راج ٹھاکرے کے بیان کے بعد ماہم درگاہ پر پہنچا بلڈوزر ‘ کاروائی شروع
ممبئی کے ماہم بیچ پر بھاری پولیس کی تعیناتی کے درمیان ‘درگاہ’ کی مبینہ تجاوز شدہ جگہ پر مسمار کرنے کی مہم شروع ہوگئی ہے ۔ واضح رہے کہ ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے نے کل الزام لگایا تھا کہ یہاں ایک درگاہ غیر قانونی طور پر تعمیر کی جا رہی ہے۔
ماہم درگاہ کے پاس سمندر میں ایک درگاہ کو لیکر دیے گئے راج ٹھاکرے کے ذریعے دیئے گئے تقریر کے باد اتھارٹیز جائے وقوع پر بلڈوزر اور بھاری پولس نفری لے کر پہنچ گئی ہے۔
گڑی پاڑوا کے دن راج ٹھاکرے نے ماہم درگاہ کے پاس سمندر میں ایک درگاہ کو لیکر زہر اگلا تھا. وزیراعلیٰ، وزیر داخلہ، ممبئی کمشنر اور بی ایم سی کو الٹی میٹم بھی دیا تھا اور کہا تھا کے آگر اس پر ایکشن نہیں لیا تو ہم اُسی جگہ پر ایک بڑا مندر بنوا دیں گے بی ایم سی افسران، پولیس اور اعلیٰ افسران اُس جگہ پہنچ کر سروے کنڈکٹ کر چکی ہے۔
Maharashtra | Demolition drive started at the encroached site of ‘Dargah’ amid heavy police deployment at Mahim beach in Mumbai after MNS chief Raj Thackeray yesterday alleged that a Dargah is being built here illegally. pic.twitter.com/G0yx2c2Wq2
— ANI (@ANI) March 23, 2023
بتایا جا رہا ہے کی اب بی ایم سی کے عہدیدار کاروائی کرےگی اور اس جاگہ کے پاس بنے غیر قانونی ڈھانچہ کو گرا دیگی اسکے لیے ایک جے سی بی بھی لایا گیا۔ اسکے چلتے امن و امان نہ بگڑے ماہم پولیس کا سخت بندوبست دیکھا گیا ہے۔
All what is said👍🏼👍🏼👍🏼 pic.twitter.com/FZx2HfHP9I
— JM (@JITENNNZ) March 23, 2023
اس معاملہ پر ماہم اور حاجی علی درگاہ کے ٹرسٹی سہیل کھنڈوانی نے کہا کہ یہ بات 600 سال پرانی ہے اور 2007 میں جب وقف بورڈ بنا تھا تو اسمے یہ جگہ رجسٹرڈ ہے آگر حقیقت میں کچھ غیر قانونی بنایا گیا ہے تو انتظامیہ کاروائی کرے۔
अब #मुंबई में समंदर पर #दरगाह… समुद्र पर भी अवैध कब्जे की कोशिश..
गजबै है मतलब.. #MahimDargah #mahim #islam pic.twitter.com/PV2A8D2iFF
— Rajat Mishra (@rajatkmishra1) March 23, 2023