حماس ۔اسرائیل میں گزشتہ برس کی جنگ کے بعد کی سب سے شدید جھڑپیں
شدت پسند یہودیوں کے باعث مسجد اقصیٰ کا احاطہ ایک ماہ سے تنازعہ کا مرکز ،پچھلے سال بھی گیارہ روزہ جنگ کی اصل وجہہ شدت پسند یہود تھے
یروشلم: اسرائیلی سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ چہارشنبہ کی شام کو غزہ سے ایک راکٹ جنوبی اسرائیلی شہر سدیروت کے ایک باغ میں گرا، لیکن اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اسرائیل نے جمعرات کو علی الصبح وسطی غزہ پرجوابی حملہ کیا اور تقریباً ایک درجن راکٹ داغے۔ جس کے بعد فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کی جانب سے اسرائیل کی جانب چار راکٹ داغے گئے۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے جنگی طیاروں نے غزہ میں ایک عسکری چوکی اور ایک سرنگ میں قائم کمپلکس کو نشانہ بنایا، جہاں راکٹ انجنوں کی تیاری کے لیے خام کیمیائی مواد موجود تھا۔غزہ پر حکمرانی کرنے والے حماس نے کہا کہ اس نے اسرائیلی طیاروں پر زمین سے فضا میں مار کرنے والے راکٹوں سے فائر کیا۔ قبل ازیں فلسطینی جنگجووں نے غزہ سے اسرائیل پر متعدد راکٹ داغے، جواب میں اسرائیل نے جمعرات کو علی الصبح فضائی حملے کیے۔ یہ حملے گزشتہ برس گیارہ روز تک چلنے والی جنگ کے بعد سے اب تک کی سب سے شدید جھڑپیں ہیں۔یہ تازہ ترین جھڑپ ایک ایسے وقت ہوئی ہے جب مسجد اقصیٰ کا احاطہ فلسطینیو ں اور اسرائیل کے درمیان تقریباً ایک ماہ سے تنازع کا مرکز بنا ہوا ہے۔حماس اور اسرائیلی فورسز کے درمیان ہونے والی اس تازہ ترین جھڑپ سے چند گھنٹے قبل اسرائیلی پولیس نے انتہائی شدت پسند یہودیوں کے ایک ہجوم کو مشرقی یروشلم کے پرانے شہر میں مسلم اکثریتی علاقوں تک پہنچنے سے روک دیا تھا۔ پولیس نے یہ قدم چار ہفتوں سے جاری جھڑپوں کے بعد بڑھتے ہوئے تشدد کو ختم کرنے کے مقصد سے اٹھایا تھا۔ ان جھڑپوں میں اب تک کم از کم 36 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔گزشتہ برس میں انتہائی کٹرمذہبی یہودیوں کی جانب سے پرانے شہر میں مظاہرے کے لیے اسی طرح کی اپیل کی گئی تھی جس کے بعد حماس اور اسرائیل کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوا جو گیارہ روزہ جنگ میں تبدیلی ہوگئی تھی۔چہارشنبہ کی شام کو ایک ہزار سے زائد شدت پسند یہودی مظاہرین اسرائیلی پرچم لہراتے ہوئے جمع ہوئے۔ ان میں کچھ ‘عرب مردہ باد’ کے نعرے لگارہے تھے۔ لیکن پولیس نے انہیں دمشق گیٹ اور پرانے شہر کے مسلم علاقوں تک پہنچنے سے روک دیا۔انتہائی دائیں بازو سے وابستہ متناز ع قانون ساز اتمار بین گویر نے مظاہرین کی قیادت کی۔انہوں نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا، ”میں یہ واضح طورپر کہنا چاہتا ہوں کہ میں آرام سے بیٹھنے والا نہیں ہوں۔ آخر مجھے کس قانون کے تحت دمشق گیٹ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے؟ بینیٹ نے قبل ازیں ایک بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے سکیورٹی وجوہات کی بنا پر مارچ کو روک دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا، ”میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں کہ چھوٹی چھوٹی سیاست کے لیے انسانی جانوں کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت دی جائے۔”بین گویر نے جمعرات کو اس کا جواب دیتے ہوئے کہا،”کچھ یہودی حماس کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالتے۔”حماس اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
غزہ سے اسرائیل پر میزائل حملہ
یروشلم : اسرائیل نے کہا ہے کہ غزہ پٹی سے اسرائیلی سرحد کی طرف میزائل داغی گئی لیکن فلسطینی سرحد میں گر گئی۔ قبل ازیں اسرائیلی فضائیہ نے راکٹ انجن بنانے کے لیے استعمال کیے جانے والے ایک زیر زمین کمپلیکس پر فلسطینیوں کی جانب سے کیے گئے میزائل حملے کے جواب میں غزہ پٹی میں فلسطین کے فوجی مراکز پر حملہ کیا۔ اسرائیلی فوج نے بیان جاری کرکے کہا کہ ایک میزائل غزہ کی پٹی سے داغا گیا تھا لیکن یہ اسرائیلی سرزمین سے نہیں آ سکا اور فلسطینی سرزمین پر گر گیا۔