بچے سے بدفعلی کے الزام میں نوجوان امام مسجد کے خلاف مقدمہ درج

گجرات:پاکستان کے پنجاب کے شہر جلالپور جٹاں میں ایک نوجوان امام مسجد کے خلاف بچے سے زیادتی کے معاملے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے . مقدمہ درج کروانے سے پہلے مقامی لوگوں نے امام مسجد کو پہلے اپنی عدالت میں سزا دی .

مشتعل افراد نے قاری صبغت اللہ کے سرکے بال، داڑھی اور مونچھیں مونڈ کر سیاہی سے منہ کالا کر دیا اور اسے پورے علاقے میں گھماتے رہے. مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ قاری صبغت اللہ نے دو کمسن بچوں کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی ہے .انہی الزامات کی بنیاد پر پولیس نے امام مسجد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے.

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قاری صبغت اللہ نے 8 سالہ بچے کو کھیتوں میں لے جا کر اس کے ساتھ بد فعلی کرنے کی کوشش کی لیکن بچے کے شور مچانے پر اہلیان علاقہ وہاں اکٹھا ہو گئے جس پر امام مسجد کو پکڑ لیا گیا . یاد رہے کہ بچوں سے زیادتی کے معاملات کو کم کرنے کے لئے پارلیمنٹ نے ایک بل پاس کیا تھا جس کا نام زینب الرٹ بل ہے جسے ننھی زینب کے نام سے منسوب کیا گیا ہے جسے دو سال قبل درندگی کا نشانہ بنا کر قصور میں مار دیا گیا تھا. پارلیمنٹ میں منظوری کے بعد ایک ایسی ہیلپ لائن بنائی گئی ہے جہاں بچوں کی گمشدگی کے خلاف رپورٹ درج کروائی جائے گی او ر فوری کارروآئی کی جائے گی. ساتھ ہی ساتھ ملزمان کی سزا کے بارے میں بھی بتایا گیا کہ بچوں سے زیادی میں جو بھی شخص ملوث ہو گا اسے سزائے موت دی جائے گی. ایسا ہی ایک واقع پنجاب کے شہر جلالپور جٹاں میں پیش آیا ہے جہاں ایک اما م مسجد نے بچے کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی لیکن بچے کے صحیح وقت پر شور مچانے کی وجہ سے اہلیان علاقہ نے قاری صبغت اللہ کو پکڑ لیااو ر اس کے سرکے بال، داڑھی اور مونچھیں مونڈ کر سیاہی سے منہ کالا کر دیا. پولیس میں مقدمہ بھی درج کروا دیا گیا ہے جبکہ ملزم ابھی تک فرار ہے. پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا جبکہ بچوں کی میڈیکل رپورٹس کے بعد اصل حقیقت سامنے آئے گی.