بریکینگ نیوز: ناندیڑ میں میڈیکل کی طالبہ کا قتل WATCH VIDEO

3,489

ناندیڑ: 27/ جنوری (ورقِ تازہ نیوز)ناندیڑ ضلع میں ایک 22 سالہ میڈیکل کی طالبہ کو اس کے والد، بھائی اور تین دیگر مرد رشتہ داروں نے مبینہ طور پر اس کے عشق کی وجہ سے گلا گھونٹ کر قتل کر دیا اور نعش کو نذر آتش کر دیا۔ یہ پمپری مہیپال کا واقعہ ہے اور لمبگاؤں پولیس نے مقدمہ درج کر کے لڑکی کے پانچ رشتہ داروں کو گرفتار کر لیا ہے۔ متوفی لڑکی کا نام شبھانگی جوگ دند (23) ہے اور وہ فی الحال بی اے ایم ایس کے تیسرے سال میں پڑھ رہی تھی۔

جب اس کے گھر والوں کو معلوم ہوا کہ اس کا ایک نوجوان کے ساتھ معاشقہ چل رہا ہے جو اسی کے گاؤں کا متوطن ہے۔ تو گھر والوں نے اس کی منگنی کسی دوسرے رشتہ دار سے کرائی لیکن نوجوان کو جب لڑکی کے عشق کا علم ہوا تو اس نے شبھانگی سے منگنی توڑ دی۔

اس کے بعد شبھانگی اپنے دوست سے بات کرتی رہی۔ سماجی بے عزتی اور ٹوٹے ہوئے خاندان کے غصے میں اس کے گھر والوں نے اسے گلا دبا کر قتل کر دیا، پھر اس کی لاش کو ایک کھیت میں جلا دیا اور ثبوت مٹانے کے لیے اس کی ہڈیاں ان کے گاؤں کے قریب ایک ندی میں پھینک دیں۔

تاہم لمبگاؤں پولیس کو خفیہ اطلاع ملی کہ مذکورہ لڑکی دو تین دن سے لاپتہ ہے۔ اس کے بعد لمبگاؤں پولیس نے اس معاملے میں قتل کے شبہ میں اس کے والدین، ماموں اور دو کزن سمیت پانچ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ لمگاؤں پولس تھانہ میں معاملہ درج کرلیا گیا ہے اور پولیس انسپکٹر چندرکات پوار مزید تحقیقات کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شوبھانگی جوگ دند کو اس کے گھر والوں نے رسی سے گلا گھونٹ کر قتل کیا، جنہوں نے بعد میں اسے آگ لگا دی اور شواہد کو تباہ کرنے کے لیے اس کی باقیات کو ندی میں پھینک دیا۔

متاثرہ لڑکی بیچلر آف ہومیوپیتھک میڈیسن اینڈ سرجری (بی ایچ ایم ایس) کی تھرڈ ایئر کی طالبہ تھی اور اس کی شادی طے ہو چکی تھی۔ تاہم، اس نے اپنے خاندان کے ذریعے منتخب کیے گئے شخص کو مطلع کیا کہ وہ اپنے گاؤں کے ایک اور شخص سے محبت کرتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ شادی منسوخ ہونے کے بعد متاثرہ خاندان پریشان تھا۔ اہلکار نے بتایا کہ خاتون کے والد، بھائی، چچا اور کزنز اسے 22 جنوری کی رات ایک کھیت میں لے گئے، اور انہوں نے مبینہ طور پر اسے مار ڈالا اور ثبوت مٹانے کی کوشش کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملزمان کو تعزیرات ہند کی دفعہ 302 (قتل) اور دیگر متعلقہ دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔