بھیونڈی : بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کی غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف این سی پی کا احتجاج کا اعلان
بھیونڈی:24٬اکتوبر ۔ممبئی کے پاورلوم صنعتی شہر بھیونڈی اور اطراف میں بجلی فرینچائزی کمپنی ٹورنٹ پاور کمپنی کی مبینہ داداگیری کی وجہ سے بھیونڈی کی پارچہ بافی صنعت دم توڑ رہی ہے۔ کمپنی کی اس من مانی اور ظلم وزیادتی کے بعد بھی شہر میں سرگرم سیاسی جماعتوں نے پ±راسرار خاموشی اختیار کررکھا ہے۔اس پیدا صورتحال میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے بجلی سپلائی کرنے والی فرنچائزی کمپنی کے خلاف زبردست تحریک چھیڑ دی ہے۔اس سلسلے میں این سی پی کے مقامی صدر محمد خالد مختار شیخ(گڈو) نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کے دروان ٹورنٹ پاور کمپنی کے ساتھ محکمہ پولیس پر بھی سخت نکتہ چینی کی۔انہوں نے کہا کہ کمپنی حکومت کے بجلی ڈسٹری بیو شن افسران، پولیس انتظامیہ اور مقامی عوامی نمائندوں کے تعاون سے شہریوں کو ہراساں کر رہی ہے۔این سی پی کے مقامی صدر نے اعلان کیا کہ کمپنی کی غیرقانونی سرگرمیوں کے خلاف این سی پی جمعرات کی دوپہر۳?بجے کھنڈو پاڑہ سے پرانت افس تک احتجاجی مورچہ نکالے گی۔انہوں نے کمپنی کے ظلم سے متاثر شہریوں کو بڑی تعداد میں اس مورچے میں شامل ہونے کی درخواست کی ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد خالد گڈو نے ٹورنٹ پاور کمپنی ایسٹ انڈیا کمپنی سے زیادہ خطرناک ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی کے ذریعہ شہریوں کے خلاف درج کیے جانے والے جھوٹے معاملات میں کوئی کمی نہیں ہو رہی ہے۔ بلکہ شہریوں پربجلی چوری کے نام پر جھوٹے مقدمات میں روز بروز اضافہ ہو تا جا رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ 95? فیصدی بجلی چوری کے نام پر شہریوں سے جرمانے کے طور پر وصولی جانے والی رقم سیدھے ٹورینٹ پاو¿ر کمپنی کی جیب میں چلی جاتی ہے اور شہریوں کو ہراساں کیا جارہا ہے۔اسی کے ساتھ بھیونڈی پولیس انتظامیہ پر ٹورینٹ پاو¿ر کمپنی کے دباو¿ میں کام کر نے کا الزام عائد کر تے ہوئے مقامی صدر نے کہا کہ شہریوں کو اس سے بڑی پریشانی ہو رہی ہے۔ مذکورہ پریس کانفرنس میں ٹورینٹ پاو¿ر کمپنی کا بجلی بل کس طرح زیادہ آرہا ہے اس کا خلاصہ کر تے ہو ئے انہوں نے بتایا کہ ٹورینٹ پاو¿ر کمپنی کے ذریعہ سرکاری ضابطوں کومکمل طور پر پیروں تلے روندا جا رہا ہے۔ واضح ہو کہ گزشتہ بارہ برس سے ٹورینٹ پائور کمپنی نے بھیونڈیمیں بجلی کی سپلائی، درستگی اور نگہداشت نیز بجلی بل کی وصولی کا ٹھیکہحاصل کیا ہے۔لیکن مذکورہ کمپنی حکومت کے بجلی ڈسٹری بیو شن افسران، پولیسانتظامیہ اور مقامی عوامی نمائندوںکے تعاون سے شہریوں کو ہراساں کر رہی ہے۔ٹورینٹ پائور کے اس من مانی کار کر دگی کے خلاف راشٹر وادی کانگریس کےزیر اہتمام ۳؍ اکتوبر کو ایک عظیم الشان مورچہ کا انعقاد کیا گیا تھا۔اسمورچہ میں ہم نے حکومت کےزیر انتظام بجلی ڈسٹری بیو شن کمپنی کو تقریباً۲۴؍ مطالبات پر مشتمل ایک مکتوب پیش کیا ہے۔لیکن اب تک ہمیں مذکورہ مکتوبکا جواب دستیاب نہیں ہوا ہے۔ جبکہ ٹورینٹ پائور کمپنی نے یکم ستمبر سےایل ٹی ایم ڈی کیٹیگری میں شامل صنعتی بجلی استعمال کر نے والے صارفین کودوگنا اور تگنا بجلی بل دینا شروع کیا ہے۔ٹورینٹ پائور کی اس من مانیکارکردگی اور اضافی بجلی بل کے خلاف راشٹر وادی کانگریس کے زیر اہتمام جمعرات ۲۵؍ اکتوبر ۲۰۱۸ء کو سہ پہر ۳؍ بجے کھنڈو پاڑہ ، پنجابی ہوٹل سےپرانت افسر کے دفتر تک ایک مورچہ کا انعقاد کیا گیا ہے۔ اس لیے میریشہریوں سے اپیل ہے کہ اس مورچہ میں بڑی تعداد میں شامل ہو کر مورچہ کوکامیاب بنائیں۔