خوش رہنے کے سائنس سےثابت شدہ طریقے کون کون سے ہیں؟

انسان کا شاد رہنا ایک نفسیاتی احساس ہی نہیں بلکہ اس پر سائنس بھی تجربات کرکے ان کے نتائج جاری کررہی ہے۔سائنسدان اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ خوشی کا احساس ایک ذاتی احساس ہے جو خود انسان کے کنٹرول میں ہے۔ہیلتھ نیوز ویب سائٹ کے مطابق روزمرہ کی زندگی میں خوشی تلاش کرنے میں مدد کرنے کے بہت سے طریقے ہیں۔ایک بار اس تک پہنچنے کے بعد کسی شخص کی زندگی کے دیگر شعبوں جیسے کہ جسمانی صحت میں بہتری آسکتی ہے۔

ذاتی احساسات اور بیرونی اثرات:خوشی ہر فرد کے لیے ذاتی احساسات کے ایک پیچیدہ مجموعے پرمشتمل ہے اور ہر ایک کو مختلف طریقے سےاس کا تجربہ ہوتا ہے۔ عام طور پر خوشی سے مراد زندگی کے ساتھ خوشحالی اور اطمینان کی عمومی حالت ہے۔

خوشی مختلف عوامل سے بھی پیدا ہوسکتی ہے۔ ذاتی تعلقات، کامیابیاں، مقصد کا احساس، صحت اور خود قبولیت خوشی کا ذریعہ ہوتے ہیں۔ خوشی کے احساسات بیرونی اور اندرونی دونوں عوامل سے متاثر ہوتے ہیں، جیسے سماجی تعلقات، مالی تحفظ، ذاتی اور ذہنی اقدار وغیرہ۔ یہ ایک متحرک اور کثیر جہتی تجربہ ہے جو زندگی کے مختلف واقعات، حالات اور انفرادی تناظر سے متاثر ہو سکتا ہے۔

چند لمحات کی خوشی:خوشی فوری تسکین سے مختلف ہے۔عارضی سکون عارضی خوشی کا ذریعہ ہوسکتا ہے۔ دیرپا خوشی میں عام طور پر فلاح و بہبود اور اطمینان کا گہرا احساس شامل ہوتا ہے جو فوری لذت سے آگے بڑھتا ہے۔ تھوڑی دیر کی خوشی جو زیادہ دیر تک نہیں رہتی ہیں کی مثال درج ذیل نکات میں بیان کی جا سکتی ہے۔

• جنک فوڈز کا زیادہ استعمال: غیر غذائیت والی غذائیں کھانے سے آپ کو لمحہ بھر میں سکون کا احساس مل سکتا ہے لیکن یہ غذائیں آپ کی ذہنی اور جسمانی صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہیں۔

• ضرورت سے زیادہ اسکرین ٹائم: موبائل فون، ٹیلی ویژن اور کمپیوٹر کے وسیع استعمال کی وجہ سے یہ آج کے معاشرے میں ایک بڑا مسئلہ ہے۔ یہ سرگرمیاں زندگی کے دیگر شعبوں میں سماجی تنہائی اور نظر اندازی کا باعث بن سکتی ہیں۔

شاپنگ کی خواہش: فوری جوش و خروش کا باعث بن سکتی ہے، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ، غلط تصور کی جانے والی خریداری مالی عدم استحکام، افراتفری اور ضرورت کے احساس کا باعث بن سکتی ہے، یہ سب موڈ کو کم کر دیتے ہیں۔

اہم کاموں کو ملتوی کرنا: تاخیر آرام دہ لگ سکتی ہے، لیکن یہ عادت بعد میں عجلت کے احساس کا باعث بن سکتی ہے اور بالآخر تناؤ اور اضطراب میں اضافہ کا باعث بن سکتی ہے۔

سائنسی طور پر ثابت شدہ بنیادی طریقے
روزمرہ کی زندگی میں خوشی اور تندرستی کو بڑھانے کے بہت سے سائنسی طریقے ہیں جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں۔

1. شکر گزاری کی مشق کریں
کسی شخص کی زندگی کے مثبت پہلوؤں کے لیے شکرگزاری کا باقاعدہ اظہار خوشی میں اضافے سے وابستہ ہے۔ آپ یہ لکھنے کے لیے ایک جریدہ رکھ سکتے ہیں کہ آپ کس چیز کے لیے شکر گزار ہو سکتے ہیں، یا آپ ان چیزوں کے بارے میں سوچنے کے لیے ہر روز صرف چند منٹ مختص کر سکتے ہیں جو ایک شخص محسوس کرتا ہے کہ اس کی خوشی کے جذبات کو بڑھانے میں مدد ملتی ہے۔

2. دوسروں کی مدد کریں
دوسروں کی مدد کرنا خوشی کا احساس پیدا کرتا ہے۔ مہربانی کے کام انجام دینے سے دماغ میں ڈوپامائن کے اخراج کا آغاز ہوتا ہے اور مقصد اور دوسروں سے تعلق کے احساس میں مدد ملتی ہے۔

3. سماجی تعلقات کو فروغ دینا
خوشی کے حصول کے لیے مضبوط تعلقات بنانا اور برقرار رکھنا بہت ضروری ہے۔ بامعنی گفتگو اور مشترکہ تجربات میں مشغول ہونا حقیقی دنیا میں فلاح و بہبود کو بڑھا سکتا ہے۔

4. ورزش
باقاعدگی سے جسمانی سرگرمی اینڈورفنز جاری کرتی ہے جو تناؤ کو کم کرتی ہے اور موڈ کو بہتر کرتی ہے۔

5. اپنی دیکھ بھال کو ترجیح دیں
خوشی کے لیے اپنا خیال رکھنا ضروری ہے۔ وہ سرگرمیاں جو آرام کو فروغ دیتی ہیں اور تناؤ کو کم کرتی ہیں ان میں فطرت کی سیر، مشاغل، غسل کرنا اور ایک دلچسپ کتاب پڑھنا شامل ہیں۔

ایک شخص خوشگوار موڈ میں(آئی سٹاک سے لی گی ایک تصویر)
ایک شخص خوشگوار موڈ میں(آئی سٹاک سے لی گی ایک تصویر)
6. ذاتی ترقی اور سیکھنا
ایسے اہداف کا تعین اور تعاقب کرنا جو کسی شخص کی اقدار اور دلچسپیوں سے ہم آہنگ ہوں خوشی کو بڑھا سکتے ہیں۔ مسلسل نئی مہارتوں کی تلاش اور ذاتی ترقی کے مواقع تلاش کرنا مقصد اور کامیابی کے احساس میں حصہ ڈال سکتا ہے۔

7. بھرپور نیند
نیند جسمانی اور ذہنی صحت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ مستقل نیند کے شیڈول کو ترجیح دینا اور سونے کے لیے سازگار ماحول بنانا اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ آپ کو کافی آرام ملے۔ اچھی نیند موڈ، علمی افعال اور عمومی صحت کو بہتر بنا سکتی ہے۔