جمعیة علما ءضلع رتناگیری کے نمائندہ وفد کا وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے سے ملاقات

مختلف مسائل سمیت مہا راشٹر میںسی اے اے ، این آر سی اور این پی آر نافذ نہ کرنے مطالبہ
رتنا گیری ۔17 فروری ( پریس ریلیز ) سی اے اے، این آر سی اور این پی آر جیسے سیاہ قوانین کے ذریعہ حکومت ہندوستانیوں کے درمیان گنگا جمنی تہدیب کو ختم کرکے نفرت پیدا کرنے اور بٹوارہ کرنے کی کو شش کر رہی ہے ،حکومت کو کوئی حق نہیں پہونچتا کہ وہ ہم سے شہریت کے ثبوت طلب کرے ،گھس پٹھیوں کی شناخت کر نا اس کی ذمہ داری ہے عوام اس کے لئے جواب دہ نہیں ہے کہ وہ بتائے کہ کب اور کون کہاں پیدا ہوا ۔

ان قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے جمعیة علماءمہا راشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی صاحب کی ہدایت پر آج یہاں گنپتی پوڈے رتناگیری میں جمعیة علما ءضلع رتنا گیر ی کے ایک نمائندہ وفد مفتی توفیق منصور مظاہری جنرل سکریٹری موسی قاضی ،یا سین ماموں و دیگر نے وزیر اعلی مہا راشٹر ادھو ٹھاکرے سے ملاقات کی اور میمورنڈم پیش کیا ۔اس موقع پر وفد نے شہریت ترمیمی قانون ،این آرسی ،اور این پی کے نفاذ سے ہونے والے نقصانات پر وزیر اعلی سے تبادلہ خیال کر تے ہوئے کہا کہ ان قوانین کے ذریعہ ملک کے تمام طبقے کے لوگوں کو نقصان پہو نچانے والا ہے سی اے اے جو کہ قطعی طور غیر آئینی ہے کیو نکہ یہ برابری اور مساوات کے خلاف ہے ، مردم شماری ،اور این پی آر میں فرق کو سمجھاتے ہوئے بتلایا کہ مردم شماری کا عمل مضرت رساں نہیں ہے ۔

البتہ این پی آر جو کہ ایک طرح سے این آرسی ہی ہے یہ انتہائی خطرناک اور نقصان پہونچانے والا عمل ہے۔ اس لئے جس طرح آپ نے این آر سی نافذ نہ کرنے کا اعلان کیا ہے اسی طرح این پی آر کو منسوخ کرتے ہوئے اسے نافذ نہ کر نے اعلان کریں ۔ واضح رہے کہ آج یہاں ضلع رتنا گیری گنپتی پوڈے مقام پر روڈ کا افتتاح کرنے کے لئے وزیر اعلی مہا راشٹر ادھوٹھاکرے صبح ۲۱ بجے پہونچے تھے ،افتتاح کے بعد جمعیة علماءرتناگیری کے نمائندہ وفد نے وزیر اعلی سے ملاقات کی اور مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے مذکورہ بالا سیاہ قوانین کے منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔

اس وفد میںمفتی توفیق منصور مظاہری جنرل سکریٹری جمعیة علماءضلع رتنا گیر ی سمیت جمعیة علماءکے اراکین و ممبران موسی قاضی ،یاسین ماموں ،شکیل مجگاﺅنکر ،منصور قاضی، الطاف جناب ،عمران سولکر،نظیر الدین وستا ،امتیاز مقادم ،تاج الدین ہوڑے کر ،اشرف کپتان ،،حنیف ملا ،فقیر پانڈرے ،کیمرہ مین عمران سید و دیگرشامل تھے ۔وزیر اعلی نے وفد کی باتوں کو بغور سنا اور میمورنڈم کو قبول کرتے ہوئے تیقن دلایا کہ جس طرح ہم نے مہا راشٹر میں این آر سی نافذ نہ کرنے کا اعلان کیا ہے اسی طرح ہر وہ قانون جو ہمارے شہریوں کے حق میں نقصان دہ ثابت ہو نگے ہم اسے مسترد کریںگے ۔
محترم ایڈےٹر صاحب برائے مہر بانی اس پریس ریلیز کو اپنے موقر روز نا مہ میں شائع فر مائیں