جوڑوں کے درد سے پریشان مریضوں کیلئے خوشخبری
سائنسدانوں نے جوڑوں کے مریضوں کے لیے مصنوعی انگوٹھے پر مشتمل جوڑ تیار کیا ہے جس سے ان کے ہاتھوں کے درد میں افاقہ ہوگا۔ میزائل کی ناک کی تیار میں استعمال ہونے والا الٹرالائٹ پائیر ولائٹک کاربن یا عرف عام میں کاربن فائبر کہلانے والے اس میٹریل سے تیار کردہ چھوٹے سکے کے سائنر کا یہ انگوٹھا اسٹیل سے بھی 5 گناسخت ہوگا۔ اس ضمن میں جوڑوں کے 600 مریضوں پر جب یہ تجربہ کیا گیا تو اس کے نتائج 98 فیصد نکلے یہ جوڑ ان مریضوں کو ہاتھ میں ہونے والی رگڑ سے پہنچنے والے درد کا بہترین علاج ہے ۔تجربے میں شامل رضا کاروں کے مطابق اس جوڑ سے انہیں روز مرہ کے کام کرنے میں آسانی ہوگئی ہے ۔ اس جوڑ کی تنصیب میں ایک گھنٹے سے بھی کم وقت لگتا ہے اور اسے انگوٹھے کی جڑ پر لگایا جاتا ہے جس کے بعد جوڑ آپس میں رگڑنا چھوڑدیتے ہیں ۔ دیکھا گیا ہے کہ انگوٹھے کا جوڑ زیادہ عمر میں بہت تکلیف دینے لگتا ہے اور روز مرہ کے چھوٹے چھوٹے کام بھی کرنا دشوار ہوجاتا ہے ایسے میں ایک سینٹی میٹر کی یہ ڈسک بہت سی تکلیف سے نجات دے دے گی ۔ ڈسک لگانے کے 3ماہ بعد ہاتھ مکمل طور پر صحیح ہوچکا ہوگا۔