جنوبی افریقہ کے ہاتھوں انڈیا کو شکست، کیا پاکستان اب بھی سیمی فائنل میں پہنچ سکتا ہے؟

1,056

’پاکستان بھی اپنا میچ جیت جائے اور انڈیا بھی تاکہ پاکستان کو سیمی فائنل تک پہنچنے میں آسانی ہو۔‘اتوار کو پرتھ کرکٹ سٹیڈیم میں انڈیا پاکستان کا میچ تو نہیں تھا لیکن میدان کے مناظر گذشتہ اتوار کو ایم سی جی میں ہونے والے میچ جیسے ہی تھے بس فرق یہ تھا کہ میدان کے اندر انڈینز اور باہر پاکستانی انڈیا کی جنوبی افریقہ پر فتح کے لیے دعاگو تھے۔

گروپ بی میں اتوار کو پہلے میچ میں زمبابوے کی بنگلہ دیش کے ہاتھوں شکست اور پھر نیدرلینڈز پر پاکستان کی فتح تک تو مداحوں کی دعائیں کام آئیں لیکن تیسرے میچ میں نتیجہ پاکستانیوں کی امیدوں کے برعکس نکلا۔سٹیڈیم انتظامیہ کی جانب سے پرتھ میں پاکستان اور نیدرلینڈز اور انڈیا اور جنوبی افریقہ کے میچوں کے لیے شائقین کو ایک ٹکٹ پر ہی دونوں میچ دیکھنے کی اجازت دی گئی جس کے باعث گراؤنڈ میں انڈیا اور پاکستان دونوں کے شائقین بڑی تعداد میں موجود تھے۔لیکن پاکستانی شائقین جو گذشتہ اتوار کو انڈیا کی ہار کے لیے بے تاب تھے آج پاکستان کی فتح کے ساتھ ساتھ انڈیا کی فتح کے لیے بھی دعاگو تھے کیونکہ پاکستان کی سیمی فائنل تک ممکنہ رسائی میں انڈیا کی فتوحات کا کردار بہت اہمیت اختیار کر چکا ہے۔انڈیا نے جنوبی افریقہ کو فتح کے لیے 134 رنز کا ہدف دیا تھا اورجنوبی افریقہ کے بلے بازوں کی فارم دیکھ کر بظاہر لگ رہا تھا کہ یہ میچ یکطرفہ ہو سکتا ہے لیکن انڈین فاسٹ بولرز نے میچ کو ابتدا میں وکٹیں لے کر دلچسپ بنا دیا۔

تاہم ایک بڑا ہدف نہ ہونے کی وجہ سے جنوبی افریقہ نے ابتدائی نقصان کے بعد مڈل آرڈر میں ڈیوڈ ملر کی نصف سنچری کی بدولت میچ پانچ وکٹوں سے جیت لیا۔
پاکستان کی زمبابوے سے اپ سیٹ شکست کے بعد سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات پہلے ہی کم تھے اور جہاں آج پاکستان کی نیدرلینڈز پر فتح اور زمبابوے کی بنگلہ دیش سے شکست کے بعد ان امکانات میں بہتری آئی تھی وہیں انڈیا کی اس شکست کے بعد اب پاکستانی مداحوں کو اپنی فتوحات اور دیگر عوامل کے ساتھ ساتھ بارش کی دعا بھی کرنا ہو گی۔
پاکستان سیمی فائنل میں پہنچ سکتا ہے اگر۔۔۔
اس وقت اکثر پاکستانی مداح امید بھی چھوڑ چکے ہیں کیونکہ ان کے نزدیک اب پاکستان کے لیے سیمی فائنل تک رسائی تقریباً ناممکن ہے۔تاہم اب بھی پاکستان سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر نہیں ہوا ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ وہ کون سے عوامل ہیں جن کے ذریعے پاکستان کی اگلے مرحلے تک رسائی ممکن ہو سکتی ہے۔
1۔ پاکستان اپنے تمام میچ جیت جائے
سب سے پہلے تو پاکستان کو اپنے تمام میچ جیتنے ہوں گے، کسی بھی ایک میچ میں شکست پاکستان کو ٹورنامنٹ سے باہر کر دے گی۔اب پاکستان نے سڈنی میں تین نومبر کو جنوبی افریقہ کے خلاف گروپ 2 کا اہم میچ کھیلنا ہے اور پھر ایڈیلیڈ میں پاکستان اور بنگلہ دیش مدِ مقابل ہوں گے۔پاکستان کو نہ صرف یہ میچ جیتنے ہوں گے بلکہ انھیں بڑے مارجن سے بھی جیتنا ہو گا تاکہ اگر بات نیٹ رن ریٹ پر آئے تو پاکستان کو برتری حاصل ہو۔
2۔ جنوبی افریقہ اور نیدرلینڈز کا میچ بارش کے باعث منسوخ ہو
پاکستان کو اب ساتھ ہی ساتھ گروپ 2 کی ٹیموں کے میچوں کے نتائج کا بھی سہارا درکار ہو گا۔

اس وقت پاکستان کی دوڑ بظاہر گروپ میں دوسری پوزیشن کے لیے ہو گی کیونکہ پاکستان زیادہ سے زیادہ دو میچ جیت کر چھ پوائنٹس حاصل کر سکتا ہے۔
اس لیے پاکستان چاہے گا کہ یا تو جنوبی افریقہ کا نیدرلینڈز کے خلاف بارش منسوخ ہو جائے یا اس میں نیدرلینڈز فتح حاصل کر لے۔ یہیں نہیں بلکہ انڈیا بھی زمبابوے کو شکست دے۔
3۔ انڈیا کے بقیہ میچ بارش کے باعث منسوخ ہو جائیں
بارش اس ٹورنامنٹ میں خاصا اہم کردار ادا کر رہی ہے، اس لیے پاکستانی مداحوں کو اب یہ امید کرنی ہو گی دوسری صورت میں انڈیا کے بقیہ دو میچ بارش کے باعث منسوخ ہو جائیں یا بنگلہ دیش انڈیا کے خلاف میچ میں فتح حاصل کر لے۔ اس صورت میں بات ایک بار پھر نیٹ رن ریٹ پر آئے گی اور پاکستان کے لیے اپنے بقیہ دو میچوں میں بھاری فتوحات ضروری ہیں۔ ظاہر ہے کہ یہ صورتحال ہر میچ کے ساتھ تبدیل ہو گی، تاہم اس موقع پر یہ کہنا درست ہو گا کہ پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی اب صرف دوسری ٹیموں کی ہار جیت تک ہی نہیں بلکہ موسم پر بھی منحصر ہے۔

’جتنی دعائیں ہو سکتی ہیں اتنا بہتر ہے‘:سنیچر کو پاکستان ٹیم نے واکا سٹیڈیم جبکہ انڈین ٹیم نے پرتھ سٹیڈیم میں پریکٹس کی تھی جس میں اکثر نامور انڈین کھلاڑیوں نے آرام کو ترجیح دی۔تاہم اس پریکٹس سیشن کے دوران جہاں انڈین شائقین کی بڑی تعداد موجود تھی وہیں پاکستانی شائقین بھی ویک اینڈ پر بڑے شوق سے انڈیا کی پریکٹس دیکھنے کے لیے آئے تھے۔کراچی سے تعلق رکھنے والی عظمیٰ اور ان کے شوہر ورن، جن کا تعلق انڈیا سے ہے، یہاں پاکستان اور انڈیا دونوں کی شرٹس سے مل کر بنی ایک چھوٹی سی شرٹ لے کر آئے ہوئے تھے۔اس شرٹ پر انھوں نے پاکستان کے کھلاڑیوں سے تو آٹو گراف لے لیے تھے تاہم اب انھیں انڈیا کے کھلاڑیوں سے بھی آٹو گراف لینا تھے۔یہ شرٹ دراصل ان کی نومولود بیٹی کے لیے ہے جسے وہ دونوں ایسی شرٹ پہنانا چاہتے ہیں۔

عظمٰی نے کہا کہ ’دل سے دعائیں یہی ہیں کہ پاکستان سیمی فائنل میں جائے اور ہم دعا کریں گے کہ پاکستان اور انڈیا دونوں ہی اپنا اپنا میچ جیتیں۔‘اس پر ان کے شوہر ورن نے کہا کہ ’جتنی دعائیں ہو سکتی ہیں اتنا بہتر ہے، جنوبی افریقہ بہت ہی اچھی ٹیم ہے۔ ہم تو چاہتے ہیں کہ انڈیا ہمیشہ جیتے اور ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ انڈیا پاکستان کا دوبارہ مقابلہ ہو۔‘
یہیں انڈیا سے تعلق رکھنے والی شالی بھی موجود تھیں اور ان کا بھی یہی کہنا تھا کہ ’انڈیا کے جیتنے سے اگر پاکستان کو فائدہ ہوتا ہے تو یہ بھی اچھا ہے، ہماری نیک تمنائیں پاکستان کے ساتھ ہیں۔‘
یہیں موجود اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے سمیع پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرنے کے امکانات کے بارے میں خاصے پُرامید تھے۔انھوں نے کہا کہ ’پاکستان ایسی ہی جگہوں سے ٹورنامنٹ میں واپسی کرتا ہے اور ایسے ہی موقعوں پر آپ ٹیم کو سپورٹ کرنا چاہتے ہیں، امید ہی کر سکتے ہیں بس۔‘

  • محمد صہیب عہدہ,نامہ نگار بی بی سی اردو، پرتھ