسٹ آفیسر کے دفتر بلایا گیا ہے۔ عارف اور سارس کے موضوع پر ان کا موقف سنا جائے گا۔