خوش ذرائقہ اور متعدد فوائد والا گنے کا رس ہر روز نوش نہ کریں: تحقیق
گنے کا رس ایک مقبول مشروب ہے جو جسم کو ٹھنڈا کرنے اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد کرتا ہے لیکن ماہرین اسے روزانہ استعمال کرنے کے خلاف مشورہ دیتے ہیں۔ویت نام کے ادارے "وی این ایکسپریس” میں شائع تحقیق کے مطابق یہ مشروب قدرتی فریکٹوز فراہم کرتا ہے جو توانائی کو بڑھاتا ہے اور خاص طور پر گرم دنوں میں تھکاوٹ کے احساس کو کم کرتا ہے۔ اس میں بہت سے وٹامنز اور معدنیات موجود ہیں۔ یہ اینٹی آکسیڈنٹس، پروٹین اور حل پذیر فائبر سے بھرپور ہوتا ہے۔
ویتنام اکیڈمی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے پروفیسر ڈاکٹر بوئی ڈاک سانگ کہتے ہیں کہ گنے کا رس روزانہ کی بنیاد پر نہیں پینا چاہیے۔ ڈاکٹر سانگ کے مطابق بہت زیادہ گنے کا رس پینے سے انسان کا وزن اوسط سے بڑھ سکتا ہے۔
رس کا 240 ملی لیٹر کپ تقریباً 183 کیلوریز اور 50 گرام شوگر فراہم کرتا ہے۔ یہ شوگر 12 چائے کے چمچ چینی کے برابر ہے۔ اس طرح یہ روزانہ کی مقدار سے زیادہ ہے۔ دوسری جانب ماہرین مردوں کے لیے روزانہ 9 چائے کے چمچ اور خواتین کے لیے 6 چمچ تجویز کرتے ہیں۔
حالیہ تحقیق میں بتایا گیا کہ جن لوگوں کو ذیابیطس، ڈسلیپیڈیمیا یا گاؤٹ کی تشخیص ہوئی ہے انہیں گنے کا رس زیادہ نہیں پینا چاہیے۔ حمل کو لاحق ذیابیطس کے خطرے والی حاملہ خواتین ، معمر افراد، 4 سال سے کم عمر بچوں اور غذائی سپلیمنٹس یا خون پتلا کرنے والی ادویات استعمال کرنے والے افراد کو بھی گنے کا رس نہیں پینا چاہیے۔
ڈاکٹر سانگ کا کہنا ہے کہ ہر ہفتے صرف ایک یا دو کپ گنے کا رس پینا بہتر ہے۔ انہوں نے انتباہ کیا کہ جو لوگ غیر صحت بخش گنے کا رس پیتے ہیں ان میں انفیکشن اور فوڈ پوائزننگ کا خطرہ ہوتا ہے۔ کمزور نظام ہضم والے افراد کو بھی مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ گنے کا جوس نہ پیئیں یا اسے بہت کم استعمال کریں۔