رویندر نیگی، جنہوں نے سسودیا کی آسان جیت کو مشکل بنا دیا
نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (عآپ) کے امیدوار منیش سسودیا نے پٹپڑ گنج اسمبلی سیٹ سے کامیابی حاصل کر لی ہے، لیکن بی جے پی کے امیدوار رویندر سنگھ نیگی نے سسودیا کو زبردست ٹکر دی۔ پٹپر گنج نشست پر عام آدمی پارٹی (عآپ) اور بی جے پی کے مابین زبردست مقابلہ نظر آیا اور ہر مرحلہ کی گنتی کے بعد یہ تصور کرنا مشکل تھا کہ کون جیت رہا ہے۔

مقابلہ کا نتیجہ آخری مرحلہ تک جانے کے بعد ہی ہو سکا۔ منیش سسودیا نے رویندر سنگھ نیگی کو تین ہزار سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ نیگی کو 66 ہزار 261 ووٹ ملے جبکہ منیش سسودیا نے 69 ہزار 652 ووٹ حاصل کیے۔ ووٹنگ کے پہلے 10 مراحل میں بی جے پی امیدوار رویندر سنگھ نیگی نے منیش سسودیا کی سانس اٹکا کر رکھیں۔
واضح رہے کہ منیش سسودیا دہلی کے نائب وزیر اعلی کے ساتھ ساتھ عآپ کے قدآور رہنما بھی ہیں۔ سسودیا 2013 میں پہلی بار بی جے پی اور کانگریس کو شکست دے کر پٹپڑ گنج نشست سے ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔ 2013 میں انہوں نے بی جے پی کے نکول بھاردواج کو 11 ہزار 476 ووٹوں سے شکست دی۔ جبکہ 2015 کے اسمبلی انتخابات میں انہوں نے عآپ کو خیرباد کہہ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے ونود کمار بنی کو 28 ہزار 791 ووٹوں سے شکست دی تھی۔ تاہم اس بار کے اسمبلی انتخابات میں وہ مشکل سے جیت پائے۔
گنتی کے پہلے 10 مراحل میں منیش سسودیا بی جے پی امیدوار سے پیچھے رہے۔ حالانکہ 10 ویں مرحلہ میں سسودیا نے برتری حاصل کر لی تھی لیکن وہ پھر سے پیچھے ہو گئے۔ دراصل اس نشست پر اتراکھنڈ سے تعلق رکھنے والے دو امیدواروں کے میدان میں آنے کے بعد منیش سسودیا کے لئے مشکلات بڑھ گئی تھیں۔
پٹپر گنج سیٹ سے بی جے پی کے 43 سالہ امیدوار رویندر سنگھ نیگی اس علاقے کا ایک مشہور نام ہے اور بنیادی طور پر اتراکھنڈ سے ہیں۔ نیگی نے 2017 کے ایم سی ڈی الیکشن میں بھی اپنی قسمت آزمائی تھی۔ نیگی ونود نگر میونسپل بورڈ کے سابق ضلع نائب صدر بھی رہ چکے ہیں۔
یہ ایک سینڈیکیٹیڈ فیڈ ہے ادارہ نے اس میں کوئی ترمیم نہیں کی ہے. – بشکریہ قومی آواز بیورو