روہت کے کمال سے ہندوستان نے ’سپر اوور‘ میں تاریخ رقم کی، سیریز پر قبضہ

ہملٹن: ہٹ مین کے نام سے مشہور نائب کپتان اور اوپنر روہت شرما نے سپر اوور کی آخری دو گیندوں پر مسلسل دو چھکے لگا کر ہندوستان کو نیوزی لینڈ کے خلاف سانسوں کو روک دینے والے بے حد دلچسپ مقابلے میں بدھ کو حیرت انگیز جیت دلا دی۔ ہندوستان نے شکست کے جبڑے سے واپسی کرتے ہوئے تیز گیند باز محمد سامی کے آخری اوور سے کیوی ٹیم کو برابری پر روک دیا اور پھر سپر اوور میں جیت حاصل کرکے نیوزی لینڈ میں پہلی مرتبہ ٹی۔20 سیریز جیتنے کی تاریخ رقم کی۔

ہندوستان نے روہت شرما (65) کی سیریز کے پہلے نصف سنچری سے 20 اوور میں پانچ وکٹ پر 179 رن کا چیلنج سے بھرپور اسکور بنایا جبکہ نیوزی لینڈ کی ٹیم کپتان کین ولیمسن کی 95 رن کی کیریر کی سب سے شاندار اننگ کے باوجود معینہ اووروں میں چھ وکٹ پر 179 رن بنا پائی۔


میچ فیصلے کے لئے سپر اوور میں گیا جس میں نیوزی لینڈ نے 17 رن بنائے جبکہ ہندوستان نے سپر اوور کی پہلی چار گیندوں پر محض آٹھ رن بنائے تھے لیکن روہت نے اگلے دو گیندوں پر چھکے مار کر جیت ہندوستان کی جھولی میں ڈال دی۔ ہندوستان نےسپراوور میں 20 رن بنائے اور پانچ میچوں کی سیریز میں 0۔3 کی ناقابل تسخیر برتری حاصل کرلی۔

اس مقابلے میں دلچسپی اپنے عروج پر تھی اور نیوزی لینڈ کو مسلسل دوسرے سال سپر اوور میں مایوس ہونا پڑا۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم گزشتہ سال انگلینڈ میں ہوئے ایک روزہ عالمی کپ کے فائنل میں انگلینڈ کےہاتھوں میچ اور سپر اوور ٹائی رہنے کے بعد باؤنڈری کاؤنٹ بیک کی بنیاد پر ہار گئی تھی اور اس مرتبہ اسے ہندوستان کے ہاتھوں سپراوور میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

نیوزی لینڈ کے پاس میچ جیتنے کا پورا موقع تھا لیکن پہلے سامی اور پھر روہت نے اس کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ میچ کا آخری اوور جب شروع ہو رہا تھا جب میزبان ٹیم کو جیت کے لئے محض 9 رن کی ضرورت تھی اور ولیمسن 95 اور راس ٹیلر نے 10 رن بنا کر کریز پر تھے۔ سامی کی پہلی گیند پر ٹیلر نے چھکا ماردیا جبکہ دوسری گیند پر ایک رن بنا۔

سامی نے تیسری گیند پر ولیمسن کو لوکیش راہل کے ہاتھوں کیچ کرا دیا۔ ولیمسن نے محض 48 گیندوں پر آٹھ چوکوں اور چھ چھکوں کی مدد سے 95 رن بنائے اور اپنے پہلے ٹی۔20 سنچری سے چک گئے۔ ولیمسن کا آؤٹ ہونا کیوی ٹیم کو آخر میں کافی بھاری پڑ گیا۔

سامی نے چوتھی گیند پر ٹم سفرٹ کو کوئی رن نہیں لینے دیا، اب دونوں ٹیموں کی دھڑکنیں بڑھ چکی تھیں اور میچ کسی بھی طرف جاسکتی تھی۔ پانچویں گیند پر بائی سے ایک رن بنا اور اسکور ٹائی ہوگیا۔ سامی نے آخری گیند پر ٹیلر کو بولڈ کردیا۔ ٹیلر کے بولڈ ہوتے ہی ہندوستانی خیمہ خوشی سے اچھل پڑا، ٹیلر 10 گیندوں میں 17 رن ہی بناسکے اور اس کے ہاتھ سے معینہ اوور میں جیت حاصل کرنے کا موقع نکل گیا۔

ہندوستان کی طرف سے سپر اوور پھینکنے جسپریت بمراہ آئے جو اس سے پہلے چار اوور میں 45 رن دے کر ٹی۔20 کی اپنی دوسری سب سے مہنگی گیندبازی کرچکے تھے۔ نیوزی لینڈ کی طرف سے میدان میں ولیمسن اور مارٹن گپٹل اترے۔ پہلے دو گیندوں پر ایک ایک رن بنا جبکہ تیسرے گیند پر ولیمسن نے چھکہ ماردیا۔ ولیمسن نے چوتھی گیند پر چوکا لگایا اور پانچویں گیند پر بائی کا رن ملا۔ گپٹل نے آخری گیند پر چوکا لگایا اور نیوزی لینڈ نے سپر اوور میں کل 17 رن بٹورے۔

میزبان ٹیم کے لئے ٹم ساؤدی سپر اوور پھینکنے آئے اور ہندوستان کے لئے روہت اور لوکیش راہل نے مورچہ سنبھالا، روہت نے پہلی گیند پر دو اور دوسری گیند پر ایک رن بنایا جبکہ راہل نے تیسری گیند پر چوکا لگایا۔ راہل نے چوتھی گیند پر ایک رن بنایا۔ چار گیندوں پر آٹھ رن بننے کے بعد اب کوئی کرشمہ ہی ہندوستان کو جیت دلاسکتا تھا اور اس کرشمہ کا نام تھا روہت ہٹ مین شرما۔

روہت نے ساؤدی کی پانچویں اور چھٹی گیند پر چھکہ لگاتے ہوئے میچ ختم کردیا اور جیت ہندوستان کی جھولی میں ڈالنے کے ساتھ ہی نئی تاریخ رقم کردی۔ ہندوستان نے تین مواقع میں پہلی مرتبہ نیوزی لینڈ میں ٹی۔20 سیریز جیت لی۔ روہت نے اس سے پہلے ہندوستان کی اننگ میں چالیس گیندوں میں چھ چوکے اور تین چھکوں کی مدد سے 65 رن بنائے تھے۔ انہیں پلیر آف دی میچ کا ایوارڈ ملا۔

یہ ایک سینڈیکیٹیڈ فیڈ ہے ادارہ نے اس میں کوئی ترمیم نہیں کی ہے. – بشکریہ قومی آواز بیورو

Leave a comment