سادھوی پرگیہ سنگھ کی امیدواری پر مودی کابڑابیان

0 7

بھوپال©:20اپریل۔( ایجنسیز)دہشت گردی کے معاملے میں ملزم رہ چکی سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکرکوبھوپال سے لوک سبھا الیکشن کا ٹکٹ دیئےجانے کولےکربی جے پی پرسوال اٹھ رہے ہیں۔ سادھوی کی امیدواری کولےکروزیراعظم نریندرمودی نے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے سادھوی پرگیہ کو الیکشن کا ٹکٹ دیئے جانےکو صحیح ٹھہرایا۔ انہوں نےکہا کہ راہل گاندھی اورسونیا گاندھی بھی توضمانت پرباہرہیں۔وزیراعظم نے جمعہ کوانگریزی نیوزچینل ‘ٹائمس ناو’ کودیئے گئے ایک انٹرویو میں یہ باتیں کہیں۔ انہوں نے 1984 کے سکھ فسادات، سمجھوتہ بلاسٹ سےلےکرجسٹس لویا کی موت تک کے حادثات کا ذکرکرتے ہوئےکانگریس پرنشانہ سادھا۔ وزیراعظم مودی نے کہا ‘پرگیہ ٹھاکرکوبھوپال سے بی جے پی امیدواربنایا جانا ان لوگوں کےلئے ‘علامتی’ جواب ہے، جوہندو تہذیب کو’دہشت گرد’ کہتے ہیں۔

نریندر مودی نے کیا کہا؟:وزیراعظم مودی کا بیان اس دن آیاہے جب پرگیہ سنگھ ٹھاکرنے یہ کہہ کرتنازعہ پیدا کردیا تھا کہ 26/11 ممبئی حملےمیں آئی پی ایس آفیسرہیمنت کرکرے کی موت اس لئے ہوئی تھی، کیونکہ انہوں نے ہیمنت کرکرے کو شراپ (بد دعا) دی تھی۔ کانگریس اوردوسری اپوزیشن پارٹیوں نے پرگیہ ٹھاکرکےاس بیان کی مخالفت کی، جس کے بعد انہوں نےاپنےاس بیان کو یہ کہہ کرواپس لے لیا تھا کہ اپوزیشن کو اس کا فائدہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کوعدالت نے قصوروارقراردیا ہے، لوگ ان کے پاس جاتے ہیں اورگلے لگاتے ہیں، ان سے جیل میں ملتے ہیں، جب ان کواسپتال میں شفٹ کیا جاتا ہے تب ان سے ملنے جاتے ہیں۔ کیا امیٹھی اوررائے بریلی کے جوامیدوارضمانت پرباہرہیں، ان سے سوال نہیں پوچھا جانا چاہئے۔ تاہم بھوپال کا بی جے پی امیدوارضمانت پرباہرہےاورالیکشن لڑ رہا ہے تو چاروں طرف ہنگامہ برپا ہوگیا ہے۔وزیراعظم نےمزید کہا کہ جب سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکرکوجیل میں ٹارچرکیا جارہا تھا تب کسی نے آوازنہیں اٹھائی۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ کانگریس کسی فلمی اسکرپٹ کی طرح کہانیاں بناتی ہے۔ وہ ایک چیزکواٹھاتے ہیں، اس میں کچھ ملاتے ہیں، کہانی میں ایک ولین کوڈالتے ہیں اورجھوٹی تشہیرکرتے ہیں۔ جسٹس لویا کی عام موت ہوئی، لیکن انہوں نے اس کی بھی کہانی گڑھ لی۔