دہلی کے حالات ہنوز کشیدہ، موج پور سمیت 4 مقامات پر کرفیوں نافذ
دہلی کے حالات ہنوز کشیدہ، موج پور سمیت 4 مقامات پر کرفیوں نافذ
شمال مشرقی حالات ہنوز کشیدہ بنے ہوئے ہے۔ میڈیا رپورٹ مطابق تشدد کے پیش نظر ایک ماہ کے لئے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ وہیں، تشدد والے 4 مقامات پر کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔
دہلی تشدد کے لیے مودی کی تنگ فکری ذمہ دار: چدمبرم
نئی دہلی: سابق وزیر داخلہ اور کانگریس کے سینئر رہنما پی چدمبر نے دہلی تشدد کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی مبینہ تنگ نظری کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے منگل کے روز کہا کہ شہریت (ترمیمی) قانون (سی اے اے) کے نفاذ کو ٹال دیا جانا چاہیے۔
مسٹر چدمبرم نے ایک سلسلے وار ٹویٹ میں کہا کہ عوام تنگ نظر والے اور غیر حساس رہنماؤں کو اقتدار سونپنے کی قیمت چکا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو سی اے اے کی مخالفت کرنے والے افراد کی بات سننا چاہیے اور سپریم کورٹ کے فیصلے تک اسے ملتوی کردینا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں گذشتہ روز ہونے والے فساد اور اموات کی شدید مذمت کی جانی چاہیے۔
کانگریس کے رہنما نے کہا،’ ہم نے وارننگ دی تھی کہ سی اے اے تقسیم کرنے والا ہے، اسے رد کیا جانا چاہیے لیکن ہماری آواز نہیں سنی گئی۔ ابھی بھی تاخیر نہیں ہوئی ہے اور قانون کی مخالفت کرنے والوں کی بات حکومت کو سننا چاہیے‘۔ چدمبرم نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون 1995 چل رہی تھی اور اسے ترمیم کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ ترمیمی قانون کو رد کر دینا چاہیے۔
’کپل مشرا کو گرفتار کرو‘ جعفرآباد میٹرو پر خواتین کا مظاہرہ جاری
جعفرآباد میٹرو اسٹیشن کے عین نیچے خواتین کا مظاہرہ جاری ہے۔ خواتین یہاں دھرنے پر بیٹھی ہیں جبکہ سینکڑوں کی تعداد میں مردوں نے انہیں حفاظتی گھیرے میں لیا ہوا ہے۔ موقع پر بڑی تعداد میں پولیس اہلکار بھی موجود ہیں جو مظاہرین سے یہاں سے جانے کے لئے کہہ رہے ہیں۔

علاقہ کے ڈی سی پی نے مظاہرین سے دھرنا ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔ جبکہ مظاہرین نے دھرنے سے اٹھنے سے انکار کر دیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہم یہاں سے چلے جائیں گے لیکن پہلے کپل مشرا کو گرفتار کیا جانے جس نے ایک بڑے علاقہ میں تشدد کو بھڑکایا ہے۔

مہلوکین کی تعداد بڑھ کر ہوئی 9، کم و بیش 135 افراد زخمی، 70 افراد کو لگی گولی
شمال مشرقی دہلی میں تشدد کے واقعات میں مہلوکین کی تعداد بڑھ کر 9 ہو گئی ہے۔ یہ اطلاع جی ٹی بی اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے دی ہے۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سنیل کمار کا کہنا ہے کہ کل 5 لوگوں کی زندگیاں ختم ہوئی تھیں جب کہ آج مزید 5 لوگ تشدد کا شکار ہو گئے۔ اس طرح سے مہلوکین کی مجموعی تعداد بڑھ کر 9 ہو گئی ہے۔
اس درمیان پولس ذرائع کا کہنا ہے کہ شمال مشرقی دہلی میں ہوئے اب تک کے تشدد میں کم و بیش 135 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 70 افراد گولی لگنے کی وجہ سے زخمی ہوئے ہیں۔ میڈیا ذرائع کے مطابق بیشتر زخمی اشخاص کا علاج جی ٹی بی اسپتال میں ہو رہا ہے۔ اسپتال انتظامیہ نے حالات کو دیکھتے ہوئے اسٹریچر اور زخمیوں کو لانے و لے جانے کے لیے استعمال کی جانے والی کرسیوں کی تعداد بھی بڑھا دی ہے۔
Sunil Kumar, Medical Superintendent of GTB Hospital, Delhi: Today four persons have been brought dead, yesterday five people lost their lives. Death toll rises to nine. #DelhiViolence pic.twitter.com/TTKJ0C1tkd
— ANI (@ANI) February 25, 2020
’جے شری رام‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے شرپسند بھیڑ بھجن پورہ میں کر رہی توڑ پھوڑ
شمال مشرقی دہلی میں حالات کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں اور شرپسند عناصر پر قابو پانے میں دہلی پولس ناکام نظر آ رہی ہے۔ ’نیشنل ہیرالڈ‘ کی نامہ نگار ایشلن میتھیو سے موصول خبروں کے مطابق بھجن پورہ چوک اور کھجوری کی طرف جانے والی سڑک پر شرپسند عناصر نے زبردست توڑ پھوڑ کی ہوئی ہے اور سڑک کنارے لگی ہوئی دکانوں کو کافی نقصان پہنچایا گیا ہے۔ شرپسند عناصر کی بھیڑ لگاتار ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگاتی ہوئی عوامی ملکیت کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ اس درمیان کئی گاڑیوں کو نذر آتش کیے جانے کی خبریں آ رہی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ بھیڑ کو قابو میں کرنے کے لیے پولس کے ذریعہ آنسو گیس کے گولے بھی داغے گئے ہیں۔ نامہ نگار ایشلن میتھیو اس آنسو گیس کے گولے کے قریب تھیں جنھیں قریب میں موجود ایک گھر کی خواتین نے پکڑ کر اندر بلا لیا۔ کافی دیر تک ایشلن میتھیو اس گھر میں ہی بند رہیں کیونکہ باہر آنسو گیس پھیلا ہوا تھا اور حالات بھی کافی کشیدہ تھے۔







پچھلے دو دنوں میں دہلی میں ہوئے تشدد سے پورا ملک فکر مند: اروند کیجریوال
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے راج گھاٹ پر پریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’گزشتہ دو دنوں میں دہلی میں ہوئے تشدد سے پورا ملک فکر مند ہے۔ جان اور مال کا نقصان ہوا ہے۔ اگر تشدد بڑھتا ہے تو اس سے سبھی متاثر ہوں گے۔‘‘
Delhi CM: The entire country is worried about the violence that took place in Delhi in past two days. There has been loss of lives & properties. If violence increases it will affect everyone. All us are here to offer our prayers to Gandhi Ji who was a follower of non-violence. https://t.co/Le65MOfjos pic.twitter.com/HnuCr1g3Fo
— ANI (@ANI) February 25, 2020
بھجن پورہ چوک پر ایک بار پھر پتھراؤ شروع
شمال مشرقی دہلی کے کئی علاقوں میں ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لیے سخت سیکورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں، اس کے باوجود بھجن پورہ سے پتھراؤ کی خبریں آ رہی ہیں۔ میڈیا ذرائع کے مطابق بھجن پورہ چوک پر ایک بار پھر دو گروپ کے درمیان پتھر بازی شروع ہو گئی ہے۔ فی الحال اس پتھراؤ میں کسی کے زخمی ہونے کی خبریں نہیں آئی ہیں، لیکن حالات کافی کشیدہ ہیں۔
Stone pelting again starts, between two groups near Bhajanpura chowk in #NorthEastDelhi pic.twitter.com/ppf2oZ5xBT
— ANI (@ANI) February 25, 2020
کپل مشرا کے خلاف دہلی میں دو شکایات درج
بی جے پی لیڈر کپل مشرا نے اتوار اور پیر کے روز شمال مشرقی دہلی میں جس طرح سے اشتعال انگیز بیان بازی کی، اس سے زبردست تشدد کا ماحول پیدا ہوا جس میں اب تک 7 ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔ اب کپل مشرا پر تشدد پیدا کرنے کے الزام میں دو معاملے درج کیے گئے ہیں۔ ایک شکایت عام آدمی پارٹی کی کارپوریٹر ریشما ندیم کی جانب سے درج کرائی گئی ہے اور دوسری شکایت حسیب الحسن نامی شخص نے درج کرائی ہے۔ درج شکایات میں کہا گیا ہے کہ کپل مشرا اشتعال انگیز بیان دے کر لوگوں کو مشتعل کیا جس کے بعد علاقے میں انارکی پھیل گئی۔ بہر حال، فی الحال کپل مشرا کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
اشتعال انگیز بیان کسی بھی پارٹی کا لیڈر دے، کارروائی ہونی چاہیے: گمبھیر
بی جے پی رکن پارلیمنٹ گوتم گمبھیر نے اپنی ہی پارٹی کے لیڈر کپل مشرا کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ میڈیا نے جب ان سے کپل مشرا کے اشتعال انگیز بیان کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’یہ کوئی مطلب نہیں رکھتا کہ وہ شخص کون ہے، وہ کپل مشرا ہے یا کوئی اور، یا پھر وہ کس پارٹی سے تعلق رکھتا ہے، اگر اس نے اشتعال انگیز بیان دیا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔‘‘
BJP MP Gautam Gambhir on Kapil Mishra's speech: No matter who the person is, whether he is Kapil Mishra or anyone else, belonging to any party, if he has given any provoking speech then strict action should be taken against him. #NortheastDelhi pic.twitter.com/pBmtBORxIY
— ANI (@ANI) February 25, 2020
موج پور میٹرو اسٹیشن کے قریب پھر ہوئی پتھر بازی
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ایک بار پھر موج پور میٹر اسٹیشن کے قریب پتھر بازی شروع ہو گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پتھر بازی موج پور میٹرو اسٹیشن سے قریب کبیر نگر علاقے میں ہوئی۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں حالات ایک بار پھر کشیدہ ہو گئے ہیں۔ حالانکہ پولس نے پہلے ہی بتا رکھا ہے کہ سیکورٹی سخت ہے اور وہ کسی بھی طرح کے حالات پر قابو پانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
Delhi: Incident of stone-pelting has been reported in Kabir Nagar area near Maujpur metro station. More details awaited. #NortheastDelhi
— ANI (@ANI) February 25, 2020
شمال مشرقی دہلی میں ایک مہینہ کے لیے دفعہ 144 نافذ
راجدھانی دہلی میں سی اے اے اور این آر سی حامی و مخالف گروپ کے درمیان ہوئے تشدد کے بعد دہلی پولس نے منگل کے روز ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے شمال مشرقی دہلی میں مہینہ بھر کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ پولس نے یہ حکم کشیدہ حالات کو دیکھتے ہوئے اٹھایا ہے۔ اس سے قبل پولس نے تشدد میں 7 لوگوں کی ہلاکت کی تصدیق کی اور عوامی ملکیت کو ہوئے نقصان کے بارے میں بھی بتایا۔ واضح رہے کہ جن 7 لوگوں کی موت تشدد کے دوران ہوئی ان میں ایک پولس اہلکار بھی شامل ہے۔
دہلی تشدد: پولس نے تصادم کی وجہ سے اب تک 7 ہلاکتوں کی تصدیق کی
دہلی پولس نے شمال مشرقی دہلی میں گزشتہ روز ہوئے دو گروپوں کے درمیان تصادم کی وجہ سے 7 ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے۔ دہلی پولس کا کہنا ہے کہ ایک پولس اہلکار تشدد کے درمیان ہلاک ہوا جب کہ 6 شہری بھی اپنی زندگی کی جنگ ہار گئے۔
Delhi Police on violence in #NortheastDelhi yesterday: A total of 7 deaths were reported – 1 police personnel and 6 civilians lost their lives. pic.twitter.com/JhYHmKbyxk
— ANI (@ANI) February 25, 2020
برہمپوری میں پتھراؤ، آر اے ایف جوانوں کے فلیگ مارچ کے دوران 2 خالی کارتوس برآمد
دہلی کے برہمپوری علاقے میں دو گروپوں کے درمیان پتھراؤ کی باتیں سامنے آ رہی ہیں۔ پتھراؤ کے بعد بڑی تعداد میں پولس فورس کی تعیناتی کی گئی ہے اور آر اے ایف کے جوانوں نے علاقے میں فلیگ مارچ بھی کیا۔ اس درمیان آر اے ایف کے جوانوں کو دو خالی کارتوس ملے ہیں۔
Delhi: Stone pelting between two groups in Brahampuri area, today morning. #NortheastDelhi pic.twitter.com/XR1lRZ0Ryt
— ANI (@ANI) February 25, 2020
دہلی: فائر بریگیڈ محکمہ کو پیر سے آج صبح 3 بجے تک آگ زنی کے 45 فون آئے
شمال مشرقی دہلی کے فائر بریگیڈ محکمہ کے ڈائریکٹر کے مطابق پیر کے روز سے آج صبح 3 بجے تک آگ زنی سے جڑے 45 فون کال آ چکے ہیں۔ اب تک 3 فائر بریگیڈ اہلکار زخمی بھی ہو چکے ہیں اور ایک فائر بریگیڈ گاڑی کو نذر آتش کیا جا چکا ہے۔
Fire Director, #NortheastDelhi: We received total 45 fire calls since yesterday till 3 am today; 3 firemen got injured, 1 fire tender was set ablaze. https://t.co/N2yQ2eypt9
— ANI (@ANI) February 25, 2020
شمال مشرقی دہلی میں حالات ہنوز کشیدہ، 5 موٹر سائیکل نذر آتش
شہریت ترمیمی قانون، این آر سی و این پی آر کے خلاف گزشتہ دو مہینے سے زیادہ عرصہ سے دہلی کے مختلف علاقوں میں پرامن دھرنا و مظاہرہ جاری ہے۔ لیکن شمال مشرقی دہلی میں اتوار کے روز سے ہی حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔ سی اے اے کی حمایت میں کچھ لوگوں نے آواز اٹھاتے ہوئے فضا کو زہر آلود کر دیا ہے۔ مبینہ طور پر انھوں نے پرامن مظاہرہ کرنے والے لوگوں پر حملہ کیا جس سے افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا۔ آج بھی شمال مشرقی دہلی کے حالات کشیدہ ہیں اور اطلاعات کے مطابق صبح سویرے 5 موٹر سائیکل کو شرپسندوں نے نذر آتش کر دیا۔
یہ ایک سینڈیکیٹیڈ فیڈ ہے ادارہ نے اس میں کوئی ترمیم نہیں کی ہے. – بشکریہ قومی آواز بیورو