خودکشی کے دوران خاتون نے بچے کوجنم دیا

0 36

بھوپال ،۱۲دسمبر(پی ایس آئی)مدھیہ پردیش کے کٹنی قصبے میں جب سب انسپکٹر کویتا ساہنی کو ایک عورت کے خود کشی کرنے کی معلومات والی کال آئی تو انہیں اس بات کا اندازہ بھی نہیں تھا کہ وہ کیا دیکھنے جا رہی ہیں. جب وہ جائے وقوعہ پر پہنچی تو بالکل دنگ رہ گئی. عورت کی لاش رسی سے لٹک رہی تھی جبکہ اس کا نوزائیدہ بچہ اپنی نال سے لٹکا ہوا تھا. کویتا کو احساس ہوا کہ معصوم ابھی زندہ ہے اور انہوں نے بغیر ایک لمحے گنوائے نوزائیدہ کو صاف کرکے اپنی گود میں بھر لیا. جب تک اسے طبی ہیلپ نہیں مل گئی، وہ اسے اپنے سینے سے لگائے رہیں. ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بچے میں زندہ رہنے کا امکان ہے. پولیس کے پاس جب کال آئی تب یہ نہیں معلوم تھا کہ خود کشی کرنے والی 36 سالہ خاتون لکشمی ٹھاکر 9 ماہ کی حاملہ ہے. خاتون کے شوہر پیشے سے کسان سنتوش نے پولیس کو بتایا کہ ان کے درمیان کسی طرح کا کوئی تنازعہ نہیں ہوا تھا. وہ بدھ کو ٹی وی دیکھنے کے بعد قریب 9 بجے سونے چلے گئے. انہوں نے کہا کہ جب وہ صبح 6 بجے اٹھے تو لکشمی وہاں نہیں تھیں. وہ انہیں ڈھونڈنے کے لئے نکلے تو دیکھا گوشالا میں لکشمی کی لاش پھندے سے لٹک رہی ہے. سب انسپکٹر کویتا نے بتایا، ‘ہمیں تقریباً سوا سات بجے ایک کال آئی جس سے پتہ چلا کہ علاقے میں ایک خاتون نے خود کشی کر لی ہے. ہم فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچے. جب ہم خاتون کی لاشیں چیک کرنے لگے تو ہم نے دیکھا کہ اس کی ساڑی میں ایک بچہ پھنسا ہوا ہے. وہ اب بھی نال سے منسلک تھا اور زندہ تھا. میں نے فوری طور پر طبی ہیلپ لیے کال کی. ایک ڈاکٹر کے نال کاٹنے کے بعد ہم نے عورت کے لاش کو اتار کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا. ‘