جامعہ اور شاہین باغ میں شعراء اور گویوں کی شرکت انتہائی افسوسناک :

حفظ الرحمن قاسمی بنگلور

مشاعرہ ٹولی نے اب شاید ٹھان لیا ہے کہ جامعہ اور شاہین باغ میں ڈٹے ہوئے غیور لوگوں کی توجہ کو بانٹ کر ہی اطمینان کی سانس لینگے.جن بیحیاؤں نے اپنی اور قوم کی نیا ڈبونے اور گہری نیند سونے اور سلادینے میں اہم کردار ادا کیا ہے وہ کونسا منھ لیکر جامعہ اور شاہین باغ کو جارہے ہیں.جس طرح کی حرکت. شاہین باغ میں دو روز پہلے عمران پرتاپگڑھی نے کی ہے اور ایک گھنٹے تک اشعار گاکر ملک کے انتہائی قیمتی دلت لیڈر وامن مشرام جی کو بیزار کر واپس جانے پر مجبور کیا ہے اس سے پورے ملک میں عمران پرتاپگڈھی کی اس حرکت سے سخت غم و غصہ پایا جارہا ہے.

وامن مشرام جی وہ عظیم لیڈر ہیں جنکو بڑی اہمیت کیساتھ حضرت مولانا سجاد نعمانی صاحب اپنے ساتھ شریک کرتے اور انکے بیان کو اپنے بیان پر ترجیح دیکر پہلے خطاب کرواتے ہیں.اور یہ مشاعرے کا گویا اتنا گایا اتنا گایا کہ انکو مجلس چھوڑ کر جانے پر مجبور کردیا.

اب یہ کل کا بچہ سفیان پرتاپگڑھی پڑھنے لکھنے کی عمر میں آواز کے جادو کا فائدہ اٹھاکر خود کے مستقبل کو تباہ کرکے پچاس پچاس ہزار روپیے ایک مشاعرے کا ڈیمانڈ کرنیوالا جامعہ اور شاہین باغ جانے کا اعلان کر رہا ہے.
ارے بیوقوف گویو گانے کے علاوہ حالات حاضرہ پر پانچ منٹ بولنے کا شعور تو ہے نہیں پھر ایسی حساس اور انقلابی مجلسوں میں جانے اور گویے بنکر گانے کی حماقت کرتے ہی کیوں ہو.کچھ سیکھنا اور کرنا ہی چاہتے ہو تو ایک بچہ ولی رحمانی جو شاید کلکتہ کا ہے اس سے کچھ تاریخ حالات اور قوانین سیکھو جو بڑے بڑے آئی اے ایس آئی پی ایس سمیت بڑے بڑے وکیلوں اور منجھے ہوئے لیڈروں کی موجودگی میں قوانین اور موجودہ و مستقبل میں پیش آنیوالے حالات کی ایسی گتھیاں سلجھاتا ہے کہ سامعین میں موجود سورما بھی دنگ رہ جاتے ہیں.
لہذا میں گذارش کرتا ہوں کہ شعراء و شاعرات کا وہاں باالکل کام نہیں ہے اور اگر حقیقت میں تمہارے اندر کچھ کرنے کا جذبہ ہے تو الہ آباد بنارس لکھنؤ مرادآباد ممبئی بھوپال جھانسی کانپور گورکھپور جیسے کسی بڑے شہر میں اس طرح کا کوئی پروٹیسٹ کرو اور دس دن تم بھی وہیں دھرنے پر بیٹھو
تاکہ وہاں سے دھل دھلا کر ایسی کسی مجلس میں شامل ہونیکے لائق بن سکو.امید کرتے ہیں کیہ سارے شعراء و شاعرات اور کنوینرس اپنی جانب سے کوئی بڑی سبھا بلانے کی ہمت پیدا کرینگے.