رام نومی پر گجرات، مہاراشٹر اور مغربی بنگال میں فرقہ وارانہ تصادم اورنگ آباد میں بائیک سوار نوجوانوں کی مسلم محلوں میں اشتعال انگیزی
گجرات کے ودودرہ شہر میں مسجد پر پتھرائو، وشو ہندو پریشد کی ۲۰۰۲ بنانے کی دھمکی،افطار کے لیے گھر جارہے نوجوان پر حملہ، ہائوڑہ میں بھی شرپسندی، دہلی کے جہانگیر پوری میں پولس کی بنا اجازت کے ریلی ،کھرگون میں جے ہندوراشٹر کے بینر سے ماحول کشیدہ،کھنڈوہ اور ہزاری باغ میں مسلم نوجوان کی نام پوچھ کر پٹائی، کشن گنج اور لکھی سرائے میں بجرنگ دل کی اشتعال انگیز ی، دل آزار نعرے
نئی دہلی ۔ ۳۰ مارچ: اکثریتی فرقہ کے رام نومی تیوہار پر مہاراشٹر کے جلگاؤں میں ڈی جے بجانے کو لے کر کشیدگی کے بعد بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب اورنگ آباد میں فرقہ وارانہ تصادم کی اطلاع ہے وہیں گجرات کے ودودرہ شہر میں شوبھا یاترا کے دوران دو مختلف جگہوں پر پتھراؤ کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ ادھر مغربی بنگال کے باؤڑہ میں بھی کچھ شر پسندوں کے ذریعہ پتھراؤ اور آتشزنی کی واردات رونما ہوئی ہے۔ گجرات میں وشو ہندو پریشد کے شرپسندوں نے مسلمانوں کو ۲۰۰۲ بنانے کی دھمکی دی، ایک مسلم نوجوان افطار کے لیے گھر جارہا تھا وشو ہندو پریشد کے لوگوں نے اس کو پکڑ کر مارا پیٹا، پولس نے اس
کی جان بچائی۔ ودودرہ میں شوبھا یاترا کے دوران ہندو تو کی بھیڑ نے مسجد پر پتھراؤ کر دیا جس کے بعد حالات کشیدہ ہو گئے ، یہاں بھی مسلمانوں کے خلاف نعرے بازی کی گئی تفصیلی خبر کے مطابق وڈو در اشہر میں رام نومی تہوار کے موقع پر فتح پورہ علاقے میں جلوس کے دوران ہنگامہ و پتھراؤ کا واقعہ پیش آیا جس کے بعد علاقہ میں سیکوریٹی کو سخت کر دیا گیا اور پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا۔ پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے دانے ۔ اس واقعہ کے بعد ود و در پولیس کے ساتھ ساتھ کھیڑا اور آئند اضلاع کی پولیس کو بھی بلایا گیا۔ بتایا جارہا ہے کہ اس پتھراؤ میں تین سے چار افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔ جبکہ ود و د راستی پولیس کمشنر شمشیر سنگھ بھی صورتحال پر قابو آیا۔ رام نومی جلوس کے دوران کل تین بار پتھراؤ ہو چکا ہے۔ گاڑیوں کی توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔ جس کے بعد پولیس کو لاٹھی چارج بھی کرنا پڑا۔ وڈ ودورا کے علاوہ بھروچ اور کھیڑا اسے بھی خصوصی پولیس فورس کو بلایا گیا ہے۔ یا قوت پورہ علاقہ میں ماحول کشیدہ ہو گیا ہے۔
پولیس کے سینیئر افسران سیکورٹی کے پیش نظر فتح پورہ علاقے میں گشت کر رہے ہیں۔ فی الحال صورتحال قابو میں بتائی جارہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اور تگ آباد میں بائیک پر سوار ہند و نو جوانوں نے پرانے شہر کے مسلم اکثریتی علاقے کراڈ پورا علاقے میں پانے کے لیے موقع پر پہنچ گئے ۔ اس پتھراؤ کے حوالے سے پولیس نے مختلف علاقوں میں جنگی بنیادوں پر گشت شروع کر دیا ہے۔ فتح پورہ علاقہ کے واقعہ کے بعد کمبھر وار و علاقہ میں پتھراؤ کا واقعہ پیش ایس او جی ، پی سی بی، ڈی سی بی اور ایس آرپی کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں ہیں۔ اس وقت پولیس نے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے ہیں ، ۱۰۸ کی دو ایمبولینسز کو بھی موقع پر اسٹینڈ بائی رکھا گیا ہے۔ وڈو در اسٹی اشتعال انگیز نعرے بازی کی جس کے بعد مقامی لوگوں سے ٹکراؤ ہوگیا، حالات پر تشدد ہو گئے جس کے بعد پتھر اؤ اور گاڑیوں میں آگ لگادی گئی ۔