حکومت ڈیجیٹل میڈیاکوریگولیٹ کرنے نیا بل لارہی ہے:مرکزی وزیر ٹھاکور

1867 کے اخبارات کے رجسٹریشن ایکٹ کی جگہ نیاقانون نافذہوگا

نئی دہلی:24/نومبر(ایجنسی)مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر نے کہا ہے کہ مرکز ڈیجیٹل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ایک بل پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے خبروں کا یک طرفہ ابلاغ ہوا کرتا تھا لیکن الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کی ترقی کے ساتھ خبروں کا ابلاغ کثیر جہتی ہو گیا ہے۔ انہوں نے بدھ کو کہا کہ اب گاؤں کی چھوٹی چھوٹی خبریں بھی ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے قومی پلیٹ فارم تک پہنچتی ہیں۔

ایک بیان میں، ٹھاکر نے کہا کہ حکومت نے زیادہ تر پرنٹ، الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو سیلف ریگولیشن پر چھوڑ دیا ہے۔ ڈیجیٹل میڈیا مواقع کے ساتھ ساتھ چیلنجز بھی پیش کرتا ہے۔ ٹھیک توازن رکھنے کے لیے، حکومت دیکھے گی کہ اس پر کیا کیا جا سکتا ہے۔” میں کہوں گا کہ قانون میں تبدیلیاں لانا ہوں گی، ہم آپ کے کام کو آسان بنانے کے لیے لائیں گے۔ آسان ہم ایک بل متعارف کرانے کے لیے کام کر رہے ہیں،‘‘ ٹھاکر نے ہندی نیوز روزنامہ مہانگر ٹائمز کی طرف سے منعقدہ ایک تقریب میں کہا۔

ٹھاکر نے یہ بھی کہا کہ اخبارات کے رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنایا جائے گا اور مرکزی حکومت جلد ہی 1867 پریس اینڈرجسٹریشن آف بُکس ایکٹ1867 Press and Registration of Books Act تبدیل کرنے کے لیے ایک نیا قانون لائے گی۔واضح ہو کہ یہ ایکٹ انگریزوں کے دور کا بنا ہوا ہے ۔ نئے قانون کے تحت رجسٹریشن کا عمل، جس میں اب تقریباً چار ماہ لگتے ہیں، آن لائن موڈ کے ذریعے ایک ہفتے میں مکمل کرنا ممکن ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوتاہیوں کے ساتھ ساتھ حکومت کی عوامی فلاح و بہبود کی اسکیمیں اور پالیسیاں عام لوگوں تک پہنچنی چاہئیں۔انہوں نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ اپنا کام ذمہ داری سے کریں اور ایسا ماحول پیدا کرنے سے گریز کریں۔ خوف اور الجھن۔” پیدا کرتا ہے۔ ٹھاکر نے صحافیوں کو یقین دلایا کہ مرکز ان کے مفادات کا خیال رکھتا ہے اور مزید کہا کہ کوویڈ سے مرنے والے صحافیوں کے اہل خانہ کو مالی امداد فراہم کی گئی ہے۔