انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان کے بالاکوٹ میں انڈین فضائيہ کی سٹرائک سے پہلے کی روداد کیا سنائی سوشل میڈیا ان کے پیچھے پڑ گیا۔انھوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ بادلوں اور بارش کی وجہ سے انڈیا کے فائٹر طیارے پاکستان کے ریڈار سے بچ جائیں گے اور اسی لیے انھوں نے ايئر سٹرائک کی اجازت دے دی۔
اس انٹرویو کے بعد سوشل میڈیا پر ’انٹائر کلاؤڈ کور‘ یعنی پوری طرح بادل کے پردے میں ٹرینڈ کرنے لگا اور مرزا غالب سے مشابہ مرزا کلاؤڈی نام کا ایک شاعر بھی پیدا ہوگیا جس کا ایک شعر واٹس ایپ گروپ میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔
نریندر مودی کا یہ انٹرویو انڈیا کے ٹیکنالوجی کے قومی دن کے موقع پر ’نیوز نیشن‘ نامی چینل پر پیش کیا گیا۔ اس انٹرویو کے بعض حصوں کو وزیر اعظم مودی اور بی جے پی کے ہمنوا بہت سارے اکاؤنٹس نے بھی شیئر کیا ہے.
بالاکوٹ ایئر سٹرائک کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا: ‘میں نے نو بجے (ایئر سٹرائک کی تیاری کے بارے میں) ریویو کیا۔۔۔ پھر 12 بجے ریویو کیا۔ ہمارے سامنے مسئلہ تھا کہ اس وقت اچانک موسم خراب ہو گیا۔۔۔ بہت بارش ہوئی، میں حیران ہوا ابھی تک ملک کے اتنے بڑے پنڈت لوگ مجھے گالیاں دیتے ہیں ان کا دماغ یہاں نہیں چلتا۔ 12 بجے، یہ بھی میں پہلی بار بول رہا ہوں، ایک پل ہمارے دل میں آیا اس موسم میں ہم کیا کریں۔ بادل ہے جا پائيں گے؟ نہیں جا پائيں گے اس وقت ایکسپرٹ کی رائے تھی کہ تاریخ بدل دیں۔’
انھوں نے مزید کہا: ’اس وقت میرے ذہن دو خیال آئے۔ ایک سیکریسی، ابھی تک سب سیکرٹ (راز) تھا۔ رازداری میں اگر ڈھیل ہوئی تو ہم کچھ کر ہی نہیں سکتے۔ دوسری بات۔۔۔ میں ایسا شخص نہیں ہوں جو ان سب سائنس کو جانتا ہے۔۔۔ لیکن میں نے کہا اتنا کلاؤڈ (بادل) ہے، بارش ہو رہی ہے تو ایک فائدہ ہے۔ کیا ہم ریڈار سے بچ سکتے ہیں۔ میں نے کہا کہ یہ میری سوچ ہے کہ بادلوں سے فائدہ بھی ہوسکتا ہے۔ سب الجھن میں تھے کہ کیا کریں۔ پھر بالآخر میں نے کہا اوکے، جایے۔ پھر چل پڑے۔‘
Sir Sir @PMOIndia aapto ghazab ke Expert hain ,sir request hai CHOWKIDAR remove kardijiye aur Air Chief Marshal & Pradhan ……Kya tonic peeta hain aapke Batwa mein har department Ka FORMULA hai except Jobs,Economy,Industrial Growth,Agrarian problems (keep it up Mitro) https://t.co/wl561Jp1nI
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) May 11, 2019
انڈیا میں مسلمانوں کے رہنما کہلانے والے اسد الدین اویسی نے پی ایم او انڈیا کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا: ’سر سر آپ تو غضب کے ایکسپرٹ ہیں، سر گذارش ہے کہ چوکیدار ہٹا دیجیے اور ایئر چیف مارشل اور پردھان (لکھیے)۔۔۔ کیا ٹونک پیتے ہیں، آپ کے بٹوے میں ہر شعبے کا فارمولا ہے سوائے جاب، معیشت، صنعتی ترقی، زراعت کے مسائل کے۔‘
مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی کے معروف رہنما سیتا رام یچوری نے ٹویٹ کیا: ’مودی کے الفاظ صحیح معنوں میں شرمناک ہیں۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ وہ ہماری فضائیہ کی بے عزتی ہیں کہ وہ ناواقف اور غیر پیشہ ور ہیں۔ حقیقت تو یہ ہے کہ وہ جو باتیں کر رہے ہیں وہ اپنے آپ میں ملک مخالف ہے۔ کوئی بھی وطن پرست ایسا نہیں کرے گا۔‘
Modi’s words are truly shameful. Most importantly, because they insult our Air Force as being ignorant and unprofessional. The fact that he is talking about all this is itself anti-national; no patriot would do this. pic.twitter.com/jxfGmdmlx7
— Sitaram Yechury (@SitaramYechury) May 11, 2019
جبکہ کانگریس کے ایک ترجمان سلمان انیس سوز نے اپنے مختلف ٹویٹس میں کہا کہ ’شاید کسی نے وزیر اعظم کو ریڈار کے کام کرنے کے نظام کے بارے میں نہیں بتایا۔ یہ قومی سلامتی کا بہت سنجیدہ معاملہ ہے۔ یہ ہنسنے کی بات نہیں ہے۔‘
کشمیری رہنما عمر عبداللہ نے مذاق اڑاتے ہوئے لکھا: ’پاکستانی ریڈار بادلوں میں داخل نہیں ہو سکتا۔ یہ فوجی حکمت عملی کی بہت ہی اہم معلومات ہے اور مستقبل کے ايئر سٹرائکس کی منصوبہ بندی میں یہ انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا۔‘
Pakistani radar doesn’t penetrate clouds. This is an important piece of tactical information that will be critical when planning future air strikes. https://t.co/OBHwEJfGSW
— Omar Abdullah (@OmarAbdullah) May 11, 2019
بی جے پی نے وزیر اعظم مودی کے انٹرویو کو پروموٹ کرنے کے لیے جو ٹویٹ کی تھی وہ اب وہاں سے ہٹا لی گئی ہے۔ اس کے ہٹائے جانے پر عمر عبداللہ نے ٹویٹ کیا: ’لگتا ہے کہ ٹویٹ بادلوں میں کھو گئی۔ خوش قسمتی سے اس کے سکرین شاٹ تیر رہے ہیں۔‘
Rajiv کی فیس بک پر پوسٹ کا خاتمہ
Rajiv کی فیس بک پر پوسٹ سے آگے جائیں
فیس بک پر سابق ایئرفوس پائلٹ راجیو تیاگی نے بادل پر ایک مضمون ہی لکھ ڈالا۔
انھوں نے لکھا: ’۔۔۔ بالاکوٹ کا حملہ بالکل ہی صفر اوکٹا بادل کے پردے میں ہوا۔ (آسمان کو آٹھ حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور بادل کی چادر کو اوکٹا میں بیان کیا جاتا ہے۔ اگر پرواز کی بلندی پر دھندھلا کیومولو نمبس (سی بی) تھا تو کوئی بھی کمانڈر اس سے گذرنا نہیں چاہے گا۔ اور زمین سے اس قدر نزدیک آپ کو تباہ ہونے کے لیے دشمن کے نشانے کی ضرورت نہیں۔ ایک بار پھر مودی نے بے تکی بات کی ہے۔۔۔‘
.@narendramodi ji some humble advice from a citizen. Science is real. Please consult someone qualified before you speak, so you don’t embarrass India in the eyes of the world. At least until results are announced, you’re our PM. Have some concern for how India is regarded. Thx. https://t.co/xUQNIH9L1n
— VISHAL DADLANI (@VishalDadlani) May 11, 2019
گلوگار وشال دادلانی نے ٹویٹ کیا: مودی جی ایک شہری کی جانب سے چھوٹی سی گزارش ہے۔ سائنس حقیقی چیز ہے۔ بولنے سے پہلے کسی قابل آدمی سے مشورہ کر لیں۔ ہندوستانیوں کو دنیا کی نظروں میں شرمندہ نہ کریں۔ کم سے کم اس وقت تک جب تک کہ (انتخابی) نتائج کا اعلان نہیں ہو جاتا۔ آپ ابھی ہمارے وزیر اعظم ہیں۔ کم سے کم اس بات کا خیال رکھیں کہ انڈیا کی کتنی عزت ہے۔
واٹس ایپ پر مرزا کلاؤڈی کا جو شعر شیئر کیا جا رہا ہے وہ کچھ اس طرح ہے۔
تصویر کے کاپی رائٹWHATSAPP
جملہ ہی پھینکتا رہا پانچ سال کی سرکار میں
سوچا تھا کلاؤڈی ہے موسم، نہیں آؤں گا راڈار میں
واٹس ایپ پر ایک فائٹر طیارے میں مودی کی تصویر کے ساتھ لکھا ہے: ’سنو سڑک سے چلتے ہیں۔ ان کے ریڈار کو لگے کا کہ بس آ رہی ہے۔‘
تصویر کے کاپی رائٹWHATSAPP
بہر حال کینیڈا کی حکومت کے ایک دستاویز میں راڈار کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ریڈار کی بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ ہر قسم کے موسموں میں بادلوں کی چادر کے پرے کی چیزوں کا پتہ چلا لیتا ہے۔
جبکہ ریڈار کی تعریف اس طرح کی جاتی ہے راڈار مختلف قسم کی چیزوں کو الیکٹرو میگنیٹک سینسر کے ذریعے پتہ چلاتا ہے، اسے ٹریک کرتا اور اس کی شناخت کرتا ہے۔ اسے چیز کی طرف الیٹرومیگنیٹک توانائی ٹرانسمٹ کرکے آپریٹ کیا جاتا ہے۔ چیز کو ہدف کہا جاتا ہے۔وہ دوسرے آپٹیکل اور انفرا ریڈ آلات کے مقابلے اپنے ہدف کا خراب موسم میں بھی اس کی رینج اور دوری کا درستگی کے ساتھ پتہ لگاتا ہے۔
مرزا اے بی بیگ بی بی سی اردو ڈاٹ کام، دہلی