بی جے پی کی رتھ یاترا کوعدالت میں پھر چیلنج

0 23

کولکتہ۔21 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) حکومت مغربی بنگال نے اس ریاست میں بی جے پی رتھ یاترا نکالنے کے لیے کلکتہ ہائی کورٹ کی واحد رکنی بنچ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے آج ڈیویژن بنچ پر اپنی درخواست دائر کی ہے۔ چیف جسٹس دیباشیش کار گپتا اور جسٹس شامپا سرکار پر مشتمل ڈیویژن بنچ پر دائر کردہ اپنی درخواست میں ریاستی حکومت نے فوری سماعت کی استدعا کی ہے۔ اس عدالت نے ریاستی حکومت کو اپیل دائر کرنے کی اجازت دیتے ہوئے اس کی نقل مدعیان بی جے پی کو بھی فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ بی جے پی کو نقل فراہم کرنے کے بعد ہی سماعت شروع کی جائے گی۔ جسٹس تاپابراتا چکراورتی کے زیر قیادت واحد رکنی بنچ نے بی جے پی کو رتھ یاترا کا پروگرام منعقد کرنے کی اجازت دیتے ہوئے حکومت مغربی بنگال کے تین سینئر ترین افسران کے پیانل کی طرف سے یاترا کے اجازت نامہ کو مسترد کیئے جانے کے فیصلے کو کالعدم کردیا تھا۔ ہائی کورٹ کی ایک واحد رکنی بنچ نے بی جے پی کو رتھ یاترا منعقد کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیات ھا۔ بی جے پی کے صدر امیت شاہ 7 دسمبر کو شمالی بنگال کے علاقہ کوچ بہار سے پرچم لہراکر اس یاترا کا افتتاح کرنے والے تھے۔ ڈیویژن بنچ نے 7 دسمبر ریاستی چیف سکریٹری، معتمد داخلہ اور ڈائرکٹر جنرل پولیس کو ہدایت کی تھی کہ بی جے پی کے تین نمائندوں کے سجاتھ بات چیت کرتے ہوئے 14 دسمبر کو یاترا منعقد کرنے کا فیصلہ کیا جائے۔ تاہم ان تینوں عہدیداروں نے بی جے پ ی کی ٹیم سے ملاقات و بات چیت کے بغیر اس بنیاد پر اجازت دینے سے انکار کردیا تھا کہ اس سے فرقہ وارانہ کشیدگی ہوسکتی ہے۔