……. تو کیا 100 کروڑ ہندو مسجد بننے دیں گے؟

0 10

لکھنو۔اجودھیا میں رام مندر- بابری مسجد تنازعہ ایک مربتہ پھر خبروں میں ہے۔ قومی اقلیتی کمیشن کے چیئر مین سید غیورالحسن رضوی کے ایک حالیہ بیان کے بعد اس بحث میں ایک نیا اور دلچسپ موڑ آگیا ہے۔ دراصل حسن نے کہا ہے، ’’ مندر- مسجد تنازعہ کے سبب ملک کے مسلمان پریشان اور ڈرے ہوئے ہیں، لیکن سنی وقف بورڈ اور مسلم پرسنل لا بورڈ اس بات کو نہیں سمجھ رہے ہیں۔ مان لیجیئے اگر مسلمان عدالت میں کیس جیت بھی جاتے ہیں تو کیا 100 کروڑ ہندو بابری مسجد بننے دیں گے؟‘‘۔حسن رضوی نے تاہم اجودھیا کے تازہ حالات پر آج کچھ بھی بولنے سے انکار کر دیا۔ حسن نے نیوز 18 ہندی سے ہوئی خاص بات چیت میں کہا، ’’ اقلیتی کمیشن کے پاس شکایتیں آتی ہیں کہ کہیں مسلمانوں کو نماز ادا کرنے سے روکا جا رہا ے تو کہیں مزارات کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ گروگرام کی مثال ہمارے سامنے ہے۔ گاوں- دیہات میں بھی مسلمان مندر – مسجد تنازعہ کے سبب پریشان ہو رہا ہے۔