"حرا ثقافتی کالونی” عمرہ زائرین کو نزول وحی کے مقام تک لے جانے والا منصوبہ

230

سعودی عرب کی حکومت نے حجاج کرام اور عمرہ زائرین کو پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر پہلی وحی کے نزول کے مقام یعنی ’غار حرا‘ کی سیر کرانے کے لیے ایک نیا منصوبہ شروع کیا ہے۔اس منصوبے کو’حرا ثقافتی کالونی‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد مکہ معظمہ میں مذہبی سیاحت کو فروغ دینا اور زائرین کو مقام حرا تک پہنچنے کی نئی سہولیات فراہم کرنا ہے۔

اس کے ساتھ اس پراجیکٹ کا مقصد زائرین اور عمرہ زائرین کے تجربے کو مزید تقویت دینا ہے اور ساتھ ہی شہر میں مذہبی سیاحت کی تحریک کو بحال کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

سمایا انویسٹمنٹ کمپنی کے سی ای او فواز المحرج نے کہا کہ زائرین اور عمرہ کرنے والوں کے اس طبقے کوہدف بنایا گیا ہے اور ثقافتی پہلو کے لحاظ سے ان کے لیے موزوں جگہیں تیار کی گئی ہیں، جن میں بیٹھنے کی جگہوں کے علاوہ تین عجائب گھر بھی شامل ہیں۔ ان کے لیے آرام کے لیے بھی جگہ تیار کی جا رہی ہے

مکہ مکرمہ شہر کے شاہی کمیشن کے سی ای او کے مشیر حسین ابو الحسن نے اس منصوبے کے بارے میں بات کرتے ہوئےکہا کہ نجی شعبہ حرا ثقافتی کالونی کی ترقی میں حصہ لے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں "نزول مقام وحی کی نمائش” شامل ہے جو انبیاء پر وحی کے نزول کی وضاحت کرتی ہے۔ اس کے ساتھ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے گھر کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ایک ہال میں غار حرا کوپیش کیا گیا ہے۔ اوپر جائے بغیر حجاج کرام نزول قرآن کےمقام کی سیر کرسکتے ہیں۔

حرا کلچرل ڈسٹرکٹ میں "ثقافتی لائبریری” شامل ہے جو زائرین کو قدیم کتابیں دیکھنے کا موقع فراہم کرے گی۔ محلے کی عمومی جگہ کو ایک کشادہ باغ میں تبدیل کر دیا جائے گا، جو جبل النور تک چڑھنے کا ایک راستہ ہو گا اور مفت میں وہاں تک رسائی ممکن ہوگی۔