بہار میں این آرسی کسی بھی حال میں نافذ نہیں کیا جائے گا: نتیش

پٹنہ 13 جنوری ( یواین آئی ) بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے آج کہاکہ بہار میں این آرسی کو نافذ نہیں کیاجائے گا۔
مسٹر کمار نے درج فہرست ذات ۔ قبائل طبقہ کو ریزرویشن دینے کی مدت دس سال مزید بڑھانے سے متعلق آئین کے 126 ویں ترمیمی بل پر بحث کیلئے طلب اسمبلی کے خصوصی اجلاس میںکہاکہ ایوان کے اندر ہر معاملے پر بحث ہونی چاہئے ۔

جہاں تک این آر سی کا سوال ہے تو اس سے بہار میں نافذ کرنے کا سوال ہی نہیں اٹھتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جب مرکز میں مسٹر راجیو گاندھی کی حکومت تھی تب آسام کے تعلق سے این آر سی کی بات ہوئی تھی لیکن پورے ملک کیلئے اس کی بات کبھی ہوئی ہی نہیں ہے ۔


وزیر نے اعلیٰ نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس بارے میں واضح کر دیا ہے ۔ ایسے میں اب این آر سی پر بحث کرنے کا کوئی مطلب نہیںہے ۔ انہوں نے کہاکہ قومی مردم شماری رجسٹر( این پی آر) پر ریاست نے اپنی رضامندی دی ہے لیکن بیچ میں کچھ نیا جوڑا گیا ہے تو اس پر بھی ایوان میں بحث ہوسکتی ہے ۔ ابھی این پی آر کا کام تین ۔ چار مہینہ بعد شروع ہو گا۔
مسٹر کمار نے کہاکہ وہ ذات کی بنیاد پر مردم شماری کرائے جانے کے حامی ہیں۔ سال 1930 کے بعد ملک میں ذات کی بنیاد پر مردم شماری نہیں ہوئی ہے ۔ سال 2010 میں بھی اس سے متعلق مطالبہ ہوا تھا لیکن اس وقت ذات پر مبنی جو مردم شماری ہوئی اس کے اعدادوشمار شائع نہیںہوئے لیکن ان کا نظریہ ہے ایک بار یہ کام ہوجانا چاہئے ۔ مذہب کی بنیاد پر رائے شماری ہوتی ہے ، درج فہرست ذات قبائل کے اندر بھی جتنی قسم کی ذیلی ذاتیں ہیں اس کی بھی مردم شماری ہوتی ہے تو پھر ذات پر مبنی مردم شماری کرانے میں کیا دقت ہو سکتی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ وہ اس سے متعلق عوامی طور پر کہتے ہیں کہ اگر ایوان میں اس پر بحث ہوئی تو بہار کے جذبہ سے بھی مرکز کو آگاہ کرایا جائے گا۔