
انڈیا میں بڑھتی مذہبی انتہا پسندی ایک سنگین روپ اختیار کر چکی ہے اور آئے روز وہاں مذہبی اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں پر بدترین تشدد کے واقعات سامنے آ رہے ہیں۔
ایسا ہی کچھ گذشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک وائرل ویڈیو میں سامنے آیا ہے جس میں ایک نوجوان کو بری طرح تشدد کا نشانہ بنتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
متاثرہ نوجوان مار پیٹ سے نڈھال نظر آ رہا ہے اور رحم کی درخواست کرتا ہے۔ ویڈیو میں حملہ آور اس کو کئی بار ’پاکستان مردہ باد‘ اور ’ہندوستان زندہ باد‘ کے نعرے لگانے کے لیے مجبور کرتا ہے۔
Yet another Muslim man lynched and brutally attacked by Hindutva militants in Delhi
The main culprit was also involved in last years Delhi Pogrom, which left 51 Muslims hacked, burnt and shot to death.
(via @IAMCouncil) pic.twitter.com/JtrHbxaRef
— CJ Werleman (@cjwerleman) March 25, 2021
اطلاعات کے مطابق یہ وائرل ویڈیو انڈیا کے دارالحکومت دلی کی ہے جہاں ایک مسلم نوجوان کو مبینہ طور پر بڑی بے رحمی سے پیٹا گیا اور اسے ’پاکستان مردہ باد‘ اور ’ہندوستان زندہ باد‘ کے نعرے لگانے کے لیے مجبور کیا گیا۔
اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد دلی پولیس نے اس ویڈیو میں مبینہ تشدد کرنے والے ملزم اجیت گوسوامی کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ پولیس نے ان کے ساتھی اور ویڈیو بنانے والے کی شناخت دیپک کے طور پر کی ہے تاہم پولیس ابھی تک انھیں گرفتار نہیں کر سکی ہے۔
دلی کی خبر رساں ایجنسیوں نے اعلیٰ پولیس افسر سنجے کمار سائیں کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اجیت گوسوامی سنہ 2020 میں دلی میں ہونے والے فسادات میں بھی ملوث تھے اور وہ ان دنوں ضمانت پر رہا تھے تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ گوسوامی کے خلاف فسادات میں کس نوعیت کے معدمات درج ہیں۔
اجیت گوسوامی شمال مشرقی دلی کے رہنے والے ہیں اور وہ ڈیری کا کاروبار کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ متاثرہ مسلم نوجوان چوری کے ارادے سے ان کے باڑے میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھاتاہم پولیس نے اس کی تصدیق نہیں کی اور نہ ہی ان کے خلاف کوئی مقدمہ درج کیا ہے۔
پولیس نے تشدد کا نشانہ بننے والے نوجوان کی شناخت بھی ظاہر نہیں کی ہے لیکن مقامی میڈیا میں بعض نامعلوم پولیس افسروں کے حوالے سے اس نوجوان کا نام بھی شائع کیا گیا ہے۔ پولیس نے یہ بھی بتایا ہے کہ مسلم نوجوان کے خلاف بھی ماضی میں مجرمانہ نوعیت کے مقدمات درج ہیں۔
سوشل میڈیا ردعمل
اس ویڈیو کے آنے بعد سوشل میڈیا پر زبردست ردعمل سامنے آیا ہے۔ شوبھت نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’اب تو ایسے واقعات پر حیرت بھی نہیں ہوتی، یہ روزانہ کا معمول بن گیا ہے۔ حب الوطنی کی آڑ میں یہ ہیں سستے دہشت گرد۔‘
اروند سنگھ نے لکھا کہ ’ملک کا ماحول دھیرے دھیرے بدتر ہوتا جا رہا ہے۔ امن و امان کے ذمے دار تھوڑے بہت دکھاوے کے سوا کچھ خاص نہیں کرتے۔‘
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ابھی چند ہفتے پہلے دلی کے نواح میں ایک مندر سے پانی پینے کی پاداش میں مندر کے ذمے داروں نے ایک بچے کو بری طرح زد وکوب کیا تھا۔ اس واقعے پر بھی ملک اور بیرون ملک سے شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔
شکیل اختر
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، نئی دہلی
