دھرم سنسد: اقلیتوں پر تشدد کرنے کی اپیلیں ٹویٹر اکاؤنٹ کو نوٹس۔مقررین کے خلاف کارروائی نہیں
نئی دہلی: 5 فروری کو دھریندرشاستری کے حامیوں کی طرف سے ایک سناتن دھرم سنسد (ہندوپارلیمنٹ) کا انعقاد کیا گیا۔ چیف اسپیکر بھکت ہری مہاراج کے مطابق تقریب میں شرکت کرنے والوں کے تین اہم مطالبات ہیں۔
رام چرت مانس کو ہندو راشٹر ہندوستان کی قومی کتاب قرار دینا‘گائے کو قومی جانور قرار دینا اور شاستری کو زیڈ پلس سیکورٹی دینا۔ بعدازاں اس جلسہ میں اقلیتی برادری کے خلاف تشدد کی اپیلیں بھی کی گئیں۔
اِس جلسہ میں ایک پوسٹر لگا ہوا تھا جس میں کہا گیا کہ شری باگیشور دھام کے تمام سادھووں سنتوں اور جنونی افراد کا خیرمقدم ہے۔ پہلے پوسٹر میں جلسہ کی تشہیر کی گئی تھی اور یہ 4 فروری کو باگیشوردھام کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا گیا تھا۔
چیف اسپیکر کا نام پوسٹر پر بھکت ہری مہاراج تحریر کیا گیا تھا اور انہوں نے بھی جلسہ میں تشدد کی اپیل کی۔
شاستری چھترپور میں باگیشور دھام کے سربراہ ہیں۔ حال ہی میں وہ ایک تنازعہ میں گھر گئے تھے کیونکہ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ کرشمے کرتے ہیں۔ ان کے کرشمے کو معقولیت پسند شیام مانو نے چالینج کیا تھا جن کاتعلق مہاراشٹرا کے اندھ شردھانرمولن سمیتی سے ہے۔