بکرے کے گوشت کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ کا امکان

حیدرآباد: ریاست میں مٹن (بکرے کے گوشت) کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ کا امکان ہے۔موجودہ طور پر ریاست میں فی کیلو مٹن کی قیمت750 روپے تا 850 روپے کے درمیان ہے۔ہندوں کیلئے مقدس تصور کئے جانے والے کارتیکا ماسم کے اختتام کے بعد مٹن کی قیمت فی کیلو ہزار روپے ہوجانے کاامکان ہے۔ حالیہ عرصہ کے دوران بکرے کے گوشت کی قیمتوں میں اضافہ درج کیا جارہا ہے۔گوشت کی قیمت میں مسلسل اضافہ کی وجہ سے متوسط آمدنی کے حامل افراد گوشت خرید نے کے موقف میں نہیں رہے ہیں جس کی وجہ سے چکن کے استعمال میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

گذشتہ سال بھی جی ایچ ایم سی حدود میں چند مقامات پر مٹن کی قیمت فی کیلو ایک ہزار روپے ہوگئی تھی مگر بعد میں قیمتیں کم کردی گئی تھیںمٹن کی قیمت میں اضافہ کی وجہ سے درمیانی طبقہ کے افراد صرف انتہائی ناگزیر حالات میں ہی گوشت خرید رہے ہیں جبکہ نچلے و درمیانی طبقہ کے افراد کے لئے گوشت کی خریداری دسترس سے باہر ہوچکی ہے۔

بازاروں پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں کے مطابق طلب میں اضافہ اور جانوروں کی قلت کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے دوسری طرف تلنگانہ میں طلب کے مطابق بھیڑبکریاں دستیاب نہیں ہیں۔ دوسری ریاستوں سے درآمد کرنا پڑتا ہے۔بتایا جارہا ہے کہ ریاست میں جس طرح چکن کی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے اقدامات کئے جاتے ہیں

اس طرح مٹن کی بڑھتی قیمتوں پر قابو پانے کے لئے کوئی طریقہ کار موجود نہیں ہے۔حالیہ عرصہ کے دوران نیشنل فیملی ہیلتھ سروے پانچ کی جانب سے جاری کردہ سروے رپورٹ کے مطابق ملک میں گوشت خوروں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے اور گوشت کے استعمال میں تلنگانہ کو ملک بھر میں پہلا مقام حاصل ہے۔تلنگانہ کی 73فیصدآبادی گوشت خورہے، کم از کم ہفتہ میں ایک بار گوشت استعمال کرتی ہے۔ گوشت کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کیلئے گوشت خوروں کی بڑھتی تعداد کو بھی وجہ بتایا جارہا ہے۔