دہلی خواتین کمیشن نے مسلم لڑکی کی کم عمری کی شادی کے معاملے میں پولیس کو نوٹس جاری کیا، کارروائی کی رپورٹ مانگی

۔ نئی دہلی : دہلی کمیشن برائے خواتین (DCW) نے 15 سالہ مسلم لڑکی کو کم عمری کی شادی اور ہراساں کرنے کے معاملے میں دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے۔ لڑکی نے کمیشن کے سامنے شکایت درج کرائی ہے جس میں اس نے بتایا ہے کہ اس کی شادی فروری 2022 میں 15 سال کی عمر میں اتر پردیش کے بداون میں ہوئی تھی۔

اس نے بتایا کہ وہ حاملہ ہوگئی اور اس کے سسرال والوں نے اسقاط حمل کروانے کی کوشش کی لیکن ناکام رہی۔ لڑکی نے الزام لگایا ہے کہ شوہر اور سسرال والے اسے اکثر مارتے ہیں۔ اس نے بتایا کہ شوہر نے اسے گرم کرل، بجلی کے تار اور سکریو ڈرایور سے بھی مارا۔

اس نے کہا ہے کہ اس کے شوہر نے اسے سسرال کے گھر سے نکال دیا اور اس کے بعد وہ دہلی میں اپنے والدین کے گھر آگئی جہاں وہ اس وقت رہ رہی ہے۔

اس سلسلے میں دہلی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن نے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے۔ کمیشن نے کیس میں کی گئی ایف آئی آر کی کاپی کے ساتھ گرفتاریوں کی تفصیلات طلب کی ہیں۔ کمیشن نے اس معاملے میں 22 دسمبر تک کارروائی کی رپورٹ طلب کی ہے۔